Vinkmag ad

تتلی ہوں میں تتلی ہوں

تتلی ہوں میں تتلی ہوں

باغوں میں اڑتی رنگ برنگی تتلیاں دیکھنے میں بہت بھلی لگتی ہیں۔ یہ انڈے دینے کی غرض سے مختلف پودوں پربیٹھتی ہیں اورجب ان سے رس نکلتا ہے تو ان کی ٹانگوں کے پچھلے حصے میں موجود کیمیائی مادوں کی جانچ کرنے والے خلیے اس کا جائزہ لیتے ہیں۔ اگر یہ رس تتلیوں‘ ان کے انڈوں اوربچوں کے لئے موزوں ہو تو ہی وہ ان پرانڈے دیتی ہیں۔

تتلیوں کی نشوونما کے مراحل

تتلیوں کی نشوونما تین مراحل میں ہوتی ہیں۔ پہلامرحلہ ان کا انڈوں(eggs) کی شکل میں ہونا ہے جن میں لمبے کیڑے جیسے بچے (caterpillar)موجود ہوتے ہیں۔ یہاں یہ نشوونما کے لئے انڈوں کے اندرموجود غذائی اجزاء استعمال کرتے ہیں۔ دوسرے مرحلے (larva)میں بچے انڈے کے خول اورارد گرد موجود پتوں کو خوراک کے طورپر استعمال کرتے ہیں۔ اس سے ان کا سائز بڑھ جاتا ہے اورجسم کے باہرسخت خول(exoskeleton) بن جاتا ہے۔ یہ خول چار سے پانچ مرتبہ بنتا اورجھڑتا ہے۔ تیسرے مرحلے (pupa)میں بچے مکمل طورپربڑے ہوجاتے ہیں اورکسی ٹہنی سے لٹک جاتے ہیں۔ یہاں ایک بارپھرخول اترتا ہے اورنیا خول بنتا ہے۔ اس کے اندررہتے ہوئے ان کی آنکھیں، ٹانگین اور تمام اعضاء بنتے ہیں۔ پھریہ مکمل طورپرتیارہوکرہمیں دکھائی دینے والی تتلیوں کی شکل میں باہرنکلتے ہیں۔ اس کے بعد یہ آخری مرحلے (adulthood)میں داخل ہوجاتے ہیں جہاں ان کا کام کھانا اورافزائش نسل ہوتا ہے۔

تتلیوں سے متعلق دلچسپ حقائق

آپ کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ تتلیاں جب نشوونما کے دوسرے مرحلے میں ہوتی ہیں تو یہ ایک خاص قسم کا کیمیائی مادہ خارج کر کے چیونٹیوں کواپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔ یہ چیونٹیاں انڈوں اوربچوں کی حفاظت کے بدلے میں ان بچوں سے خوراک لیتی ہیں۔

٭ان کا شمارسرد خون والےجانوروں میں ہوتا ہے۔ ماحول کا درجہ حرار ت ان کی کارکردگی کو متاثرکرتا ہے۔ مثلاً اگرہوا کا درجہ حرارت 55 ڈگری فارن ہائٹ سے کم ہوتوتتلیاں حرکت نہیں کرسکتیں۔ جب یہ  82 سے 100 فارن ہائٹ کے درمیان ہو تو تتلیاں باآسانی پرواز کرسکتی ہیں۔

٭انہیں پرواز کرنے کے لئے 85 ڈگری فارن ہائٹ کا جسمانی درجہ حرارت بھی درکار ہوتا ہے۔ اس لئے سرد موسم میں یہ پروازسے پہلے دھوپ میں یا جسم کو حرکت دے کراپنے پٹھوں کو گرم کرتی ہیں۔

٭تتلیوں میں مادہ اورنرکا فرق کرنے کے لئے ان کے پچھلے پروں کو دیکھا جاتا ہے۔ اگران پردو سیاہ نقطے ہوں تو وہ نرہوگا جبکہ دوسر ی صورت میں وہ مادہ ہوگی۔

٭عموماً ان کی زندگی کا دورانیہ دو سے چارہفتوں پرمشتمل ہوتا ہے۔ تاہم ان کی کچھ قسمیں محض کچھ دن جبکہ بعض نو ماہ تک بھی زندہ رہ سکتی ہیں۔

٭تتلیاں 10 سے 12 فٹ کے فاصلے تک واضح طورپردیکھ سکتی ہیں۔ اس سے آگے کا منظران کے لئے دھندلا جاتا ہے۔

٭انسانوں کی طرح ان کی بھی دو ہی آنکھیں ہوتی ہیں مگر ان کے اندربہت سے لینز ہوتے ہیں۔ ان کے باعث وہ ایک وقت میں مختلف اطراف میں بہت سی چیزیں دیکھ سکتی ہیں۔

٭یہ انسانوں کو دکھائی دینے والے رنگوں میں سے سرخ ، سبز اور پیلے رنگ کو دیکھ سکتی ہیں۔

٭تتلیوں کے دو نہیں‘چار پرہوتے ہیں۔٭ان کے رنگین دکھائی دینے والے پر حقیقت میں بالکل شفاف ہوتے ہیں۔ ہمیں رنگین دکھائی دینے کا سبب ان کے اوپر موجود حفاظتی تہہ(scale)ہے جومختلف رنگوں کی حامل سورج کی روشنی کومنعکس کرتی ہے۔ جوں جوںتتلیوں کی عمربڑھتی ہے یہ حفاظتی تہہ ختم ہوتی جاتی ہے اور اس کے نیچے شفاف پروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔

٭عمومی طور پرجانداروں کے ذائقہ معلوم کرنے والے خلیے منہ کے اندر ہوتے ہیں تاہم ان حشرات میں یہ پاؤں میں موجود ہوتے ہیں۔

٭تتلیاں عمربھر مائع خوراک پر ہی زندہ رہتی ہیں جو عموماً پھلوں کے رس پر مشتمل ہوتی ہے۔ تاہم اپنی نسل آگے بڑھانے کے لئے انہیں معدنیات اور نمکیات کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ یہ جوہڑوں اورکیچڑ میں موجود پانی سے حاصل ہوتے ہیں۔ زیادہ ترنرہی انہیں ان ذرائع سے حاصل کرتے ہیں جس کے بعد یہ معدنیات ان کے سپرم کا حصہ بن جاتی ہیں۔ ملاپ کے دوران یہ مادہ میں منتقل ہو کرانڈوں کی نشوونما کو بہتر بناتی ہیں۔

٭تتلیاں دوسرے جانوروں کے شکار سے بچنے کے لئے اپنے پروں کو مخصوص زاویے پرموڑ لیتی ہیں یا اپنی پوزیشن تبدیل کرلیتی ہیں۔ پوزیشن تبدیل کرنے سے پروں پرموجود تہہ سے مختلف رنگوں کی روشنی منعکس ہوتی ہے۔ پروں کومخصوص اندازمیں موڑنے سے بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ کوئی زہریلی یا خطرناک شے ہیں۔نتیجتاً ان کا شکار کرنے والے جانور یا پرندے ان سے دور ہٹ جاتے ہیں اوران کی جان بچ جاتی ہے۔

amazing facts about butterflies, life stages of butterfly, catterpiller

Vinkmag ad

Read Previous

کیا تیل لگانا بالوں کے لئے فائدہ مند ہے؟

Read Next

نوزائیدہ بچوں میں یرقان

Leave a Reply

Most Popular