Vinkmag ad

عینک اور لینز میں بہتر کیا ہے

نظر کمزور ہونے کی صورت میں عینک یا لینز استعمال کیے جاتے ہیں۔ اگر یہ پوچھا جائے کہ عینک اور لینز میں بہتر کیا ہے تو اس کا جواب دینا تھوڑا سا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ دونوں کے ہی اپنے فائدے اور نقصانات ہیں۔ اگر انہیں ٹھیک طرح سے استعمال کیا جائے تو دونوں ہی آنکھ کی صحت کے حوالے سے منفی اثرات سے محفوظ ہیں۔

لینز سے پیدا ہونے والے مسائل

کچھ لینز نرم ہوتے ہیں تاہم کچھ بیماریوں میں مریض کو سخت لینز استعمال کروایا جاتا ہے۔ لینز کورنیا پر لگایا جاتا ہے۔ یہ آنکھ کا وہ حصہ ہے جس میں خون کی رگیں نہیں ہوتیں لہٰذا وہ براہ راست آکسیجن جذب کرتا ہے۔ لینز لگانے سے یہ نظام رک جاتا ہے اور لمبے عرصے تک ایسا ہو تو آنکھیں تھک جاتی ہیں۔ اس لیے دن میں کچھ وقت ایسا رکھیں جس میں لینز اتار سکیں۔ اس سے آنکھوں کو آکسیجن مل سکے گی۔

لینز لگانے سے آنکھوں میں بائیو فلم بھی بن جاتی ہے۔ یہ انفیکشنز کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ اس سے آنسو بننے اور آنکھیں ٹھیک طرح سے بند ہونے میں مشکل ہوتی ہے۔

اکثر لوگوں کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کیسا لینز استعمال کر رہے ہیں اور اسے استعمال کرتے ہوئے کن چیزوں کا خیال رکھنا ہے۔ اس کی وجہ سے وہ اس کی صفائی کا خیال نہیں رکھ پاتے اور اپنے لیے مسائل پیدا کر لیتے ہیں۔ لینز کو پانی سے کبھی نہ دھوئیں بلکہ اس کے لیے دستیاب محلول سے صاف کریں۔ جب محلول ختم ہو جائے تو اس کی جگہ نئی بوتل خریدیں۔ نئے محلول کو پرانی بوتل میں نہ ڈالیں۔

کنٹیکٹ لینز کے باعث شروع شروع میں آنکھیں خشک ہو سکتی ہیں۔ اگر انہیں لگانے اور اتارنے کے درست طریقوں سے واقفیت نہ ہو تو الرجی کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے الرجی کی ادویات اور مصنوعی آنسو (قطرے) ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔ جب بھی آنکھیں خشک محسوس ہوں، قطرے استعمال کریں۔

لینز خریدتے وقت کی احتیاطیں

٭کنٹیکٹ لینز کی نمی کی سطح زیادہ ہو تاکہ وہ آپ کی آنکھوں کو نم رکھے۔

٭لینز کا پرمی ایبیلٹی انڈیکس زیادہ ہونا چاہیے۔ یہ انڈیکس بتاتا ہے کہ لینز میں سے کتنی آکسیجن گزر سکتی ہے۔

٭لینز طویل عرصے تک استعمال کرنا ہیں تو ہر چھ ماہ بعد انہیں تبدیل کریں۔ لمبے عرصے تک استعمال سے ان پر کچھ جراثیم چپک سکتے ہیں اور آنکھوں میں انفیکشن ہو سکتا ہے۔

استعمال کا صحیح طریقہ

٭لینز لگانے یا اتارنے سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئیں اور انہیں تولیے یا ٹشو سے خشک کرنے کے بجائے ہوا میں خشک ہونے دیں۔

٭لینز کو اتارنے کے لیے نچلے پپوٹے کو کھینچیں۔ پھر شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کی مدد سے لینز کو اتاریں اور سلوشن میں اچھی طرح واش کریں۔

٭ہفتہ بھر میں ایک بار لینز کے کیس کو بھی ابلتے پانی میں ڈال کر جراثیم سے پاک کر لیں۔

٭دھیان رکھیں کہ شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کے ناخن چھوٹے ہوں تاکہ لینز اتارتے یا لگاتے وقت آنکھ میں کوئی زخم نہ ہو۔

٭لینز اتارتے وقت اسے کورنیا پر نہ رگڑیں۔ اس پر ہلکی سی خراش بھی نظر کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔

عینک کے فوائد اور نقصانات

کچھ لوگوں کو لینز راس نہیں آتے۔ اگر ان کے استعمال سے آنکھوں میں کھجلی یا سوزش ہو تو بہتر ہے کہ انہیں استعمال نہ کریں۔انفیکشن سے بچنے کا آسان طریقہ عینک کا استعمال ہے۔ عینک حساس آنکھوں کی حفاظت کا سستا طریقہ ہے۔ اس میں آپ اپنی پسند کا فریم استعمال کر سکتے ہیں۔

عینک سے ابتدائی طور پر دھندلے پن یا کسی خاص شے پر فوکس نہ کر سکنے کی شکایت ہو سکتی ہے۔ نظر زیادہ کمزور ہونے کی صورت میں عینک کا موٹا شیشہ لگایا جائے تو اس سے آنکھ غیر فطری طور پر زیادہ بڑی یا چھوٹی لگ سکتی ہے۔

ناک پر عینک کا صحیح جگہ ٹھہرنا ضروری ہے اور اگر وہ زیادہ آگے یا پیچھے ہو تو دیکھنے میں مشکل ہوتی ہے۔ کھیل کود، ورزش یا اس طرح کی کسی دوسری سرگرمی کے لیے بار بار عینک اتارنے یا اسے سنبھالنے کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔

سرد موسم میں عینک کے شیشے دھندلا جاتے ہیں۔ مزیدبرآں اس کا فریم بھاری ہونے کی صورت میں ناک پر دباؤ پڑ سکتا ہے جس سے ناک پر فریم کے نشان ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ ان سب مسائل کے باوجود ماحولیاتی عوامل مثلاً گردوغبار وغیرہ سے بچاؤ کے لیے محفوظ طریقہ عینک ہی ہے جسے کوئی بھی شخص کسی بھی عمر میں استعمال کر سکتا ہے۔

آپ کے لیے عینک اور لینز میں بہتر کیا ہے، اس کا فیصلہ ڈاکٹر کے بعد آپ خود اپنی سہولت، آرام یا استعداد کے مطابق کر سکتے ہیں۔ سہولت اور عادت کے حساب سے بالعموم دونوں ہی انتخاب اچھے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

First aid for bites & stings

Read Next

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ

Leave a Reply

Most Popular