Vinkmag ad

ہنگامی زچگی میں فوری طبی امداد

ٹریفک، گھر سے نکلنے میں تاخیر یا دیگر طبی، سماجی اور معاشی وجوہات کے باعث اکثر ہسپتالوں سے باہر، رکشے اور ٹیکسیوں وغیرہ میں بچوں کی پیدائش کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ ایسے موقع پر حاملہ خواتین کے ساتھ موجود افراد زچگی کے عمل اور اس سے جڑی پیچیدگیوں سے نا واقف ہونے کے باعث کچھ نہیں کر پاتے۔ نتیجتاً متوقع ماں اور بچے کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اہل خانہ کو چاہیے کہ زچگی میں تاخیر کا باعث بننے والے عوامل کو پہلے سے نظر میں رکھیں تاکہ اس کی نوبت نہ آئے۔ تاہم بعض اوقات احتیاط اور منصوبہ بندی کے باوجود اس صورت حال کا سامنا ہوتا ہے۔ ہنگامی زچگی میں فوری طبی امداد دے کر صورت حال کو سنبھالا جا سکتا ہے۔

ہنگامی زچگی کے لیے ہدایات

تخلیق کا عمل تین مراحل میں طے پاتا ہے۔ اس دوران انفکیشن کے خطرات ہوتے ہیں۔ ان مراحل میں ماں اور بچے کو ابتدائی طبی امداد دینے کے لیے پہلے متوقع ماں کو پرسکون کریں۔ پھر زچگی کے لیے کھلی اور ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں روشنی کا مناسب انتظام ہو۔ اس کے بعد ان ہدایات پر عمل کریں:

٭ہاتھوں کو اچھی طرح صابن اور گرم پانی سے دھو کر خشک کر لیں۔ دستانے استعمال کریں۔ اگر وہ نہ ہوں تو پیدائش کے عمل کے دوران جب بھی ہاتھ کسی آلودگی مثلا خون سے لگیں تو انہیں دھوئیں۔

٭متوقع ماں نے غیر آرام دہ کپڑے پہنے ہوں تو انہیں اتروانے میں مدد کریں۔

٭ہموار بستر یا زمین پر چادر بچھا کر ماں کو لٹائیں۔ پھر اس کے سر اور کمر کے نیچے تکیے رکھ دیں۔ ممکن ہو تو کولہوں کے نیچے تولیہ اور کمبل تہ کر کے رکھیں تاکہ کمر پر دباؤ نہ پڑے۔

٭بچے کا سر سامنے آنے پر ماں کو زور لگانے کو کہیں۔ اسے کہیں کہ وہ دردوں کے درمیانی وقفے میں گہرے سانس لے۔ جب درد نسبتاً کم ہو تو اس دوران زور لگانے سے روکیں۔

٭ماں کے پیٹ کے نچلے حصے پر ایک ہاتھ کی مدد سے دباؤ ڈالیں اور دوسرا ہاتھ بچے کے سر پر رکھیں۔ سر باہر آتے ہی قدرتی طور پر ایک طرف مڑ جائے گا۔ اس لیے ماں کو زور لگانے سے روکیں تاکہ بچے کا ناک اور منہ صاف کیا جا سکے۔

٭بچے کے ناک اور منہ میں موجود رطوبت کو تولیے سے اچھی طرح صاف کریں۔ اگر ناڑو بچے کی گردن کے گرد لپٹا ہے تو اسے انگلیوں کی مدد سے نکالیں۔ اس میں ناکام ہوں تو ناڑو کو نہ تو کھینچیں اور نہ ہی کاٹیں۔

٭سر کے بعد باقی بچہ جلد باہر آ جاتا ہے۔ دونوں ہاتھ بچے کے سر کے اطراف میں رکھیں۔ سر کو آہستہ آہستہ نیچے لے جائیں تاکہ کندھے باہر آ سکیں۔

بچے کی پیدائش کے بعد

٭پیدائش کے بعد بچے کا چہرہ ماں کے پاؤں کی سطح سے نیچے رکھیں۔ اس سے جسم میں سے باقی ماندہ رطوبت بھی خارج ہو جائے گی۔

٭بچہ رونا شروع کرے تو اس کا ناک اور منہ مکمل طور پر صاف کریں۔ بچے کا رنگ نیلا ہے تو وہ سانس لینے پر سرخ ہونے لگے گا۔

٭بچہ سانس نہ لے رہا ہو تو اس کا سر پاؤں کی سطح سے نیچے رکھیں۔ پاؤں کے تلووں کو اپنے ہاتھوں سے تھپتھپائیں یا کمر پر مساج کریں۔ اگر تب بھی سانس نہ لے تو اسے منہ کے ذریعے مصنوعی سانس دیں۔

٭پیدائش کے بعد بچے کو جلد از جلد گرم کپڑے میں لپیٹیں اور اسے ٹھنڈ سے بچائیں۔

٭ناڑو پر دو جگہوں پر صاف کپڑے کی باریک پٹی، صاف تسمہ یا ڈوری باندھ دیں۔ پہلی پٹی بچے کی ناف سے چار انچ جبکہ دوسری آٹھ انچ کے فاصلے پر مضبوطی سے باندھیں۔ دھاگے کا استعمال ہرگز نہ کریں کیونکہ اس سے ناڑو کے کٹنے کا امکان ہوتا ہے۔

٭آنول کے خارج ہونے کے بعد ماں کے پیٹ پر ہلکا مساج کریں۔ اس سے بقیہ خون خارج ہوگا اور درد کم ہوگا۔ خون کو صاف کپڑے یا پٹی کی مدد سے روکیں۔ آخر میں مریضہ کے جسم کے نچلے حصے کو صابن اور پانی سے صاف کریں۔

ناڑو کاٹنے کا طریقہ

٭ناڑو کاٹنے کی کوشش نہ کریں۔ اگر اس کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہو تو ناڑو کو جہاں سے باندھا ہو ان دونوں کی درمیانی جگہ سے کاٹیں۔ کاٹنے کے لیے صاف اور جراثیم سے پاک قینچی،چاقو یا بلیڈ استعمال کریں۔ کاٹنے پر اس سے معمولی مقدار میں خون نکلنا چاہیے۔ کاٹے ہوئے سروں کو صاف کپڑے کی مدد سے باندھیں۔

زچہ و بچہ کا جائزہ

اوپر ذکر کردہ اقدامات کے ساتھ ساتھ ماں اور بچے کی حالت کا وقفے وقفے سے جائزہ لیتے رہیں۔ اس کے لیے بچے کا رنگ سانس، آواز، وزن، حرکات اور جسمانی اعضاء کا بغور معائنہ کریں۔ ماں کی نبض، جسم کی رنگت، خون کے اخراج اور ہوش و حواس پر بھی نظر رکھیں۔

زچگی کے بعد جتنی جلدی ممکن ہو تربیت یافتہ ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں۔ تاکہ ماں کو کسی پیچیدگی کا سامنا ہو تو فوری حل کیاجا سکے۔

Vinkmag ad

Read Previous

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ

Read Next

نکسیر کو کیسے روکیں

Leave a Reply

Most Popular