Vinkmag ad

سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم بچے

کوئی بھی بچہ جب دنیا میں آتا ہے تو اسے دیکھ بھال کی ضرور ت ہوتی ہے، یہاں تک کہ وہ ایک خاص عمر کو پہنچ کر خود کو سنبھال لے۔ جو بچے کسی کمی یا معذوری کا شکار ہوں انہیں عام بچوں کی نسبت تھوڑی زیادہ دیکھ بھال اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

قوت گویائی یا سماعت سے محرومی کی بات کریں تو یہ دنیا بھر میں پائے جانے والے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ یہ ترقی پذیر ممالک میں زیادہ عام ہے۔

یہ بچے بول اور سن نہیں سکتے، اس لئے آس پاس کے لوگوں سے کتراتے ہیں۔ وہ پر اعتماد نہیں ہوتے اور دوسروں پر بھروسا نہیں کر پاتے۔ وہ بہت محتاط ہو کر حرکت کرتے اور کاموں کو بہت زیادہ توجہ سے کرتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ان کے گرد موجود لوگ اگر انہیں گفتگو کا حصہ نہیں بنا رہے تو انہی کے بارے میں بات کر رہے یا ان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔

ان بچوں کی دیگر حسیات (مثلاً دیکھنے ، محسوس کرنے) اور مشاہدہ کرنے کی صلاحیت دیگر بچوں کی نسبت کم نہیں بلکہ بسا اوقات زیادہ تیز ہوتی ہیں۔

والدین اور دیگر افراد کے لئے ہدایات

٭والدین ان بچوں کی تعلیم، کیریئر یا دیگر معاملات میں معاشرے یا فیملی کی طرف سے کسی بھی قسم کے منفی دباؤ کو نظر انداز کریں۔ یہ بچے بہت زیادہ ذہین ہوتے ہیں اور ان میں تخلیقی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔ اسے بہتر بنا کر انہیں خود مختار، پر اعتماد اور فعال شہری بنا یا جاسکتا ہے۔

٭بچے میں عام بچوں کے ساتھ  پڑھنے کی صلاحیت ہو مگر پھر بھی داخلہ نہ مل رہا ہو تو اسے خصوصی بچوں کے سکول میں ڈالنے کے بجائے اس کا حق دلائیں۔ ان بچوں کو خصوصی سکولوں میں پڑھایا جائے گا تو یہ انہیں خود ہی معاشرے سے الگ کرنے جیسا ہے۔

٭کوئی روڈ پار کر رہا ہو یا گاڑی، موٹر سائیکل کے آگے چل رہا ہو تو آگ بگولا نہ ہوں۔ ہوسکتا ہے کہ اسے ہارن کی آواز ہی نہ آرہی ہو۔

٭ذمہ دار ادارے ایئر پورٹ، ریلوے سٹیشن اور ایسی دیگر جگہوں پر سکرین نصب کروائیں۔ کوئی بھی اعلان کرنا ہو تو ان افراد کے لئے اشاروں کی زبان میں اسے سکرین پر بھی چلائیں۔

٭ان بچوں کو گفتگو کا حصہ بنائیں۔ اشاروں کی زبان سیکھ کر ان سے بہتر طور پر بات چیت کی جاسکتی ہے۔ اگر اسے نہ سیکھ سکتے ہوں تو تصاویر کی مدد سے یا لکھ کر ان سے گفتگو کریں۔

٭اشاروں کی زبان کی بہت سی قسمیں ہیں۔ مثلاً اے ایس ایل (American sign language)اور پی ایس ایل(Pakistani Sign  Language) وغیرہ۔ ہر زبان کے مطابق اشارے تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اسے ویڈیوز یا پھر کسی ماہر ٹرینر کی موجودگی میں ہی سیکھا جا سکتا ہے۔ ممکن ہو تو اسے سیکھ لیں۔ پھر اس صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل پریکٹس کرتے رہیں تاکہ الفاظ کی وجہ سے پیدا ہونے والا فاصلہ کم ہو سکے۔

٭بچوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ ان خصوصی بچوں کا احساس کریں۔ مزید برآں مستقبل میں ان کے لئے مسائل پیدا کرنے کے بجائے ان کا حوصلہ بڑھائیں۔

hearing and speech impairment, Care for deaf and dumb children, special children, special people, koi bol ya sun na sakta ho tou uska khayal kaisay rakhein, health, shifa news

Vinkmag ad

Read Previous

Common psychological issues & their solutions

Read Next

نوزائیدہ بچوں میں انفیکشن

Leave a Reply

Most Popular