Vinkmag ad

بچوں میں ہرنیا

حمل کے دوران ماں اور بچہ ایک نالی کے ذریعے جڑے ہوتے ہیں۔ اس نالی کو ناڑو کہتے ہیں اور یہ وہی جگہ ہے جہاں پیدائش کے بعد ناف ہوتی ہے۔ زیادہ تر بچوں کی ناف اندر کی طرف دھنسی ہوتی ہے۔ تاہم کچھ ایسے بھی ہیں جن میں یہ ابھری ہوتی ہے اور عموماً تب زیادہ واضح ہوتی ہے جب وہ روتے، کھانستے یا پاخانے کے لیے زور لگاتے ہیں۔ ناف کے ابھرے ہوئے ہونے کی یہ کیفیت (umbilical hernia) نوزائیدہ بچوں میں زیادہ عام ہے مگر بڑوں میں بھی ہوسکتی ہے۔

بچوں میں عموماً یہ غیر مضرصحت اور غیر تکلیف دہ ہوتا ہے۔ بڑوں میں ابھری ہوئی ناف بے آرامی اور پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ اگر اس پر سکہ رکھ کر ٹیپ لگا دی جائے تو یہ خو د ہی کچھ دنوں میں اندر چلی جاتی ہے مگر یہ درست نہیں۔اس سے متعلقہ حصے میں انفیکشن ہوسکتا ہے،اس لئے ایسا نہ کریں۔

ناف میں ہرنیا کیسے ہوتا ہے

حمل کے دوران ناڑو بچے کے پیٹ کے پٹھوں کے درمیان موجود چھوٹے سے سوراخ سے گزرتا ہے۔ عموماً یہ سوراخ پیدائش کے فوراً بعد بند ہوجاتا ہے۔ اگرایسا نہ ہو اور ناف کے قریب موجود آنت کا کوئی حصہ اس جگہ سے باہر نکل آئے تو ہرنیا ہوجاتا ہے۔ یہ پیدائش کے وقت یا بعد میں بھی ظاہر ہوسکتا ہے۔ قبل از وقت پیدا ہونے والے اور ان بچوں میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جن کا وزن پیدائش کے وقت معمول سے کم ہوتا ہے۔

بڑوں میں پیٹ پر اضافی دباؤ کی وجہ سے ناف میں ہرنیا ہوتا ہے۔ یہ دباؤ موٹاپے کا شکار ہونے،ایک سے زائد حمل ٹھہرنے،پیٹ میں پانی جمع ہونے، پیٹ کی سرجری یا پیری ٹونئل ڈائلیسز کروانے سے ہوسکتا ہے۔

بچوں میں ہرنیا کا علاج

بچوں کو عموماً علاج کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ مسئلہ پہلے دو سالوں یا بعض اوقات پانچ سالوں تک ٹھیک ہوجاتا ہے۔ جن بچوں میں یہ تکلیف کا باعث بنے، ہرنیا کا سائز ایک سے دو سنٹی میٹر سے بڑا ہو، سائز دو سالوں میں کم نہ ہو، ہرنیا پانچ سالوں بعد بھی قائم رہے یا متعلقہ آنت تک خون کی فراہمی میں رکاوٹ پیداہو جائے توان میں سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔

آنت تک خون کی فراہمی تب کم ہوتی ہے جب باہر نکلا ہوا ٹشو اٹک جاتا ہے اور واپس پیٹ میں نہیں جاسکتا۔ ایسے میں درد ہوتا ہے اور ٹشو کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔ اگر خون کی فراہمی بالکل منقطع ہوجائے تو ٹشو کی موت ہوجاتی ہے اور پورے پیٹ میں انفیکشن پھیل جاتا ہے۔ یہ مسئلہ عموماً ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہیں بڑی عمر میں ناف میں ہرنیا ہوتا ہے۔ ایسے میں فوراً سرجری کروانا ہوتی ہے۔

سرجری کے دوران ناف کے قریب ایک چھوٹا سا کٹ لگا کر باہر نکلے ہوئے ٹشو کو اندر کرکے پیٹ کی دیوار کو بند کردیا جاتا ہے۔

اگر محسوس ہو کہ بچے کو ہرنیا ہے، وہ تکلیف میں ہے، ہرنیا کی جگہ کارنگ باقی جسم کے مقابلے میں مختلف ہے یا اسے چھونے پربچے کو درد ہورہا ہے توڈاکٹر کو دکھائیں اور ٹوٹکے آزمانے سے گریز کریں۔

hernia in children, umbilical hernia, causes of umbilical hernia, bachon ki naaf bahir ki taraf kyun hoti hai, bachon mai hernia, hernia, shifa news, health, kids, children health

Vinkmag ad

Read Previous

پاخانے کرتے ہوئے جلن اور درد: علاج کیا ہے

Read Next

جسمانی سرگرمیوں کے فائدے

Leave a Reply

Most Popular