Vinkmag ad

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ

وقفے وقفے سے فاقہ، روزہ یا انٹرمٹنٹ فاسٹنگ ایک غذائی طریقہ ہے جس میں ایک مخصوص وقفے کے بعد کھانا کھایا جاتا ہے۔ اس میں کسی خاص غذائی گروپ کے بجائے وقت کی پابندی ضروری ہوتی ہے۔ اس روٹین کو بنانے کا مقصد یہ ہے کہ جسم کو آخری کھانے کے بعد اتنا وقت دیا جائے کہ وہ اپنے معمول کے کاموں کو انجام دینے کے لیے جمع شدہ چربی اور اضافی غذا کو استعمال میں لا سکے۔

ماہرین کے مطابق جو افراد اس طریقہ کار پر عمل کرنا شروع کرتے ہیں انہیں ابتداء میں بھوک زیادہ لگتی ہے۔ اس کے ساتھ کمزوری یا تھکن محسوس ہو سکتی ہے۔ تاہم کچھ وقت گزرنے کے بعد جسم اس کا عادی ہو جاتا ہے۔

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کے چند طریقے 

ناشتہ چھوڑنا

اس طریقے میں ناشتے کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور کھانے کے اوقات کو آٹھ گھنٹے کے دورانیے پر تقسیم کیا جاتا ہے۔ مثلاً دوپہر ایک سے رات نو بجے تک آپ کھانا کھا سکتے ہیں۔ اس کے بعد 16 گھنٹے کا روزہ رکھیں گے۔ اسے لینگیز پروٹوکول (Leangains protocol) اور (16/8) طریقے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

کھانا، رکنا اور پھر کھانا

اس(eat stop eat) میں ہفتے میں دو دن پورے 24 گھنٹے ٹھوس غذا کے بجائے بلیک کافی، زیرو کیلوری مشروب، پانی یا بغیر شکر کے چائے استعمال کی جا سکتی ہے۔ باقی پانچ دن نارمل صحت بخش غذا کھائی جا سکتی ہے۔

کم کیلوریز کھانا

اس طریقہ کار میں ہفتہ میں دو دن ایسی خوراک کھانی ہوتی ہے جس میں 500 سے 600 تک کیلوریز ہوں۔ باقی پانچ دن نارمل غذا کھائی جا سکتی ہے۔

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کے اثرات

٭یہ عمل اگر صحیح طریقے سے کیا جائے تو صحت مند انداز میں وزن گھٹانے میں بھی مدددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ کیلوریز متوازن اور صحت بخش غذا سے ہی حاصل کی جائیں۔ مزید برآں کھانے کے وقفوں کے دوران جنک یا پروسیسڈ فوڈ کھانے سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

٭گروتھ ہارمون جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ یہ جسم کے میٹابولزم کو تیز کرتا اور بلڈشوگر کی سطح کو برابر رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ فاقے کے دوران جسم میں اس ہارمون کی سطح پانچ گنا بڑھ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے چربی پگھلتی اور پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔

٭انسولین ہارمون لبلبہ سے خارج ہوتا ہے اور خون میں شوگر کی سطح برابر رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ 16 یا اس سے زیادہ گھنٹوں کا روزہ جسم میں انسولین کی سطح کو کم کر دیتا ہے۔ نتیجتاً سوزش، انسولین کی مزاحمت، پی سی او ایس اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ ذیابیطس اور امراض قلب کے علاوہ کولیسٹرول اور بلڈپریشر کم کرنے میں بھی معاون ہے۔

٭روزے یا فاقے کی حالت میں خلیے پرانے خلیوں کی مرمت کرتے اور نئے خلیے بناتے ہیں۔ اس عمل سے جسمانی سوزش کم ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً آپ چست، فعال اور بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

٭فاقے کے دوران جسم میں ایسی مثبت جنیاتی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں جو دراز عمری اور بیماریوں سے بچاؤ کا باعث بنتی ہے۔

کون نہ کرے

ذیابیطس اور بلڈپریشر کے مریض، طویل المعیاد بیماریوں کے شکار افراد، کم وزن کے حامل افراد اور غذائی کمی کے شکار لوگ اس طریقہ کار پر عمل نہ کریں۔ بہتر ہے اس سلسلے میں پہلے معالج سے مشورہ کر لیں۔ حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائیں اور بزرگ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

وزن گھٹانے کا مستند اور صحت بخش طریقہ متوازن مقدار میں متوازن غذا کا استعمال اور متحرک طرز زندگی ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جائے تو دیگر طریقوں کی بالعموم ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ مزیدبرآں اگر آپ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کرنا چاہتے ہیں تو اسے اپنے معالج یا ماہر غذائیات کی نگرانی میں ہی کریں۔

تحریر: آمنہ عارف، ماہرغذائیات، لاہور

Vinkmag ad

Read Previous

عینک اور لینز میں بہتر کیا ہے

Read Next

ہنگامی زچگی میں فوری طبی امداد

Leave a Reply

Most Popular