ہر مرض اپنے ساتھ چند علامات لے کر آتا ہے۔ اسی طرح پسینہ آنا، بے چینی ہونا، ٹھنڈ لگنا، بھوک مرجانا، چہرے کا لال ہونا، پٹھوں اور جوڑوں میں درد ہونا کچھ ایسی کیفیات ہیں جو بخار کی صورت میں محسوس ہوتی ہیں۔ تاہم فرق یہ ہے کہ بخار خود ایک بیماری نہیں بلکہ کسی دوسرے مرض کی علامت ہے۔
یہ عموماً ملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈینگی، نمونیا، لاکڑا کاکڑا، ہیپاٹائٹس اور دیگر انفیکشنزکی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ خون کے کچھ سرطان، ہیٹ سٹروک اوربعض ادویات بھی جسم کا درجہ حرارت بڑھاتی ہیں۔
بخار کے درجات
بخار کی شدت پر اس کے تین درجات ہیں جو یہ ہیں:
٭اگرجسم کا درجہ حرارت100.4 فارن ہائیٹ سے کم ہو تو یہ نارمل کہلائے گا۔
٭اگر یہ 104 فارن ہائیٹ ہوجائے تو اسےتیز کہا جائے گا۔
٭اگر 105 فارن ہائیٹ یا اس سے بھی اوپر چلا جائے تو شدید کہلائے گا جسے ہائپرپائی ریکسیا بھی کہتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں فرد کومہ میں جا سکتا ہے اوراس کے دماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بخار کم کریں
٭سر، گال، گردن اور بغل پرٹھنڈا تولیہ یا کپڑا رکھیں۔ انہیں بھگونے کے لئے برف والا نہیں بلکہ روم ٹمپریچر پر موجود پانی استعمال کریں۔
٭کمبل اوڑھنے یا زیادہ کپڑے پہننے سے درجہ حرارت مزید بڑھ جاتا ہے کیونکہ گرمی کو خارج ہونے کےلئے جگہ نہیں مل پاتی۔ اس دوران کپڑے اتار کر جسم پر تھوڑا پانی چھڑکیں۔
٭بچوں کو بخار میں ہلکے کپڑے پہنائیں۔ اگر انہیں ٹھنڈ لگ رہی ہو تو اس کے ختم ہونے تک ان پر کوئی چادر یا کمبل رکھ دیں مگر جیسے ہی وہ نارمل ہوں انہیں ہٹا دیں۔
٭ہاتھوں اور پاؤں کو ململ کے کپڑے سے ملیں۔
٭نہانے کے لئے زیادہ گرم پانی کا استعمال نہ کریں کیونکہ ایسے میں درجہ حرارت مزید بڑھ جاتا ہے۔
٭نیم گرم پانی میں کم ازکم 20 منٹ نہائیں۔
توانائی حاصل کریں
بخار میں کوئی مخصوص خوراک تجویز نہیں کی جاتی، تاہم اس دوران چونکہ عموماً بھوک مرجاتی ہے یا کھانے کو دل نہیں چاہتا لہٰذا جسمانی کمزوری ہوجاتی ہے۔ ایسے میں جسم کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے یہ خورا ک فائدہ بخش ثابت ہوسکتی ہے:
٭پہلے کچھ دن پانی اور دیگر مائع جات پیئیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ مثلاً مالٹے کا جوس توانائی اور وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتا ہے۔ مزیدبرآں زیادہ سے زیادہ پانی پینے سے پسینہ آئےگا اور بخار کم ہوگا۔
٭بچوں کو گودے کے بغیر مائع جات دیں کیونکہ ان کی بھوک کم ہوتی ہے اور ممکن ہے اس دوران وہ جو کھائیں اسے ہضم نہ کرپائیں۔
٭مرغی کی یخنی سینے میں دباؤ اور بخار سے جڑی دیگر علامات کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتی ہے۔ اگر اس میں سبزیاں بھی شامل کرلی جائیں تو اینٹی آکسی ڈینٹس کا اضافہ ہوجاتا ہے جو مدافعتی نظام کو سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔ چکن سوپ میں موجود پروٹین جسمانی ٹشوز کی مرمت کرتی ہے اور صحت یابی کے عمل میں بھی تیزی پیدا کرتی ہے۔
٭ابلی ہوئی سبزیاں، ابلے انڈے اور دلیہ جیسی نرم غذائیں کھائیں۔ یہ جلدی ہضم ہو جاتی ہیں اور جسم کو زیادہ مقدارمیں توانائی فراہم کرتی ہیں۔ یہ صحت کی بحالی کے عمل کو تیزکرنے میں اہم ہے۔
٭پھلوں کے مشروبات کے علاوہ پھل بھی کھائیں۔ ان میں قابل ذکر مالٹا، سیب، انگور، لیموں اور انناس ہیں۔ یہ جلدی ہضم ہوتے ہیں مگر وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں۔
fever, how to lower body temperature, how to get energy during fever, fever managment, bukhar kam kaisay karien
