Vinkmag ad

پیشاب میں جلن کہیں گردوں کا انفیکشن تو نہیں

دنیا بھر میں ہر سال 9 مارچ کو گردوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد گردوں کی عمومی صحت کی اہمیت سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے۔ اس عضو سے جڑا ایک مسئلہ گردوں میں انفیکشن ہے ۔یہ ایک تکلیف دہ کیفیت ہے جو ایک یا دونوں گردوں کو متاثر کرسکتی ہے۔ اس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔ اگر ایسا نہ ہو تو گردوں کو طویل المعیاد نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انفیکشن کیوں ہوتا ہے

انفیکشن کا سبب بننے والے جراثیم عموماً پیشاب کی نالی کے ذریعے پہلے مثانے میں داخل ہوتے اور پھر گردوں تک چلے جاتے ہیں۔اس کی دیگر وجوہات یہ ہوسکتی ہیں:

٭گردے میں پتھری یا پیشاب میں رکاوٹ بننے والے دیگر عوامل۔

٭ ذیابیطس یا کمزور قوت مدافعت ۔

٭جسم کے کسی اور حصے میں انفیکشن۔

٭گردوں کی سرجری(یہ بہت کم صورتوں میں اس کی وجہ بنتی ہے)۔

علامات کیا ہیں

بخار‘ٹھنڈ لگنا، پیشاب کرتے وقت جلن یا درد ہونا، بار بار پیشاب آنا، کمر ، سائیڈ(پسلیو ں کے نیچے) پیٹ یاپیٹ اور ران کے درمیانی حصے(groin) میں دردہونا اس کی علامات ہیں۔ متلی اور قے، پیشاب سے بو آنا، پیشاب میں جھاگ ، پیپ یا خون آنا بھی اس کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔

خطرے میں کون

٭خواتین میں یوریتھرا یعنی پیشاب کی نالی مردوں کے مقابلے میں چھوٹی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے تولیدی عضو، مقعد اور یوریتھرا کے درمیان فاصلہ کم ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان میں جراثیم مثانے میں باآسانی داخل ہوکر گردوں تک چلے جاتے ہیں۔

٭گردوں میں پتھری، پیشاب کی نالی تنگ ہونے اور پروسٹیٹ غدود بڑھنے کے باعث پیشاب کے بہاؤ کی رفتار کم ہوتی ہے اور مثانہ پوری طرح خالی نہیں ہوپاتا۔اس سے گردوں میں انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

٭کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد،ذیابیطس اور ایچ آئی وی کے مریضوں میں بھی اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

٭ جن لوگوں کے مثانے کے گرد موجود اعصاب کام نہ کررہے ہوں۔ ان میں انفیکشن ہوتا تو ہے مگر انہیں اس کا علم نہیں ہوتا۔

٭ جنہیں پیشاب کو خارج کرنے والی نالی لگی ہو۔

٭ایسی کیفیت کے شکار افراد جن میں پیشاب کی تھوڑی سی مقدار واپس مثانے اور گردوں کو جوڑنے والی نالیوں میں چلی جاتی ہے۔

تشخیص اور علاج

انفیکشن ہے یا نہیں ،یہ معلوم کرنے کے لئے پیشاب اور خون کے نمونے کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سی ٹی سکین،الٹرا ساؤنڈ اور ایکسرے بھی کیا جاسکتا ہے۔

علاج میں اینٹی بائیوٹک ادویات پہلی ترجیح ہوتی ہیں۔ ان کے دورانیے اور خوراک کا انحصار مریض کی صحت اور پیشاب میں پائے جانے والے جراثیم پر ہوتا ہے۔ علاج کے کچھ دنوں بعد علامات غائب ہونا شروع ہوجاتی ہیں تاہم ادویات کا کورس ڈاکٹر کی بتائی گئی مدت تک مکمل کرنا ہوتا ہے۔

شدید انفیکشن کی صورت میں ہسپتال میں داخلے کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ ایسے میں خون کی نالی کے ذریعے مریض کو نمکیات اور اینٹی بائیوٹکس دی جاتی ہیں۔ پیشاب کی نالی کی ساخت میں خرابی ہو تو سرجری کے ذریعے اسے درست کیا جاتا ہے۔

علاج میں تاخیر کے نقصانات

٭مریض گردوں کے دائمی مرض اورہائی بلڈ پریشرکا شکار ہو سکتا ہے۔اس کے گردے فیل بھی ہوسکتےہیں۔

٭انفیکشن کا سبب بننے والے جراثیم خون میں پھیل سکتے ہیں۔

٭یہ دوران حمل ہو تو بچے کے کم وزن کے ساتھ پیدا ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔

کیا بچاؤ ممکن ہے

چونکہ یہ عموماً پیشاب کی نالی سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا اس کے انفیکشن کو روک کرگردوں کے انفیکشن کی شرح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ اس کے لئے:

٭پانی اور دیگر مشروب پیئیں۔ اس سے پیشاب زیادہ آئے گا اور جسم میں موجود جراثیم باہر نکل جائیں گے۔

٭بعض افراد کوکافی دیر تک پیشاب روکنے کی عادت ہوتی ہے ۔ ایسا کرنے سے مثانے کا سائز اوراس میں پیشاب جمع ہونے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ نتیجتاً مثانہ بھرا ہوا محسوس نہیں ہوتا اور مکمل طور پر خالی نہیں ہوپاتا۔ اس سے انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لئے تھوڑاسا بھی پیشاب آئے تو اسے مت روکیں ۔

٭پیشاب اور پاخانے کے بعد متعلقہ حصوں کو پانی سے دھوئیں اور پھر خشک کریں۔

٭تولیدی عضو پر مختلف طرح کی مصنوعات استعمال کرنے کے بجائے اسے صرف پانی سے دھوئیں۔

٭پھل کھائیں۔اس سے پیشاب میں تیزاب کی مناسب مقدار برقرار رہے گی جو بیکٹیریا کی افزائش روکنے میں مددگا ر ہوگی۔

٭قبض کا علاج کروائیں۔

٭زیادہ دیر گیلے کپڑوں میں نہ رہیں۔

٭کاٹن کا زیر جامہ پہنیں۔

٭دہی زیادہ استعمال کریں۔

درد کم کرنے کے لئے مفید ٹِپس

دردکم کرنے کے لئے ڈاکٹر کی تجویز کے مطابق پین کلرز لیں۔اس کے ساتھ ان ٹِپس پر عمل کرنے سے بھی فائدہ ہوگا:

٭کمر ،پیٹ یا سائیڈ پر گرم پانی کی بوتل(کپڑے میں لپیٹ کر) یا ہیٹنگ پیڈ رکھیں۔ انہیں 10 سے15 منٹ رکھیں۔

٭مشروب ،بالخصوص پانی زیادہ پئیں۔پانی کی مدد سے ہی خلیے زہریلے مادوں کو خون میں منتقل کرتے ہیں۔ پھر گردے پانی کو زہریلے مادوں کو فلٹر کرنے اور پیشاب بنانے کے عمل میں استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ جسم سے باہر نکل جائیں۔

٭وہ کھانے جن میں پانی زیادہ ہوتا ہے مثلاً مالٹے، تربوز،سوپ، یخنی اور سلاد کے پتے کھائیں۔

٭جب تک انفیکشن ٹھیک نہیں ہوتاالکوحل اور کافی سے گریز کریں۔

٭کرین بیری کھائیں۔

kidney infection, urinary track infection, urethra infection, peshab ki nali main infection se kesy bachain tips to relieve kidney pain

Vinkmag ad

Read Previous

 اے ایس ڈی کیا ہے

Read Next

اے ڈی ایچ ڈی کیا ہے

Leave a Reply

Most Popular