Vinkmag ad

خواتین میں اینگزائٹی

انگریزی کی ایک کہاوت کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے کہ وقت پر لگایا گیا ایک ٹانکہ بعد کے نو ٹانکوں سے بچاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہ اگر کسی مسئلے کو فوری طور پرحل کر لیا جائے تو ٹھیک ہے۔ ورنہ وہ بڑھتا جاتا ہے اور بعد میں اس پر زیادہ توجہ، محنت، وقت یا سرمایہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔

صحت کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ ہمارے معاشرے میں اس کا ایک نظرانداز شدہ پہلو ذہنی صحت، خصوصاً ذہنی دباؤ ہے۔ اس کا اظہار عموماً اینگزائٹی یعنی بے چینی کی شکل میں ہوتا ہے۔ اگر اس کا حل نہ نکالا جائے تو یہ عمومی صحت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ پھر اس کے اثرات متعلقہ فرد تک محدود نہیں رہتے۔

اینگزائٹی کسی بھی فرد میں ہو، اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہئے لیکن خواتین میں اس پربطورخاص توجہ کی ضرورت ہے۔ اس کا ایک سبب تو یہ ہے کہ ان میں اس کی شرح مردوں کی نسبت زیادہ ہے۔ دوسرا یہ کہ ان کی ذہنی صحت کو مردوں کی نسبت عموماً کم اہمیت دی جاتی ہے۔ تیسرا یہ کہ ہمارے سماجی ڈھانچے میں گھر کا پورا نظام عورت کے گرد گھومتا ہے۔ دیگر کاموں کے علاوہ بچوں کی پرورش اور دیکھ بھال بھی انہی کا دائرہ کار شمار ہوتی ہے۔ یوں خواتین میں اینگزائٹی بچوں کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ اگر وہ ان کی شخصیت یا مزاج کا حصہ بن جائے تو اگلی نسلوں میں بھی منتقل ہوجاتی ہے۔

اینگزائٹی کی وجوہات اور اسباب کیا ہیں

خواتین میں اینگزائٹی کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے پہلی حیاتیاتی ہے۔ ماہانہ ایام یا سن یاس میں ہونے والی ہارمونز کی تبدیلیاں اس کا سبب بنتی ہیں۔ فیملی میں مرض کی موجودگی بھی اس کی ایک وجہ ہے۔

کچھ خواتین سے بات کر کے ان میں اینگزائٹی کی وجوہات معلوم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس سے جو باتیں سامنے آئیں ان کے مطابق ان کے مسائل کا حل نکالنے کے بجائے انہیں نظر انداز کرنا، شوہر کے ساتھ اچھے تعلقات نہ ہونا اور مالیاتی پریشانیاں یا معاشی
ذمہ داریاں اس کا بڑا سبب بنتی ہیں۔

بعض خواتین نے بتایا کہ انہیں مختلف مسائل میں جذباتی، اخلاقی یا گھریلو کاموں کے حوالے سے عملی سپورٹ حاصل نہیں جو ذہنی اضطراب کا سبب بنتی ہے۔ کچھ خواتین کو گلا تھا کہ گھر یا ان کی ذات سے متعلق معاملات میں ان کی پسند ناپسند کو اہمیت نہیں دی جاتی۔ وہ کوئی پروفیشن اپنانا چاہیں تو انہیں اس کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اس کے علاوہ جنسی زیادتی کے واقعات اور ان کی بڑھتی ہوئی خبریں بھی خواتین میں اینگزائٹی کا ایک نمایاں سبب ہیں۔

بے چینی کو کیسے پہچانیں

بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ ہم اینگزائٹی کا شکار ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس کی سمجھ ہی نہیں آتی۔ یہ کیسے معلوم ہوگا کہ ہم اینگزائٹی کا شکار ہیں یانہیں؟ ماہرین نفسیات کے مطابق کچھ سوالات کے جوابات اس میں ہماری مدد کر سکتے ہیں:
  • کیا آپ کو گھر میں بے ترتیبی دیکھ کربہت زیادہ غصہ آتا ہے؟
  • کیا آپ اپنے کاموں کو منظم انداز میں نہیں کرتیں اور پھر پریشان ہوتی ہیں؟
  • کیا دن بھر کام کرنے کے بعد آپ چڑ چڑی ہوجاتی ہیں؟
  • کیا آپ کو یہ بات پریشان رکھتی ہے کہ بچوں کی پرور ش ٹھیک طرح سے ہو رہی ہے یا نہیں یا ان کی ضروریات پوری ہورہی ہیں یا نہیں؟
  • کیا سورج ڈوبنے کے ساتھ آپ کا دل ڈوبنے لگتا ہے؟
  • کیا آپ کو یہ بات تکلیف دیتی ہے کہ آپ تنہا ہیں، سب کام آپ کو ہی کرنے ہیں، کوئی ساتھ دینے والا نہیں؟
  • کیا آپ اس بات سے ناخوش ہیں کہ آپ کا سارا وقت دوسروں کے کاموں میں ختم ہوجاتا ہے اور اپنی ذات نظر انداز ہوجاتی ہے ؟
  • کیا گھر، کام اور بچوں کی ذمہ داریوں کی پریشانی آپ کی نیند میں خلل پیدا کرتی ہے یا آپ کی جسمانی صحت متاثر ہورہی ہے؟
  • کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو کوئی سمجھتا نہیں؟
  • کیا آپ سمجھتی ہیں کہ آپ سے کسی بھی قسم کی غلطی نہیں ہونی چاہئے، ایسا ہوا تو آپ کی عزت پر بات آئے گی؟
  • کیا آپ بار بار اپنے شوہر اور بچوں کو فون کر کے چیک کرتی ہیں کہ وہ ٹھیک ہیں یا نہیں؟
  • کیا آپ ہمیشہ کوئی بھی نتیجہ آنے سے پہلے ہی اس کے بارے میں منفی سوچ قائم کر لیتی ہیں اور پھر پریشان ہوتی رہتی ہیں؟
اگر ان سوالات کے یا ان میں سے اکثر کے جوابات ہاں میں ہیں تو ماہرین نفسیات کے مطابق آپ اینگزائٹی کی شکار ہیں۔

اینگزائٹی کی اقسام

خواتین میں بیک وقت اینگزائٹی کی ایک سے زائد اقسام موجود ہوسکتی ہیں۔ اینگزائٹی کی قسم  کو جاننا اس لئے ضروری ہے کہ اس سے نپٹنے کے لئے درست حکمت عملی اختیار کی جاسکے۔ امریکن ہیلتھ اینڈ ہیومن سروس ڈپارٹمنٹ کے مطابق خواتین میں یہ قسمیں زیادہ عام ہیں:

عمومی اینگزائٹی

اس کی شکار خواتین معمول کے کاموں مثلاً صحت، فیملی، پیسوں اور کام وغیرہ سے متعلق مسلسل پریشان رہتی ہیں۔ ان کے دماغ میں کسی بھی صورت حال کو لے کر فوری طور پر منفی خیال آتے ہیں۔ مثلاً شوہر یا بچے فون نہ اٹھائیں تو سوچیں گی کہ وہ کسی مصیبت میں ہیں۔ ان میں پٹھوں کے کھچاؤ، سونے میں دشواری‘ ذہنی تناؤ،پیٹ خراب رہنے اور ذہنی تناؤ سے جڑی کچھ علامات ظاہر ہوسکتی ہیں۔

خو ف کا حملہ

اس کی شکار خواتین پر کسی حقیقی خطرے کی غیر موجودگی میں بھی اچانک خوف کا حملہ (panic attack)ہوتا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ اردگرد موجود لوگ یا چیزیں غیرحقیقی ہیں۔ وہ سمجھتی ہیں کہ کچھ برا ہونے والا ہے یا انہیں یہ خوف ہوتا ہے کہ وہ بے بس ہوجائیں گی۔
متعلقہ صورتوں میں انہیں یہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ وہ مرنے لگی ہیں یا انہیں ہارٹ اٹیک ہو رہا ہے۔ یہ ان میں بے چینی پیدا کرتا ہے۔

مخصوص قسم کے ڈر

اس کی شکار خواتین کو کچھ چیزوں سے بے جاخوف آتا ہے جبکہ حقیقت میں ان سے خطرے کے امکانات بہت کم یا بالکل نہیں ہوتے۔ مثلاً بعض خواتین چھپکلی اور لال بیگ سے اتنا ڈرتی ہیں کہ جہاں وہ موجود ہوں اس جگہ جانے سے گریز کرتی ہیں۔ انہیں چھپکلی دکھائی دے یا اس سے متعلق خیال بھی آئے تو پینک اٹیک اور شدید اینگزائٹی ہوتی ہے۔

سوشل اینگزائٹی

اس کی شکار خواتین کو ایسے حالات کا خوف ہوتا ہے جس میں انہیں دوسروں سے بات کرنی ہو یا ان کے سامنے جانا ہو۔ وہ ضرورت سے زیادہ حساس یا فکر مند ہوجاتی ہیں۔ مثلاً انہیں لگتا ہے کہ اگر وہ بات کریں گی تو لو گ ان کے بولنے کے انداز، چہرے کے تاثرات اور کپڑوں وغیرہ کو نوٹس کریں گے۔ ان کا چہرہ لال ہونے لگتا ہے، پسینے آتے ہیں اور وہ کانپنے لگتی ہیں۔ ایسی خواتین کوئی بھی کام کرنے کے بعد گھنٹوں سوچتی رہتی ہیں کہ انہوں نے کچھ غلط تو نہیں کر دیا۔

ماہر نفسیات سے کب رابطہ کریں

 

اگر اس کے باعث خود کو نقصان پہنچانے کی نوبت آئے، معمول کے کام متاثر ہونے لگیں، خوف یا پریشانی کے خیالات تمام تر کوششوں کے باوجود رک نہ پائیں، اپنی مدد آپ کے باوجود یہ مسئلہ ہفتوں یا مہینوں بعد بھی برقرار رہے، فیملی میں یہ مسئلہ ہو تو پیشہ ورانہ مدد لیں۔

 

خود کیسے نپٹیں

اینگزائٹی کی وجہ اور شدت کے مطابق ہرخاتون کے لئے علاج مختلف ہو سکتا ہے۔ سب سے پہلے اینگزائٹی کے سبب اور علامات کی تشخیص کریں۔ پھر جب بے چینی محسوس ہو، آہستہ آہستہ ناک سے لمبی سانس لیں اور منہ کے ذریعے خارج کریں۔ اس کے علاوہ اپنے کاموں کو ترتیب دیں تاکہ انہیں کرنا آسان ہو۔

  • کوئی چیز بری لگے یا پریشان کرے تو اسے دل میں نہ رکھیں۔
  • روزانہ اپنے لئے وقت نکالیں اور ایسی سرگرمی کریں جس سے آپ کو خوشی محسوس ہو۔
  •  گھر سے باہر نہ جاسکتی ہوں تو چھت پر یا لان میں واک کرلیں۔ اس کے علاوہ میڈی ٹیشن یا یوگا کریں۔
  • سونے سے پہلے ساری پریشانیوں کو دماغ سے نکال دیں۔ سونے اور جاگنے کا ایک وقت متعین کریں۔
  • فارغ وقت میں پریشانیوں کے بارے میں نہ سوچیں بلکہ کوئی پسندیدہ شو دیکھ لیں۔
  • روزانہ شیشے کے سامنے کھڑی ہو کر کچھ دیر مسکرائیں۔
  • ماضی یا مستقبل کی ٹینشن لینا چھوڑیں۔ اس سے آپ کے احساسات میں مثبت تبدیلی آئے گی۔
  • حالات کا سامنا کریں اور مسائل کے حل نکالنے پر زیادہ زور دیں۔

دیگر ٹِپس

 

  • خود سے پوچھیں کہ جو چیز آپ کو پریشان کر رہی ہے،اس کے ہونے کے کتنے امکانات ہیں اور زیادہ سے زیادہ کیا نقصان ہوسکتا ہے۔ مزیدبرآں کیا اس صورتحال کا کوئی مثبت پہلو نکل سکتا ہے۔ ضروری نہیں آپ جو سوچ رہی ہیں وہ سچ ہی ثابت ہوگا یا اتنا برا ہوگا کہ سنبھالا نہیں جائے گا۔
  • اس بات کو قبول کریں کہ کوئی بھی انسان کامل نہیں ہوتا۔ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں اور آپ انہی سے سیکھتے ہیں۔ مثلاً ممکن ہے آپ اپنے بچے کی پرورش اچھی طرح کر رہی ہوں لیکن کسی اور کے لئے وہ طریقہ صحیح نہ ہوں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ غلط ہیں۔ اگر کوئی کمی ہے بھی تو اسے دور کرنے کی کوشش کر لیں۔
  • اگر آپ کو لگتا ہے کہ صرف آپ ہی اس صورتحال سے گزر رہی ہیں تو ایسا نہیں ہے۔ اس لئے کسی قابل اعتبار شخص سے بات کریں۔ اگر لگتا ہو کہ کوئی سمجھے گا نہیں یا اپنی شناخت چھپانا چاہتی ہیں تو اس کے لئے مختلف سوشل میڈیا گروپس ہیں جہاں اپنی شناخت چھپا کر پوسٹ کیا جاسکتا ہے۔ اس سے آپ کو معلوم ہوگا کہ آپ اکیلی نہیں ہیں۔

اہل خانہ کیا کریں

  • شوہر اور گھر کے دیگر افراد کو چاہئے کہ اگر کوئی چیز خواتین کو پریشان کر رہی ہے تو ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
  • کاموں کو گھر کے تمام افراد میں بانٹیں تاکہ ہر کوئی اپنی ذمہ داری نبھائے اور صرف خاتون پر بوجھ نہ پڑے۔
  • بیویاں شادی کے بعد سہارے کے لئے اپنے شوہر کی طرف ہی دیکھتی ہیں۔ انہیں اس سے محروم نہ کریں۔ اگر وہ کوئی بات شیئر کرنا چاہتی یا آپ کا وقت مانگتی ہیں تو انہیں سنیں اور توجہ دیں۔ انہیں یہ احساس دلائیں کہ وہ اکیلی نہیں ہیں۔
تھوڑی بہت بے چینی ہر کسی کو ہوتی ہے اور یہ معمولی بات ہے۔تاہم اگریہ آپ کے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے لگے تو خواتین خود اس سے نپٹنے کی کوشش کریں۔ ان کے گرد موجود افراد بھی ان کی مدد کریں تو اس مسئلے کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ اینگزائٹی کا شکار ہونا آپ کے اختیار میں نہیں تھا مگر اس کے ساتھ رہنا ہے یا مقابلہ کرنا ہے، یہ فیصلہ آپ کا ہے۔
anxiety in women, what causes anxiety in women, which types of anxiety are common in common, how to deal with anxiety,  auratein bechaini say kaisay bachein
Vinkmag ad

Read Previous

حساس مثانے کے لئے مؤثر غذائیں

Read Next

وارٹس (مسے) کیا ہیں

Leave a Reply

Most Popular