ڈمپلز کیسے بنتے ہیں

بعض افراد خصوصاً خواتین کے ایک جبکہ کچھ کے دونوں گالوں پر گڑھے سے بنے ہوتے ہیں۔ یہ چہرے کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔ اس پر جہاں شاعروں نے خوبصورت اشعار کہے ہیں وہاں کئی گیت بھی لکھے گئے ہیں۔ زمانہ قدیم میں خوش قسمتی کی علامت سمجھے جانے والے ان گڑھوں کو ڈمپلز کہتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ڈمپلز کیسے بنتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔

زیادہ تر صورتوں میں یہ خصوصیت موروثی یعنی والدین سے بچوں میں منتقل ہوتی ہے۔ کبھی کبھار چہرے کی چربی بھی ان کا سبب بن سکتی ہے۔ اس صورت میں یہ وزن کم ہونے کے بعد غائب ہوجاتے ہیں۔ یہ جسم میں کہیں بھی ہو سکتے ہیں۔

چہرے کے ڈمپل

چہرے میں ایک ایسا پٹھہ ہے جو تاثرات ظاہر کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مثلاً جب کوئی شخص ہنستا ہے تو یہ سکڑ جاتا ہے۔ نتیجتاً چہرے کے کنارے ابھرتے ہیں اور مسکراہٹ نمایاں ہو جاتی ہے۔ عموماً یہ گالوں میں ایک ہڈی سے شروع ہو کر چہرے کے کنارے سے جڑ جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں یہ پیدائشی طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ ایسے میں اس کا ایک حصہ چہرے کے اوپری کنارے جبکہ دوسرا نچلے کنارے سے جڑا ہوتا ہے۔ پھر جوں ہی ان کے اوپر موجود جلد حرکت کرتی ہے تو پٹھوں کے درمیان گڑھابن جاتا ہے۔ گالوں کے ڈمپلز مردوں کے مقابلے خواتین میں زیادہ عام ہیں۔

ٹھوڑی کے ڈمپل

ٹھوڑی کے ڈمپل کے لیے چاہ ذقن اور چاہ زنخدان کی اصطلاحات بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ ان کا لفظی مطلب ٹھوڑی کا کنواں ہے۔ یہ بھی پیدائشی ہوتے ہیں مگر ان کی وجہ پٹھے نہیں بلکہ نچلے جبڑے کی ہڈیاں ہیں جو مکمل طور پر جڑی نہیں ہوتیں۔ یہ ٹھوڑی پر دائرے یا لائن کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں اور مردوں میں زیادہ عام ہیں۔

کمر کے ڈمپل

یہ کمر کے نچلے حصے میں ریڑھ کی ہڈی کے دونوں طرف ہوتے ہیں۔ یہ ٹشوز کی اس پٹی کی وجہ سے بنتے ہیں جو کولہے کی ہڈی کے سامنے والے حصے، اس کے بیرونی کنارے اور جلد کو آپس میں جوڑتی ہے۔ یہ زیادہ تر خواتین میں پائے جاتے ہیں۔

جن افراد کے گالوں پر ڈمپل نہ ہوں وہ اگر چاہیں تو انہیں ڈمپل پلاسٹی نامی سرجری کے ذریعے بنوا سکتے ہیں۔ اس عمل میں گال کے اندرونی حصے پر کٹ لگایا جاتا ہے جبکہ بیرونی سطح پر کسی قسم کا نشان نہیں بنتا۔ پھر یہاں سے دھاگہ گزار کر جہاں ڈمپل بنانا ہو اس جلد کی نچلی سطح کو سی کر جوڑ دیا جاتا ہے۔ یہ ٹانکہ وقت گزرنے کے ساتھ قدرتی طور پر جسم میں جذب ہو جاتا ہے۔ اسے کھولنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ ڈمپل عارضی نہیں بلکہ مستقل ہوتے ہیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

ریبیز

Read Next

چیونٹیوں سے متعلق حیران کن حقائق

Leave a Reply

Most Popular