Vinkmag ad

مقعد پر خارش

مقعد پر خارش ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا کم و بیش 45 فی صد لوگوں کو زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر ہوتا ہی ہے۔ مرد حضرات‘ خصوصاً وہ جن کا وزن زیادہ ہو، انہیں زیادہ پسینہ آتا ہو یا زیادہ فٹنگ والے انڈرویئر پہنتے ہوں۔ انہیں یہ مسئلہ خواتین کے مقابلے میں دو سے چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔

خارش کی دیگر وجوہات 

ہمارے ہاں رفع حاجت کے بعد مقعد کی صفائی کے لئے پانی کا استعمال زیادہ عام ہے۔ لہٰذا یہاں اس بیماری کی شرح مغربی ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔

اب اکثر ہوٹلوں، ہوائی جہاز اور پبلک مقامات پر پانی کے بجائے ٹشوز یا وائپس (wet wipes) کا استعمال عام ہوگیا ہے۔ نتیجتاً اس کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ کئی بیماریاں ایسی ہیں جن میں مقعد سے معمولی مقدار میں پاخانے یا پانی کے اخراج کے باعث مقعد کی جلد کو نقصان پہنچتا ہے۔ نتیجتاً خارش شروع ہو جاتی ہے۔

ایسی چند بیماروں میں بواسیر، اینل فشر، اینل کینسر، اینل وارٹس، سوزش اور جلد کی بیماریاں مثلاً چنبل اور ڈرماٹائٹس وغیرہ شامل ہیں۔

تشخیص اور علاج

اس مرض کی تشخیص مریض کی ہسٹری اور ڈاکٹری معائنے سے ہوتی ہے۔ کسی پیچیدگی کی صورت میں مریض کو مختلف ٹیسٹ تجویز کئے جاتے ہیں۔ معائنے کے بعد سب سے پہلے یہ طے کیاجاتا ہے کہ مریض کو یہ بیماری ٹشوز وغیرہ کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوئی ہے یا اس کی وجہ پاخانے یا مقعد کی کوئی اور بیماری ہے۔ پھر سبب کے مطابق علاج تجویز کیا جاتا ہے۔

مرض کی بروقت تشخیص اور علاج کے لئے کولو ریکٹل سرجن سے رجوع کریں۔ وہ اگر ضروری سمجھے تو جلد کے ڈاکٹر یا دیگر شعبوں کے ماہرین سے بھی رائے لے سکتا ہے۔

علاج میں تاخیر سے پیدا ہونے والے مسائل

اگر مسلسل خارش رہے اور لاپروائی یا جھجک کے باعث بر وقت علاج نہ کرایا جائے تو یہ معمولی خارش فنگل انفیکشن کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ اس کی وجہ سے جلد گل جاتی ہے اور مزید خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ خارش مریض کو شدید اور مسلسل بے چین کئے رکھتی ہے۔ ایسے میں  علاج بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ا س لئے شرم کو علاج کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں اور بر وقت تشخیص اور علاج کو یقینی بنائیں۔

خارش سے بچاؤ کی تدابیر

٭رفع حاجت کے بعد مقعد کو پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔ ٹوائلٹ پیپر وغیرہ سے خشک کرنے کے بجائے کسی نرم کپڑے سے خشک کرنے کو عادت بنائیں۔

٭خارش ہونے کی صورت میں مقعد کو زور سے رگڑنے سے گریز کریں۔ زیادہ خارش یا خشکی سے محفوظ رکھنے کے لئے ڈاکٹر کے مشورے سے پٹرولیم جیلی، سرسوں کا تیل یا سودِنگ لوشن استعمال کریں۔

٭صفائی کے لئے سادہ پانی استعمال کریں۔ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا، صابن، پاؤڈر،خوشبو والے سپرے یا پسینے کی بو دور کرنے والی مصنوعات کے استعمال سے پرہیز کریں۔

٭ڈھیلے فٹنگ والے اور کاٹن کے انڈرویئر پہنیں۔

٭مقعد سے کوئی رطوبت خارج ہو تو ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق مخصوص پیڈ یا گاز پٹی استعمال کریں۔ اسے کچھ وقت کے بعد یا ضرورت کے مطابق تبدیل کریں۔

٭خارش سے نجات کے لئے خود علاجی سے پرہیز کریں۔

٭زیادہ مسالے دار، تری والی اور چٹ پٹی غذاؤں کے بجائے فائبر سے بھرپور غذائیں کھائیں۔

٭قبض نہ ہونے دیں۔

٭ اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنے والے مریض بڑی آنت کی صحت کو بحال رکھنے کے لئے دہی کو اپنی روزانہ کی غذا میں شامل رکھیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

Does heat cause nosebleeds

Read Next

چچڑیوں سے کیسے نپٹیں

Leave a Reply

Most Popular