مسکراہٹ کی سائنس

مسکراہٹ بالعموم خوشی، اطمینان اوراندورنی سکون کوظاہرکرتی ہے تاہم کبھی کبھارہم سماجی وجوہات مثلاً دوسروں کے ساتھ رابطے میں آسانی‘ اخلاقاً یا طنز کے لئے بھی اسے چہرے پر سجا لیتے ہیں۔ بعض اوقات مسکراہٹ غیرارادی بھی ہوتی ہے۔ تمام صورتوں میں اس کے پس پردہ سائنس کیا ہوسکتی ہے، آئیے جانتے ہیں

خوشی والی اور جھوٹی مسکراہٹ

پرانے دوستوں سے ملاقات، امتحان میں کامیابی، مقررہ ہدف حاصل کرنا اورشادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات بالعموم خوشی کے مواقع ہوتے ہیں۔ ان کے نتیجے میں دماغ سے مختلف طرح کے ہارمونزخارج ہوتے ہیں جن میں سیروٹونن، ڈوپامائن، اینڈورفن اور آکسی ٹوسن قابل ذکر ہیں۔

چہرے میں موجود ایک پٹھہ گال کی ہڈی سے چہرے کے کناروں تک پھیلا ہوتا ہے۔ جب یہ ہارمونز اعصاب کے ذریعے اس پٹھے کو سکڑنے کا پیغام دیتے ہیں تو چہرے پر مسکراہٹ ظاہرہوجاتی ہے۔ یہ سلسلہ یہاں رکتا نہیں بلکہ پٹھو ں کے سکڑنے سے واپس دماغ کی طرف ایک پیغام جاتا ہے جس کے باعث خوشی کے ہارمونز کی مقدار مزید بڑھ جاتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں یوں سمجھ لیں کہ جب ہمارے اندرخوشی کا احساس جنم لیتا ہے تو ہم مسکراتے ہیں۔ اسی طرح جب ہم مسکراتے ہیں توہمارے اندر خوشی کا احساس جنم لیتا ہے۔

اس کے علاوہ ایک زبردستی کی ہنسی بھی ہے جس کے پیچھے کوئی خوشی نہیں ہوتی۔ جب کوئی فرد چہرے کے پٹھوں کو زبردستی حرکت دے کر ہنسی کے تاثرات پیدا کرتا ہے تو ان حرکات کے باعث دماغ کوپیغام پہنچتا ہے کہ ہم خوش ہیں۔ دماغ اس پیغام کوسچ سمجھ کر قبول کر لیتا اورخوشی کے ہارمونزکی مقدار بڑھانے لگتا ہے۔ یوں جھوٹی ہنسی بھی بعض اوقات ہماری خوشی کا باعث بن جاتی ہے۔

غیر ارادی مسکراہٹ

دماغ کے مختلف حصے اپنے اپنے ذمے کام انجام دیتے ہیں تو مسکرانے کا عمل مکمل ہوتا ہے۔ مثال کے طور پردماغ کا بالائی حصہ فیصلہ لینے ، رد عمل ظاہرکرنے اوراحساسات کو محسوس کرنے کی صلاحیت کو کنٹرول کرتا ہے۔ اگرکوئی فردغیر ارادی طورپراچانک اورلگا تار ہنسنا شروع کر دے تو یہ اسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے جب دماغ کا یہ حصہ عارضی یا مستقل طورپر ٹھیک طرح سے کام نہ کر پا رہا ہو۔ یہ بالعموم دماغ کی پیدائشی خرابیوں، اسے چوٹ لگنے یا مختلف بیماریوں اورکیفیات کے باعث ہوتا ہے جن کی شدت کم یا زیادہ ہوسکتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق مثبت اورخوشی والے ماحول میں وقت گزارنے سے ہماری نفسیاتی کیفیت بھی بہترہوجاتی ہے۔ دراصل جب فرد کسی کو ہنستا مسکراتا دیکھتا ہے تواس کے دماغ کے اندرمخصوص عصبی خلیے متحرک ہوجاتے ہیں۔ یہ خلیے کسی کام کے حقیقت میں ہونے یا محض اس کا مشاہدہ کرنے پرہی رد عمل ظاہرکرنے لگتے ہیں۔ نتیجتاً فرد کا اپنے چہرے کے پٹھوں پرکنٹرول کم ہوجاتا ہے اوروہ مسکرانے پرمجبورہوجاتا ہے۔ یہ مسکراہٹ اس کا ذہنی تناؤ کم کرتی اورمزاج کو بہتربناتی ہے لہذا اپنے لئے اچھے ماحول کا انتخاب کریں۔ اس کے علاوہ خوش رہیں اورخوشیاں بانٹیں۔

science behind smile and happiness, fake smile, involuntary smile, real smile

Vinkmag ad

Read Previous

بہرا پن

Read Next

چوہوں کے حیران کن اوصاف

Leave a Reply

Most Popular