Vinkmag ad

ماہواری سے پہلے کی علامات

لڑکیاں جب بالغ ہوتی ہیں تو ہر ماہ ایک خاص کیفیت سے گزرتی ہیں۔ یہ ماہواری سے 5 سے 11 روز قبل شروع ہوتی ہے اور عموماً حیض شروع ہوتے ہی ختم ہو جاتی ہے۔ اس کیفیت کو پی ایم ایس (Premenstrual Syndrome) کہتے ہیں۔ سادہ الفاظ میں ہم اسے ماہواری سے پہلے کی علامات کہہ سکتے ہیں۔ اس دوران کچھ خواتین کے مزاج میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ بھی دیکھنے میں آتا ہے۔ اہل خانہ اور دیگر لوگ اس کی وجہ سمجھ نہیں پاتے جس کی وجہ سے تعلقات میں خواہ مخواہ کھچاؤ آ جاتا ہے۔

پی ایم ایس کی علامات

پشاور سے تعلق رکھنے والی گائناکالوجسٹ ڈاکٹر نسیم صبا کے مطابق اس کی علامات میں چڑ چڑاپن، نیند کی کمی، سر درد، تھکاوٹ، چھاتیوں میں سوجن اور پیٹ درد شامل ہیں۔ مزاج میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ، قبض، مایوسی، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آنا، توانائی میں کمی، آدھے سر کا درد اور جوڑوں میں درد  بھی اس کی علامات ہیں۔

ضروری نہیں تمام خواتین میں یہ تمام علامات پائی جائیں۔ ہر خاتون میں مختلف علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ ان علامات کا لازمی مطلب قبل از ایام سینڈروم نہیں بلکہ یہ کسی اور جسمانی یا ذہنی مرض کی علامات بھی ہو سکتی ہیں۔ امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مطابق اس سینڈروم کی علامات کی شدت ماہانہ ایام سے چھ روز قبل 30 فی صد تک بڑھ جاتی ہیں۔

پس پردہ وجوہات

ڈاکٹر نسیم صبا کا کہنا ہے کہ اس کی ایک وجہ ہارمونز میں آنے والی کیمیائی تبدیلی ہے جو ماہواری کے دوران ہوتی ہے۔ یہ تبدیلیاں مختلف خواتین پر مختلف انداز سے اثر انداز ہوتی ہیں۔

لاہور کی گائناکالوجسٹ ڈاکٹر عظمیٰ بلال کے نزدیک اس کیفیت کی بظاہر کوئی خاص وجہ نہیں۔ تاہم تھائی رائیڈ کی خرابی، ذہنی تناؤ، اس سینڈروم کی فیملی ہسٹری، موٹاپا، بلڈ پریشر کی کمی، انفیکشن اور کیفین کا زیادہ استعمال اس کی شدت میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر نسیم صبا کہتی ہیں کہ کیفین کا زیادہ استعمال کرنے والی خواتین کے علاوہ ان خواتین میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جو سن یاس (menopause) کے قریب ہوں۔ سن یاس عمر کے اس حصے کو کہتے ہیں جہاں حیض کا سلسلہ رک جاتا ہے۔ مزیدبرآں ڈپریشن کی فیملی ہسٹری رکھنے والی خواتین میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

پی ایم ایس کا علاج

ابھی تک اس کا مکمل علاج دریافت نہیں ہو سکا تاہم کچھ احتیاطی تدابیر علامات کو قابو کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ بلال کے مطابق اس سلسلے میں ان ہدایات پر عمل کرنا چاہیے:

٭ ایسا طرز زندگی اختیار  کریں جو عمومی صحت کے لیے اچھا ہو۔

٭ زیادہ پانی اور دیگر مشروبات استعمال کریں۔ کولا اور کیفین والے مشروبات کے استعمال سے گریز کریں۔

٭ معالج کے مشورے سے غذائی سپلیمنٹ استعمال کریں۔ عموماً وٹامن بی 6، کیلشیم اور میگنیشیم اس سلسلے میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

٭ دودھ سے بنی اشیاء زیادہ جبکہ نمک اور چینی کم استعمال کریں۔

٭ ایروبک ورزشیں (ایسی ورزشیں جن میں آپ کا سانس پھولے) کریں۔ یہ اس کی شدت کو کم کر سکتی ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

Home remedies for Premenstrual syndrome

Read Next

کمر درد سے نپٹنے کے آسان طریقے

Leave a Reply

Most Popular