Vinkmag ad

گھٹنے میں درد

جوڑ جسم کو با آسانی حرکت کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ گھٹنے کے جوڑ کا شمار بھی ان اہم جوڑوں میں ہوتا ہے جو عام صورتوں میں چلنے‘ بھاگنے اور کھیلنے کے دوران پورے جسم کا توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ جہاں ران کی ہڈی اور پنڈلی کی بڑی ہڈی آکر ملتی ہیں، وہاں موجود اس جوڑ کے اوپر ایک کیپ ہوتی ہے۔ ہڈی اور کیپ کے درمیان ایک کشن نما کرکری ہڈی ہوتی ہے۔ اس کا مقصد حرکت کے دوران ہڈیوں کو آپس میں رگڑ سے بچانا ہے۔ اگر یہ گھس جائے یا خراب ہو جائے تو گھٹنے میں درد ہوتا ہے اور اسے حرکت کرنے میں دقت ہوتی ہے۔

گھٹنے میں درد کی وجوہات

فیصل آباد کے آرتھوپیڈک سرجن (ماہرامراض ہڈی و جوڑ) ڈاکٹر ظفر اعوان کے مطابق گھٹنے کے جوڑ کی سوزش اس میں درد کی خاص وجہ ہے۔ گھٹنے کے درد کا باعث بننے والے دیگر عوامل میں چوٹ لگنا، وزن کی زیادتی، مینوپاز یعنی سن یاس، ورزش کی کمی، بڑھتی ہوئی عمر، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی، غیرمتوازن غذا، ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری اور کچھ بیماریاں شامل ہیں۔

بیماریوں کی وجہ سے درد

شفا انٹر نیشنل ہسپتال اسلام آباد کے ماہرامراض ہڈی و جوڑ ڈاکٹر سجاد حسن اورکزئی کے مطابق گھٹنوں میں درد کا باعث بننے والی بیماریوں میں سر فہرست آسٹیو آرتھرائٹس ہے۔ اس میں گھٹنے کے جوڑ آپس میں رگڑ کھانے یا گھس جانے کے باعث درد کرتے ہیں۔

دوسری وجہ گاؤٹ ہے جس میں جوڑوں میں یورک ایسڈ کے کرسٹلز بن جانے کی وجہ سے درد ہوتا ہے۔ تیسری وجہ جوڑوں کا پتھرانا (Rheumatoid Arthritis) ہے۔ اس بیماری میں جسم کا مدافعتی نظام خود ہی جسم کے جوڑوں کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتا ہے اور نتیجتاً درد ہوتا ہے۔ چوتھی وجہ پھوڑے کی سوزش (Bursitis) ہے جو گھٹنے پر چوٹ لگنے، غلط طریقے سے گھٹنا موڑنے یا ان پر اچانک زیادہ بوجھ ڈالنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ پانچویں وجہ گھٹنے کی پچھلی جانب بننے والی فاسد مادے کی تھیلی (Baker’s Cyst) ہے جو درد کا باعث بنتی ہے۔

بیکر سسٹ-گھٹنے میں درد کی وجہ-شفانیوز

تشخیص اور علاج

کسی بھی مرض سے نجات کے دو مراحل ہیں۔ پہلا مرحلہ اس بیماری کا پتا لگانا ہے۔ اس کے لئے مرض کی ہسٹری اور معائنے کے علاوہ تشخیصی ٹیسٹ بھی ضروری ہوتے ہیں۔ گھٹنے کے درد کے حوالے سے کئے جانے والے ٹیسٹوں میں وٹامن ڈی اور یورک ایسڈ کے علاوہ ایکسرے، ایم آر آئی اور سی ٹی سکین وغیرہ شامل ہیں۔ دوسرا مرحلہ تشخیص شدہ مرض کا علاج کرنا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ظفر اعوان کے مطابق گھٹنے کے درد کی قسم اور اس کے سبب کی بنیاد پر علاج کے یہ طریقے استعمال کئے جاتے ہیں:

ادویات

ادویات میں کھانے اور گھٹنے پر لگانے والی دونوں طرح کی ادویات سے مدد لی جاسکتی ہے۔ یہ دوائیں سوزش کم کرنے کے ساتھ ساتھ درد کے احساس کو بھی کم کرتی ہیں۔ بعض اوقات سٹیرائیڈز کا استعمال بھی کیاجاتا ہے جو انجیکشن کی صورت میں جوڑ کے درمیانی خلاء میں لگایا جاتا ہے۔

عام تاثر یہ ہے کہ سٹیرائیڈز شاید نقصان دہ ہیں۔ یہ پورا سچ نہیں ہے۔ اگر ان کا بلا ضرورت یا ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو ضمنی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ تاہم انہیں مناسب وقت پر اور مناسب مقدار میں استعمال کیاجائے تو یہ فائدہ مند چیز ہیں۔ اس کے باوجود یہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے کہ یہ مستقل علاج نہیں۔ ان سے عارضی طو ر پر سوجن اور درد سے نجات ضرور مل جاتی ہے۔

فزیوتھیراپی

ورزش گھٹنوں کے درد سے نجات میں معاون ثابت ہوتی ہے لیکن ہر ورزش اس کے لئے موزوں نہیں۔ اس لئے یہ فزیوتھیراپسٹ یا ڈاکٹر کے مشورے سے کرنی چاہئے۔

گھٹنے کی تبدیلی

انتہائی تکلیف کی صورت میں آخری حل گھٹنے کی تبدیلی ہے۔ اس آپریشن میں ہڈیوں کی خراب سطح کو کھرچ کر اتار دیا جاتا ہے اور اس کی جگہ لوہے کی ہڈی لگا دی جاتی ہے۔ درمیان میں خاص قسم کا پلاسٹک رکھا جاتا ہے جس سے ہڈی آپس میں نہیں ٹکراتی اور مریض با آسانی چل پھر سکتا ہے۔ اس کے برعکس اگر مکمل گھٹنا تبدیل کرنا ہو تو ران کی ہڈی اور پنڈلی کی بڑی ہڈی کے متاثرہ حصے کو کھرچ کر مضبوط دھاتی جوڑ لگا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد مریض درد محسوس کئے بغیر چل پھر سکتا ہے۔

گھٹنے کی تبدیلی-شفانیوز

آپریشن کے بعد کچھ ہفتوں تک زخم کا درد باقی رہتا ہے جسے دوا اور ورزش سے کنٹرول کیاجاتا ہے۔ جب تک نیا گھٹنا اپنا کام مکمل طور پر سنبھال نہیں لیتا تب تک مریض کو واکر کی مدد سے چلایاجاتا ہے۔

گھٹنے کے درد سے کیسے بچیں

٭اس کے زیادہ شکار موٹے افراد ہوتے ہیں۔ وزن کم ہونے سے گھٹنے پر دباؤ میں کمی آتی ہے۔ اس لئے وزن کم کریں۔ اس کے لئے واک، جاگنگ اور ورزش کے ساتھ ساتھ متوازن غذا کھائیں۔

٭جن لوگوں کے گھٹنوں میں درد ہو، ان کی رانوں کے اگلے حصے میں موجود پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں۔ اس کے باعث ان تک خون کی ترسیل سست ہو جاتی ہے۔ متحرک رہنے سے یہ پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔ اس لئے اپنے چھوٹے موٹے کام خود کریں اور جوڑوں کو متحرک رکھیں۔

٭سیڑھیاں چڑھتے وقت بھاگنے سے گریز کریں۔

٭اپنے سونے، اُٹھنے، کھڑے ہونے اور بیٹھنے کے انداز کا جائزہ لیں۔ دیکھیں کہ کہیں ان سے آپ کے گھٹنوں پر بےجا دباؤ تو نہیں پڑتا۔

٭زیادہ دیر تک ایک ہی پوزیشن میں مت بیٹھیں۔

٭سوتے وقت گھٹنوں کے درمیان تکیہ رکھیں۔

٭اگر گھٹنوں میں درد ہو تو نماز کرسی پر بیٹھ کر پڑھیں۔

ایسا آرام دہ جوتا پہنیں جو چلتے وقت آپ کے گھٹنے پر کم سے کم دباؤ ڈالے۔

جب گھٹنے میں ایک بار ہلکا سا درد شروع ہو جائے تو ڈاکٹر کو ضرور  دکھائیں۔ وہ آپ کو درد کی دوا دینے کے بعد فزیوتھیراپسٹ کے پاس بھیج دے گا جو اس کی ورزش بھی بتائے گا۔ اس سلسلے میں کچھ مفید ورزشیں دیکھنے کے لئے نیچے دئیے گئے لِنک پر کلک کریں۔

knee pain, causes of knee pain, treatment of knee pain, exercise for knee pain, shifa news, health, ghutnay mai dard k liye exercises, ghutnay ka dard kyun hota hai, ghutney ki tabdeeli, ghutney ki surgery

Vinkmag ad

Read Previous

چھاتی کے سرطان یا بریسٹ کینسر سے متعلق پانچ تصورات

Read Next

وہ غذائیں جنہیں ملا کر نہیں کھانا چاہئے

Leave a Reply

Most Popular