Vinkmag ad

بٹیر کی فارمنگ

بٹیر کی فارمنگ

بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے جس کا وزن عموماً 150 گرام سے لے کر 200 گرام‘ زندگی کا دورانیہ تین سے چار سال اوراس کے انڈے کا وزن 7سے 15 گرام ہوتا ہے۔ اس کی نسل بڑی تیزی سے بڑھتی ہے اورپانچ سے چھ ہفتوں میں یہ اتنا بڑا ہو جاتا ہے کہ اس کا گوشت کھایا جا سکے۔ بٹیرکے انڈے اورگوشت زودہضم ہونے کے ساتھ ساتھ غذائی اعتبار سے بھی بہترین ہیں۔

بٹیر کی نسلیں

دنیا میں بٹیرکی تقریباً 50 نسلیں پائی جاتی ہیں جنہیں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ چند مشہورنسلوں میں شالمی‘ گولڈن، سیاہ، سفیدبوب، پہاڑی، وڈ، دیسی اورچھاتی والا بٹیرشامل ہیں۔ شالمی، گولڈن، سیاہ، سفید بٹیر’’کوٹرنکس بٹیر‘‘ کی مختلف نسلیں ہیں۔ تجارتی اعتبارسے بٹیرکی یہی نسلیں سب سے زیادہ منافع بخش ہیں کیونکہ یہ تیزی سے بڑھتی ہے۔ کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیرسات سے آٹھ ہفتوں کی عمرمیں انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اورسالانہ 250 سے 320 انڈے دیتی ہے۔

بٹیر کی خوراک

ایک بٹیرروزانہ تقریباً 20 سے 25 گرام خوراک کھاتا ہے۔ بٹیر کے بچے کی خوراک کا تقریباً 27 فی صد اوربالغ بٹیر کا 22 سے 24 فی صدحصہ پروٹین پرمشتمل ہونا ضروری ہے۔ آج کل بازار میں اس کی متوازن فیڈ باآسانی دستیاب ہے۔

بٹیرایک سے ڈیڑھ ماہ میں بالغ ہو جاتے ہیں جبکہ تجارتی پیمانے پرانہیں کچھ ہی ہفتوں میں تیارکرلیا جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بٹیروں کی خوراک میں سٹیرائیڈز‘ ہارمونزیا ممنوعہ خوراک کے اجزا پائے جاتے حالانکہ یہ بات درست نہیں۔ ان کی خوراک میں ایسے کوئی اجزاء نہیں ملائے جاتے جوان کی اورانہیں کھانے والے انسانوں کی صحت کے لئے نقصان دہ ہوں۔ ان پرندوں میں جینیاتی طورپر ایسی تبدیلیاں لائی جاتی ہیں جن کی بدولت یہ کم خوراک کے ساتھ اورتھوڑے وقت میں بالغ ہوجاتے ہیں۔
بٹیر کی اقسام میں جنگلی اورفارمی بٹیر مشہور ہیں۔ ان کے ذائقے میں فرق ہوتا ہے مگر غذائیت کے اعتبار سے دونوں ایک جیسے ہیں۔

جگہ کا انتخاب

بٹیرکو گھرمیں رکھنا ہو یا اسے تجارتی پیمانے پرپالنا ہو‘ دونوں صورتوں میں جگہ کا انتخاب سب سے اہم مرحلہ ہے۔ اس سلسلے میں یہ امور قابل توجہ ہیں

٭بٹیروں کو پنجروں میں پالنا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ پنجروں کی صفائی کرنا آسان ہوتا ہے۔ صاف ستھرے پنجروں میں بٹیروں کو بیماریوں اور دوسری مشکلات کا سامنا بہت کم کرنا پڑتا ہے۔ بٹیر پالنے کے لئے پلاسٹک کے پنجرے مناسب رہتے ہیں۔

٭ پنجرا یا ایسی جگہ جسے آپ بٹیر پالنے کے لئے منتخب کریں‘ روشن اور ہوا دار ہونی چاہئے۔ آپ تقریباََ 50 بٹیرایک ایسے پنجرے میں پال سکتے ہیں جس کی لمبائی120 سنٹی میٹر، چوڑائی 60 سنٹی میٹر اور اْونچائی 25 سنٹی میٹر ہو۔

٭ پنجرہ بنانے کے لئے مناسب جالی کا استعمال کریں۔ بڑے بٹیروں کے لئے جالی کا سا ئز تقریباََ 5 ملی میٹر X 5 ملی میٹر ہونا چاہئے۔

٭اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جہاں بٹیروں کا پنجرہ ہو اس کے آس پاس کوئی جنگلی جانوریا کتا پھٹکنے نہ پائے۔

٭اچھی نسل کے لئے ایک نربٹیراوردو مادہ بٹیر کا تناسب بہترین ہے‘ تاہم مادہ کی تعداد تین یا چار تک بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔ انڈوں کی اچھی پیداوارحاصل کرنے کے لیے بریڈر بٹیروں کو 16 گھنٹے روزانہ روشنی مہیا کرنا ضروری ہے۔

انڈوں کی حفاظت

مادہ بٹیردن میں کئی دفعہ انڈے دیتی ہے تاہم ان کے انڈے دن میں چارمرتبہ اکٹھے کریں۔ انہیں بہت احتیاط سے رکھیں‘ اس لئے کہ ان کا چھلکا بہت کمزورہوتا ہے۔ انہیں سات دن سے زیادہ ذخیرہ نہ کریں۔ ذخیرہ کرنے کے لیے انہیں 55 ڈگری فارن ہائٹ اور70 فی صد نمی ضرور فراہم کریں۔ انڈوں کو پولی تھین بیگز میں رکھیں تو زیادہ بہتر رہے گا۔

انڈوں سے بچے نکلوانا

انڈوں سے بچے نکلوانے کے لیے بازار میں انکیوبیٹرزعام دستیاب ہیں۔انکیوبیٹر میں پہلے 14دن تک انڈوں کو 100درجہ فارن ہائٹ حرارت اور 70 فی صد نمی دینا ہوتی ہے۔اس کے علاوہ ہردو گھنٹے بعد انڈوں کوگھما دینا چاہئے۔ 15سے17دن تک ان کا درجہ حرارت 99 ڈگری کردیں اور نمی کا تناسب80 فی صد تک رکھیں اورانڈوں کارخ تبدیل نہ کریں۔ جب چوزے نکل آئیں تو پرخشک ہونے تک انہیں انکیوبیٹر میں ہی رہنے دیں۔ گرمیوں میں بچے نکلنے کے لئے 17سے ایک دن کم اور سردیوں میں ایک دن زیادہ لگ سکتا ہے۔


چوزوں کی پرورش

٭ پہلے ہفتے میں بٹیر چوزوں کا خاص خیال رکھیں۔

٭ پہلے ہفتے میں ان کا درجہ حرارت 95 ڈگری فارن ہائٹ رکھیں . پھرہرہفتے5 ڈگری کم کرتے کرتے 85 ڈگری تک آ جائیں اوراسے اس وقت تک برقراررکھیں جب تک وہ انکیوبیٹر میں رہیں۔

٭ چوزوں کو پہلے ہفتے باریک خوراک کھلائیں تاکہ خوراک ان کے گلے میں نہ پھنسے۔

٭انہیں جلدی جوان کرنے کے لیے پہلے چار ہفتوں تک ایک گھنٹے کے وقفے سے مسلسل روشنی مہیا کریں۔ ایسے وہ خوراک زیادہ کھائے گا اورجلدی بڑا ہوگا۔

٭ چھوٹے چوزوں کو پانی میں ڈوبنے سے بچانے کے لیے مناسب بندوبست ضروری ہے۔ پانی کے برتن کی گہرائی کم کرنے اور پانی کی سطح برقرار رکھنے کے لئے اس میں ماربل کے پتھر ڈال دیں۔

٭پہلے ہفتے میں پنجرے کے فرش پرردی کاغذ کے بجائے ململ کا کپڑا یا کوئی کھردری چیز بچھائیں۔

٭ پنجرے کے فرش پربچھانے کے لئے باریک کترے ہوئے گنے کے چھلکے ، چاول کا چھلکا اور ریت وغیرہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لکڑی کا برادہ استعمال نہ کریں ورنہ انہیں سانس کے مسائل ہو سکتے ہیں اورآنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

٭چوزوں کے لیے تازہ ہوا کی آمد و رفت کا مناسب انتظام یقینی بنائیں ۔ متوازن خوراک کے ساتھ صاف پانی بھی 24گھنٹے مہیاکرتے رہیں۔

٭ بہترین بروڈنگ کے لیے چک کارڈ استعمال کریں اور فی دائرہ 200تا250بٹیر پالیں۔

٭ چوزوں کو پہلے چھ ہفتے تک گلوکوزیا چینی ملا نیم گرم پانی پلائیں اوربعد ازاں دو دن تک باریک دلی ہوئی مکئی کھلائیں۔

صحت مند بٹیر پالنے کی تجاویز

٭ پنجرے یا جگہ کو ہمیشہ صاف ستھرا ،خشک ، ہوادار اورروشن رکھیں۔

٭ مختلف عمر کے بٹیروں کو الگ الگ رکھیں۔

٭ بیمار بٹیروں کو صحت مند بٹیر وں سے الگ رکھیں۔

٭ دوسرے پرندوں ، جانوروں اور انسانوں کو بٹیر پالنے والی جگہ پر مت جانے دیں۔

٭ صاف ستھری اورمناسب غذا دیں۔ پینے کے لئے صاف اورتازہ پانی مہیا کریں۔

٭جن برتنوں میں خوراک اورپانی دیں اْنہیں بھی لازماً صاف ستھرا رکھیں۔

بٹیروں کی اہم بیماریاں

خونی پیچش، سفید اسہال، میریکس، بروڈنگ نمونیا، آنتوں کی سوزش کے علاوہ وٹامن کی کمی اورپیراسائٹس کی بیماریاں بٹیروں میں عام ہیں۔ ان بیماریوں سے بچاؤ اور علاج کے لیے کسی مستند اورماہر ویٹرنری ڈاکٹر سے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔

بٹیر فارمنگ سے خاطر خواہ فائدہ ان امور کا خیال رکھ کر ہی اٹھایا جا سکتا ہے۔ بٹیر لڑانا کوئی اچھی بات نہیں لیکن بہت سے لوگ تو انہیں پالتے ہی لڑانے کے لئے ہیں۔ تاہم اس پرندے کواگر ذوق کی تسکین‘ گھر کی رونق‘ گوشت کے حصول اور تجارتی مقاصدکے حصول تک محدود رکھا جائے تو بہتر ہے۔

quail farming, what do quails eat, common disease of quails

Vinkmag ad

Read Previous

چھوٹا قد: ماؤں کا وہم یا حقیقت

Read Next

کیا لِپ سٹک ہونٹوں کو کالا کرتی ہے؟

Leave a Reply

Most Popular