Vinkmag ad

وزن گھٹائیں‘ صحت نہیں

    مرد ہو یا عورت سب کومناسب جسم اور باوقار لباس کے ساتھ خوبصورت شخصیت کا حامل ہونا بھلا لگتا ہے آج کل دبلے پن کی بڑی مانگ ہے لیکن ایک زمانے میں فربہی مائل جسم کو پُرکشش سمجھا جاتا تھا جبکہ دبلے لوگوں کو مریض یا ناتواں سمجھ کر قابلِ رحم نظروں سے دیکھا جاتا تھا۔
البتہ میڈیکل سائنس کی ترقی کے باعث جب موٹاپے سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا جائزہ لیا گیا جن میں ذیابیطس‘ امراض قلب، جوڑوں کا درد، سانس کی تکالیف‘ جگر کی خرابی وغیرہ شامل ہیں تو ماہرین کو اندازہ ہوا کہ موٹاپے سے مراد صحت نہیں بلکہ بیماریوں کو گلے لگانا ہے تو انہوں نے متوازن وزن پر زور دینا شروع کیا ۔
وزن کیسے بڑھتا ہے
ہم اچانک موٹے نہیں ہو جاتے بلکہ جسم پر چربی کی تہہ آہستہ آہستہ چڑھتی ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں اپنے معدے کو وقت ‘بے وقت کھانے پینے کی اشیاءسے بھرتے رہنا‘ کھانا پکاتے ہوئے کچھ نہ کچھ کھاتے رہنا اور پھر مہمانوں کے ساتھ بیٹھ کردوبارہ کھانا، بچے کی پیدائش کے بعد ماں کا مرغن کھانوں اور پنجیری کا استعمال، جسمانی سرگرمی کا بالکل نہ ہونا وغیرہ شامل ہے۔
نجات کیسے ممکن ہے ؟
عمر کے حساب سے ہر شخص کے لئے کم کر ساز اور وزن کی حد مختلف ہے جسے جاننے کے لئے بی ایم آئی (باڈی ماس انڈسک) کا سہارا لیا جاتا ہے۔ اس کے مطابق ہی اپنے وزن اور کمر کو ایک خاص حد کے اندر لانا ہوتا ہے لیکن یہ عمل جتنا ضروری ہے‘ اس سے کہیں زیادہ اہمیت اسے اس حد کے اندر مستقلاً رکھنے کی ہے ۔ وزن گھٹانے کے سلسلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے لئے غیر صحت مندانہ طریقے ہرگز استعمال نہ کئے جائیں۔
وزن کم کرنے کے لئے متوازن غذا کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ طرز زندگی اور معمولات میںایسی تبدیلیاں لائی جائیں جو آپ کو متحرک رکھیں ۔ بعض خواتین دبلا ہونے کے شوق میں بالکل کچھ نہیں کھاتیں۔ اس سے وزن تو کم ہو جاتا ہے لیکن ان کی جلد لٹک جاتی ہے۔ خواتین کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ ڈائٹنگ کے بعد ان کی ساری خوبصورتی مدہم پڑ جائے گی اوربڑھاپے کے آثار بھی جلد ظاہر ہونے لگیں گے ۔ وزن کم کرنے اور اسے اپنی حد میں رکھنے کے لئے درج ذیل امور قابل توجہ ہیں :
٭ ایک عام عورت کو دن بھر میں تقریباً 1800 سے 2000 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنا چاہیں تو آپ کو روزانہ 1200 سے 1400 کیلوریز لینا ہو گی۔
٭ مناسب کیلوریز کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ بیکری کی بنی ہوئی چیزیں ‘ مٹھائیاں اور چاول ترک کر دیں۔ وزن کے لئے تین ”چ “(چینی‘ چاول‘ چکنائی) کا استعمال کم سے کم کر دیں۔
٭ نہار منہ نیم گرم پانی میں ایک لیموں کا رس اور ایک چمچ شہد ملا کر پئیں۔ اس سے فالتو چربی تحلیل ہونے میں مدد ملتی ہے۔
٭ سفید آٹا استعمال نہ کریں بلکہ بھوسی والا آٹا منگائیں۔
٭ ہری سبزیاں اور سلاد آپ کے لئے مفید ہیں۔ پالک‘ ٹماٹر‘ چقندر‘ مولی اور شلجم کھائیں۔ بھوک لگے تو کھیرا کاٹ کر کھا سکتے ہیں۔
٭ کسی دعوت میں جائیں تو سافٹ ڈرنکس نہ لیں بلکہ سادہ پانی اور تھوڑا سلاد لے کر مہمانوں کا ساتھ دیں۔
٭ اپنی غذا میں روزانہ چار چیزیں ضرور شامل کریں۔ دودھ کا ایک گلاس‘ ترکاری‘ سلاد (کچی سبزیاں مثلاً بند گوبھی اور ٹماٹر) اور پھل ہیں۔
٭ ناشتہ ضرور کریں۔ صبح کے وقت پیٹ بھرا ہو تو پھر دوپہر تک بھوک نہیں لگتی۔ اس کے برعکس اگر ناشتہ بہت کم ہو تو جلد بھوک ستاتی ہے اور فرد کوئی چیز مثلاً کیک کا ٹکڑا‘ سینڈوچ یا پیسٹری کھا لیتا ہے جس سے ساری ڈائٹنگ ختم ہو جاتی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ جو خواتین اچھی طرح ناشتہ کرتی ہیں‘ ان کا وزن جلد کم ہونے لگتا ہے اور پھر دوبارہ نہیں بڑھتا۔
٭ ہمارا مذہب ہمیں سادگی اور اعتدال کی تلقین کرتا ہے۔ کھانا ہمیشہ تھوڑی بھوک رکھ کر کھانا چاہیے۔ اس سے صحت کبھی خراب نہیں ہوتی۔
٭ کھانا کھانے سے پہلے پانی پی لینا چاہیے اور بعد میں پینا ہو تو کم از کم ایک گھنٹہ انتظار کرنا چاہیے۔
٭ کھانا کھاتے وقت ٹیلی ویژن کے سامنے نہیں بیٹھنا چاہیے‘ اس لئے کہ اس طرح زیادہ کھانا کھایا جاتا ہے۔ بچوں کو خصوصاً اس سے منع کرنا چاہیے۔ مغربی ممالک کے بچوں میں موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی ایک وجہ ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر کھانا بھی ہے۔
٭ روزانہ ایک گلاس پالک اور ٹماٹر کا جوس پینے سے وزن کم ہوتا ہے۔
٭ پودینہ کی چائے بھی وزن کم کرتی ہے۔ اس کے لئے آپ پانی میں پودینہ ڈال کر ابالیں۔ اس میں ٹی بیگ یا گرین ٹی ڈال کر بھی پی سکتے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

کیلا، بالائی اور چیز ٹوسٹ

Read Next

چار میوے‘چار خوبیاں

Most Popular