Vinkmag ad

پاکستانی لڑکی کا بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ

کراچی سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ پاکستانی لڑکی کا بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ ہو گیا۔ عائشہ روشن کے دل کا ٹرانسپلانٹ چنئی کے ایم جی ہیلتھ کیئر میں ہوا۔ علاج پر 35 لاکھ انڈین روپے لاگت آئی تاہم مقامی ٹرسٹ کے تعاون سے سرجنز نے یہ پیوند کاری مفت انجام دی۔ لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق وہ ٹرسٹ کے تعاون کے بغیر علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے تھے۔ لڑکی کی والدہ نے اس پر ڈاکٹروں، ہسپتال اور ٹرسٹ کا بطور خاص شکریہ ادا کیا۔

عائشہ کو دل کی شدید تکلیف کے باعث ہسپتال داخل کیا گیا تھا۔ دل کے والو لیک ہونے کی وجہ سے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت پیش آئی۔

انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لَنگ ٹرانسپلانٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے آر بالا کرشنن کے مطابق عطیہ دہندہ دل دہلی سے لایا گیا تھا۔ ان کے بقول عائشہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں دل بروقت مل گیا:

”غیر ملکیوں کو دل صرف اس وقت الاٹ کیا جاتا ہے جب پورے ملک میں اس کا کوئی وصول کنندہ نہ ہو۔ خوش قسمتی سے اس وقت ایسی ہی صورت حال تھی۔ مذکورہ دل ایک 69 سالہ شخص کا تھا لہٰذا سرجن ہچکچاہٹ کے شکار تھے۔ بالاۤخر سرجری کا خطرہ مول لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کا سبب یہ ہے کہ دل کی حالت ٹھیک تھی اور عائشہ کے لیے یہ واحد موقع تھا۔”

عائشہ روشن کا کہنا ہے کہ ’میں ٹرانسپلانٹ کے بعد بہتر محسوس کر رہی ہوں۔‘ ان کی صحت اب مستحکم ہے لہٰذا وہ پاکستان واپس آ سکتی ہیں۔

پاکستانی لڑکی کا بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ جہاں اچھی خبر ہے وہاں یہ کئی سوالات کو بھی جنم دیتا ہے۔ پاکستان میں اس کی کم قیمت سہولیات کو ممکن بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

خون کے سرطان کی اقسام

Read Next

دنیا کا کم عمر ترین پاکستانی ماہر علم الابدان

Leave a Reply

Most Popular