Vinkmag ad

دل کی پیوندکاری

دل کی پیوندکاری

دل کی دھڑکن کے ساتھ ہی سانسوں کی آمدورفت یعنی زندگی کی ڈوربندھی ہے۔ اس لئے اس کا خاص خیال رکھنا اوران تمام عوامل سے بچنا چاہئے جو اسے بیمارکرسکتے ہوں۔ میڈیسن اورخصوصاً سرجری کے شعبے میں ترقی کی بدولت اب نہ صرف بہت سی صورتوں میں امراض قلب کا علاج ممکن ہو گیا ہے بلکہ بیماراورناکارہ دل کو صحت مند دل کے ساتھ تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔

پیوندکاری کب کی جاتی ہے

جب موجودہ دل اپنا کام پوری طرح سے نہ کرے تو نیا دل لگایا جاتا ہے۔ دل کے نقائص اورخون سپلائی کرنے والی شریانوں میں بیماریوں کے باعث بھی سرجری کی جاتی ہے۔ یہ ایک بڑی اورنازک سرجری ہے جوبعض افراد کے لئے ممکن نہیں ہوتی۔ مختلف عوامل کو مدنظررکھتے ہوئے یہ فیصلہ ڈاکٹرہی کرسکتا ہے کہ کس فرد کی یہ سرجری کی جاسکتی ہے اورکس کی نہیں۔

نیا دل کیسے لگایا جاتا ہے

دل کو نئے سینے میں لگانے کے دو طریقے ہیں۔ پہلا یہ ہے کہ مریض کے دل کو اس کی جگہ پرہی رہنے دیا جائے اوراس کے ساتھ عطیہ شدہ دل بھی لگا دیا جائے۔ اسے بے محلی اعضاء والی یعنی ہیٹروٹروپک پیوندکاری کہتے ہیں۔ اس میں مریض کے سینے میں دو دل دھڑک رہے ہوتے ہیں۔ دوسرے طریقے میں مریض کا اپنا دل ہٹا کرنیا دل لگا دیاجاتا ہے۔

سرجری کے بعد احتیاطیں

دل کی پیوندکاری کے بعد مریض کو کچھ ادویات استعمال کرنا ہوتی ہیں۔ ایسی دواؤں اورچیزوں سے دوررہنا ہوتا ہے جو دل کے افعال کو متاثرکرسکتی ہوں۔ اس بات کی بھی مانیٹرنگ بھی جاتی ہے کہ نئے دل کے حوالے سے کوئی پیچیدگی پیدا نہ ہو۔ مریض کو چاہئے کہ سرجری کے فوراً بعد سفرسے اجتناب کرے۔

مرغن کھانوں کا زیادہ استعمال‘ جسمانی سرگرمیوں کا بہت کم ہونا اورسگریٹ نوشی سب سے زیادہ دل دشمن رویے ہیں۔ اس لیے سرجری کے بعد سادہ غذا ، کم نمک اورکم چکنائی کی حامل اشیاء کھائیں۔ اس کے علاوہ معالج کے مشورے سے اپنے معمول میں ہلکی پھلکی ورزش کو بھی لازماً شامل کریں۔زخم مدمل ہونے پرمریض اپنے معمولات زندگی انجام دے سکتا ہے ۔

heart transplant, how is heart transplant performed, who needs heart transplant

Vinkmag ad

Read Previous

ایگزیما

Read Next

Urological issues in men

Leave a Reply

Most Popular