Vinkmag ad

فالج کے مریضوں کی ذہنی صحت

فالج ایک ایسا مرض ہے جس میں دماغ کے کچھ حصوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ ان کے زیر اثر مریض کے جسم کا وہ حصہ مفلوج ہو جاتا ہے جسے دماغ کا متعلقہ حصہ کنٹرول کر رہا ہوتا ہے۔ ایسے میں جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ فالج کے مریضوں کی ذہنی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ نتیجتاً وہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ذہنی کیفیات کے مراحل

فالج ہونے کے بعد مریض مرحلہ بہ مرحلہ مختلف ذہنی کیفیات سے گزرتا ہے۔ اہل خانہ کو چاہیے کہ انہیں سمجھنے کی کوشش کریں اور ان کے مطابق اسے سنبھالنے اور سمجھانے کی کوشش کریں۔ وہ مراحل یہ ہیں:

صدمے کی کیفیت

صدمے کی کیفیت (shock phase) اس وقت پیدا ہوتی ہے جب مریض فالج کی شکایت کے ساتھ ہسپتال میں داخل ہوتا ہے۔ اسے اس بات کا احساس ہو چکا ہوتا ہے کہ وہ صحت مند زندگی سے اچانک معذوری والی زندگی میں داخل ہو گیا ہے۔ اس وقت مریض مایوسی کی انتہا پر ہوتا ہے۔ اس مرحلے میں اہل خانہ اور دوست احباب کا رویہ مناسب، مثبت اور حوصلہ افزاء ہونا چاہیے۔

انکار کی حالت

موجودہ جسمانی حالت کو مسترد (denial phase) کرنے کی کیفیت مریض کی بحالی صحت کی سرگرمیوں کے آغاز میں نمایاں ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس میں مریض اپنی جسمانی حالت اور معذوری کو ذہنی طور پر قبول نہیں کرتا۔ مزیدبرآں عملی طور پر کام کے قابل نہ ہونے کے باوجود اسے کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

وہ فوراً نارمل زندگی کی طرف آنا چاہتا ہے اور فالج سے پہلے والی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر بضد ہوتا ہے۔ اسے اپنی جسمانی کیفیت اور بیماری کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اس مرحلے میں اہل خانہ، تیمارداروں اور دوستوں کو بہت صبر اور تحمل سے مریض کو حقیقت کا احساس دلانا ہوتا ہے۔

ردعمل ظاہر کرنا

ردعمل ظاہر کرنے کے مرحلے (reaction phase) میں مریض کو اپنی جسمانی کیفیت اور معذوری کا احساس ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ وہ مختلف طرح کے ردعمل سے اس کا اظہار کرتا ہے۔ حقیقت میں یہ اس کی بے بسی کا اظہار ہوتا ہے۔ اس میں کچھ مریض چڑچڑے اور کچھ مایوس ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح بعض غصے، خاموش نظروں یا رونے والی کیفیت سے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہیں۔ اس مرحلے میں ماہر اعصابی امراض ذہنی دباﺅ کو کم کرنے کے لیے ادویات بھی تجویز کرتے ہیں۔ اہل خانہ کا مثبت رویہ انہیں اس کیفیت سے باہر نکلنے میں مدد دے سکتا ہے۔

لوٹنے کا مرحلہ

اس مرحلے (recreation phase) میں مریض اپنی بیماری اور اس کے نتیجے میں ظاہر ہونے والے اثرات، جسمانی خامیوں اور معذوری کو ذہنی طور پر قبول کر لیتا ہے۔ وہ اب بحالی صحت ٹیم کی طرف سے دی گئی ہدایات پر پوری توجہ دیتا ہے۔ ساتھ ہی ان پر عمل کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔

قبولیت کا مرحلہ

یہ مرحلہ (acceptance phase) تقریباً آخری مرحلہ ہوتا ہے۔ اس میں مریض اپنی جسمانی حالت میں امکانی حد تک بہتری لاچکا ہوتا ہے۔ اس مرحلے میں وہ اپنی جسمانی حالت اور معذوری کو قبول کر کے اچھی زندگی کا آغاز کر دیتا ہے۔

اہل خانہ کا کردار

شعبہ بحالی صحت میں مریض کی جسمانی اور نفسیاتی صحت کو بحال کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس عمل میں معالج اور عملے کے دیگر افراد کے ساتھ ساتھ مریض کے اہل خانہ کا کردار بھی بہت اہم ہے۔

فالج کے مریضوں کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ان امور کا خیال رکھیں۔

٭ اہل خانہ مریض کو اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ اکیلا نہیں بلکہ سب اس کے ساتھ ہیں۔ اس کا اظہار محض لفظوں کی بجائے مثبت اور حوصلہ افزاء رویوں سے ہونا چاہیے۔

٭ مریض کو احساس تنہائی کا شکار نہ ہونے دیں۔ انہیں مختلف سرگرمیوں میں شامل کریں۔

٭ مریض کی جسمانی حالت بہتر ہو رہی ہو تو اسے اپنے چھوٹے موٹے کام مثلاً پانی پینا، منہ صاف کرنا خود کرنے پر قائل کریں۔

٭ فیصلہ سازی کے عمل میں مریض کو بھی شامل کریں۔ ایسا کرنے سے ان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں بہتری آئے گی۔ اس کے ساتھ ذہنی دباﺅ میں بھی کمی آئے گی۔

٭ مریضوں کے سامنے حوصلہ شکنی والے رویوں کا اظہار نہ کریں۔

مریض کے اہل خانہ، دوست احباب اور تیمارداروں کو چاہیے کہ ان تمام مراحل میں مریضوں کا سہارا بنیں۔ اس طرح وہ اپنی کمزوری اور معذوری کے باوجود اپنی زندگی اچھی طرح سے گزارنے کے قابل ہو سکیں گے۔

Vinkmag ad

Read Previous

مرغی کے گوشت سے متعلق پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: پولٹری ریسرچ انسٹیٹیوٹ

Read Next

Body aches and joint pain

Most Popular