Vinkmag ad

دنیا کا کم عمر ترین پاکستانی ماہر علم الابدان

چار سالہ محمد ایاد کو دنیا کا کم عمر ترین پاکستانی ماہر علم الابدان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہیں یہ اعزاز انسانی جسم کے بارے میں بے مثال انڈرسٹینڈنگ کی بدولت ملا ہے۔ انہوں نے انسانی جسم کے 12 بڑے نظاموں کی پیچیدگیوں کو بڑی وضاحت سے بیان کیا۔ ڈھانچے اور پٹھوں سے لے کر دوران خون اور اعصابی نظام تک ہر چیز انہیں زبانی یاد ہے۔ ان کی یہ صلاحیت غیر معمولی اور ان کی عمر سے بہت زیادہ ہے۔

جاپان جینئس کنونشن کے لیے ان  کا انتخاب ان کی غیرمعمولی ذہانت کا ثبوت ہے۔ انہیں پاکستان میں تمغہ قائداعظم سے بھی نوازا گیا۔ اعلیٰ ترین پاکستانی سول اعزاز ان کی صلاحیتوں اور خدمات کا اعتراف ہے۔

محمد ایاد کے پاس بھارت، پاکستان، کینیڈا، امریکہ اور لندن سے 22 ریکارڈ ہیں۔ انہیں ایشیاء کے ریکارڈ میں گرینڈ ماسٹر کا خطاب دیا گیا ہے۔ کینیڈا میں میموری چیمپئن شپ میں انہوں نے تین گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں۔ ان کے پاس تقریباً 18 موضوعات پر تفصیلی معلومات ہیں۔ ان میں جھنڈے، نقشے، دارالحکومت، لڑاکا طیارے، اناٹومی اور ٹینک نمایاں ہیں۔ بھارت میں لوگ انہیں چھوٹے آئن سٹائن کے نام سے پکارتے ہیں۔ ایک ماہرِ نفسیات کے مطابق ایاد کا آئی کیو لیول 150 ہے۔ وہ دنیا کے ان دو فی صد لوگوں میں شامل ہیں جو فوٹو گرافک میموری رکھتے ہیں۔

ایاد کی مہارت اناٹومی اور فزیالوجی تک محدود نہیں۔ وہ پاکستان کے سب سے کم عمر تیراک اور گھڑسوار بھی ہیں۔

بعض لوگ پاکستان کی صرف منفی چیزوں کو ہی اچھالتے ہیں۔ دنیا کا کم عمر ترین پاکستانی ماہر علم الابدان ہونا ان کے زاویہ نظر کی نفی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ذہین اور فطین بچوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستانی لڑکی کا بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ

Read Next

خون کے سرطان کو جانیے

Leave a Reply

Most Popular