Vinkmag ad

مثانے میں سوزش

پیشاب کا نظام چار اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے جن میں گردے‘ پیشاب کی نالیاں‘ مثانہ اور یوریتھرا (وہ جگہ جہاں سے پیشاب خارج ہوتا ہے) شامل ہیں۔ گردوں میں بننے والا پیشاب نالیوں کے ذریعے مثانے میں داخل ہوتا اور کچھ دیر محفوظ رہنے کے بعد خارج ہو جاتا ہے۔ عام صورتوں میں یہ عمل بغیر کسی تکلیف کے جاری رہتا ہے تاہم اگر مثانے میں سوزش ہو جائے تو اس کیفیت کو سسٹائٹس کہتے ہیں۔

مثانے میں سوزش کے باعث ان علامات کا سامنا ہوسکتا ہے:

٭بار بار پیشاب کی شدید حاجت ہونا۔

٭باربار کم مقدار میں پیشاب خارج ہونا۔

٭پیشاب کرتے ہوئے جلن محسوس ہونا۔

٭جھاگ یا تیز بو کا حامل پیشاب آنا۔

٭پیشاب میں خون آنا۔

٭پیٹ کے نچلے حصے میں دباؤ محسوس ہونا۔

٭کم درجے کا بخار ہونا۔

یہ علامات معمولی سے شدید نوعیت کی ہوسکتی ہیں۔

سوزش کیوں ہوتی ہے

بیکٹیریل انفیکشن اس کی سب سے عام وجہ ہے۔ اس میں جراثیم باہر سے پیشاب کی نالی میں داخل ہوتے ہیں۔ پھر بعض ادویات مثلاً کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والی دوائیں جب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے بعد جسم سے خارج ہوتی ہیں تو مثانے میں سوزش کا سبب بنتی ہیں۔ پیڑو (pelvis) میں مسائل کو دور کرنے کے لئے شعاعوں کے ذریعے علاج کرنے سے بھی یہ مسئلہ ہوسکتا ہے۔

دیگر وجوہات ہیں یہ ہیں:

٭پیشاب کو خارج کرنے والی ٹیوب کا لمبے عر صے تک استعمال کرنا۔

٭تولیدی اعضاء کی صفائی کے لئے استعمال ہونے والی مصنوعات میں موجود کیمیکلز سے حساسیت ہونا۔

کون سے عوامل سسٹائٹس کے خطرے میں اضافہ کرتے ہیں؟

خواتین میں اس مسئلے کے امکانات نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ ان کی پیشاب کی نالی کا چھوٹا ہونا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا جنسی طور پر متحرک ہونا، مانع حمل آلے(diaphragm) کا استعمال کرنا، دوران حمل اور مینوپاز کے بعد ہونے والی ہارمونز کی تبدیلیاں بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

مردوں کے مثانے میں پتھری یا پروسٹیٹ غدود کا سائز بڑھنے کے باعث پیشاب کے بہاؤ میں رکاوٹ ہونا یا ذیابیطس، ایچ آئی وی اور کینسر کے علاج کے باعث قوت مدافعت کمزور ہونا بھی اس کے امکانات میں اضافہ کرتا ہے۔

تشخیص کے لئے کون سے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں؟

اس کے لئے پیشاب کا نمونہ لے کر اس میں انفیکشن کی علامات مثلاً خون، اورپیپ وغیرہ کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں الٹراساؤنڈ اور ایکسرے کی مدد سے مثانے میں سوزش کی ممکنہ وجوہات مثلاً رسولی یا غیر معمولی ساخت کا جائزہ لیا
جاتا ہے۔

علاج کے طریقے

بیکٹیریل انفیکشن کی صورت میں ہونے والی مثانے کی سوزش کو دور کرنے کے لئے اینٹی بائیوٹک ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ ان کی قسم اور استعمال کے دورانیے کا انحصار انفیکشن کی شدت پر ہوتا ہے ۔

مثانے میں شدید دردہو تو مریض کو منہ کے ذریعے لی جانے والی ادویات یا ٹیوب کے ذریعے براۂ راست مثانے میں ڈالنے والی دوائیں دی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ اعصاب کو متحرک کرنے کے لئے پروسیجر کیا جاسکتا ہے۔ اوپر بتائے گئے کسی آپشن سے فائدہ نہ ہو تو سرجری کی جاتی ہے تاہم اس سے درد یا دیگر علامات کم نہیں ہوتیں۔

غیر متعدی ا قسام میں ان مصنوعات سے گریز کرنا ہوتا ہے جو مثانے میں سوزش کی علامات کو مزید بگاڑ سکتی ہوں۔ زیادہ مشروبات پینے سے بھی مثانے کو متاثر کرنے والے مادے خارج ہوجاتے ہیں۔ اگر یہ مسئلہ کیموتھیراپی یا ریڈی ایش تھیراپی کے نتیجے میں ہوا ہو تو درد دور کرنے کے لئے ادویات دی جاتی ہیں۔

درد سے نجات کے لئے  کچھ مفید ٹِپس

٭پیٹ کے نچلے حصے پر گرم پانی کی بوتل ہا ہیٹنگ پیڈ رکھیں۔

٭پانی اور صحت بخش مشروبات زیادہ استعمال کریں۔ تاہم کافی، الکوحل، کولا مشروبات اور ترش پھلوں کے مشروبات پینے سے گریز کریں۔

٭جب تک انفیکشن ٹھیک نہیں ہوجاتا مسالے دار چیزیں نہ کھائیں۔

انفیکشن سے بچاؤ کی ہدایات

٭عام دنوں میں اور بالخصوص کیموتھیراپی یا ریڈی ایشن تھیراپی کے بعدپانی اور دیگر مشروبات زیادہ پیئیں۔

٭ پیشاب آئے تو اسے روکنے سے گریز کریں۔

٭بار بار انفیکشن ہوتا ہو تو ٹب کے بجائے نہانے کے لئے شاور استعمال کریں۔

٭جنسی اعضاء کے گرد موجود جلد کو روزانہ پانی اور صابن سے نرمی سے صاف کریں۔

٭جنسی اعضاء سے بو دور کرنے والی یا دیگر مصنوعات استعمال نہ کریں۔

٭ازدواجی تعلق قائم کرنے کے بعد پیشاب ضرور کریں۔ پیشاب نہ آرہا ہو تو پانی کا ایک گلاس پی لیں۔

اس انفیکشن سے جڑی علامات ظاہر ہوں، گردوں میں انفیکشن کی علامات مثلاً کمر اور سائیڈ پر درد، بخار، ٹھنڈ لگنا، متلی یا قے وغیرہ کی شکایت ہو، اینٹی بائیوٹک سے علاج کے بعد بھی علامات دوبارہ ظاہر ہوں یا بچہ عموماً دن میں بستر گیلا نہ کرتا ہویا مگر پھرپیشاب خطا ہونے کا مسئلہ شروع ہوجائے تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔

مثانے میں سوزش کا فوری علاج ہوجائے تو پیچیدگیوں کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ ایسا نہ ہو تو انفیکشن گردوں تک منتقل ہوسکتا ہے اور ان کی مستقل خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔ لہٰذا اس سے بچاؤ کی ہدایات پر عمل کریں اور اگر یہ ہوجائے تو علاج میں تاخیر نہ کریں۔

bladder infection, inflammation of the bladder, Cystitis, urinary tract infection (UTI), urine, burning sensation while urinating, bladder mai jalan kyun hoti hai

Vinkmag ad

Read Previous

بزرگوں کا موڈ بہتر بنانے والی غذائیں

Read Next

فائبر کیا ہے، کیوں ضروری ہے

Leave a Reply

Most Popular