Vinkmag ad

تربوز کھانے کے چھ حیرت انگیز طبی فوائد

تربوز موسم گرما کے ان پھلوں میں شامل ہے جنہیں دیکھتے ہی تازگی کا احساس ہوتا ہے۔ ایک کپے کٹے ہوئے تربوز میں تقریباً 46 کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہ صحت کے لئے مفید وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ چکنائیوں سے پاک ہوتا ہے اور اس میں پروٹین بھی بہت ہی کم مقدار میں (نہ ہونے کے برابر)ہوتی ہے۔ تربوز کے کچھ فوائد یہ ہیں:

وزن گھٹانے میں مفید

تربوز میں کیلوریز کم جبکہ فائبر زیادہ ہوتا ہے۔ فائبر پیٹ بھرا ہونے کا احساس پیدا کرتا ہے لہٰذا ہمیں زیادہ جلدی بھوک نہیں لگتی۔ پھر کم کھانے سے وزن بھی نارمل حد میں رہتا ہے اور اگر پہلے سے بڑھا ہو تو کم ہوجاتا ہے۔

گرمیوں میں پیاس بھجائے

گرمیوں میں پانی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔ اسے پھلوں سے پورا کرنے کے لئے تربوز ایک بہترین آپشن ہے کیونکہ اس میں 92 فی صد پانی ہوتا ہے۔

جلد کو رکھے صحت مند

تربوز میں جلد کے لئے مفید اجزاء یعنی وٹامن اے اور سی ہوتے ہیں۔ وٹامن سی کولیجن نامی پروٹین کی پیداوار میں مدد دیتا ہے۔ کولیجن ہماری جلد کو ٹائٹ رکھتا ہے۔ اگرخوراک میں وٹامن سی نہ ہو تو کولیجن نہیں بنتا۔ نتیجتاً جلد پر جھریاں ہوجاتی ہیں اور دیگر مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح وٹامن اے جلد کو قدرتی طور پر نم اور صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

دل دوست پھل

کولیسٹرول اور بلڈپریشر کا کنٹرول ہونا دل کی اچھی صحت کے لئے ضروری ہے۔ تربوز میں سوڈیم نہیں ہوتا لہٰذا اسے کھانے سے بلڈپریشر نہیں بڑھتا۔ اس کے برعکس اس میں پوٹاشیم ہوتا ہے جو بڑھے ہوئے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تربوز میں موجود فائبربرے کولیسٹرول کو بھی کم کرے گا۔مزیدبرآں اس میں ایک امائنو ایسڈ (citrulline) ہوتا ہے جو دل کی صحت پرمثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

عمومی صحت کو بہتر بنائے

تربوز میں ایسے بہت سے غذائی اجزاء ہیں جو عمومی صحت کے لئے مفید ہیں جن میں سے ایک لائیکوپین بھی ہے۔ دیگر پھلوں کی نسبت اس کی سب سے زیادہ مقدار تربوز میں ہوتی ہے۔ جتنا زیادہ تربوز لال ہوگا اور اس کے اندر بیج کم ہوں گے اتنی ہی اس میں لائیکوپین کی مقدار زیادہ ہوگی۔ سٹڈیز کے مطابق یہ جزو مختلف طرح کے کینسرز مثلاً کولون اور پروسٹیٹ کینسر سے بچانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم اس کا انحصار دیگر عوامل مثلاً خوراک اورجینز وغیرہ پر بھی ہوتا ہے۔

شوگر کے مریض

ذیابیطس کے مریضوں کو ان تمام کھانوں سے احتیاط کرنا ہوتی ہے جن کا گلائسیمک انڈیکس (خون میں شوگر لیول بڑھانے کی رفتار) 70 سے زائد ہوتا ہے۔ اگرچہ تربوز کا گلائسیمک انڈیکس 72 ہے تاہم ذیابیطس کے مریض ایک وقت میں200-150 گرام تربوز کھا سکتے ہیں۔ اس میں ایک احتیاط یہ کرنا ہوگی کہ اسے کھانے کے ساتھ نہ کھائیں بلکہ الگ سنیک کے طور پر کھائیں۔

 

The Health Benefits of Watermelon, tarbooz k faiday, nutritional value of watermelon

Vinkmag ad

Read Previous

چنبل کی خارش سے نپٹنے کی تجاویز

Read Next

پینک اٹیک

Leave a Reply

Most Popular