فرض کریں کہ آپ شدید ٹھنڈ میں سویٹریا دیگرگرم کپڑوں کے بغیر گھرسے نکلے ہیں۔ شروع کے کچھ لمحے تو آپ کو بہت خوشگوار محسوس ہوئے لیکن اس کے بعد کچھ ناخوشگوار چیزیں شروع ہوگئیں۔ مثلاً آپ کی ناک کی نوک اورہاتھوں کی انگلیاں سرخ ہوگئیں۔ اس کے علاوہ جسم پرکپکپی طاری ہوگئی اورپھرکچھ ہی منٹوں میں آپ کے دانت بھی بجنا شروع ہو گئے۔
ان تبدیلیوں کے پس پردہ سائنس کیا ہے
جسم کا نارمل درجہ حرارت97 فارن ہائیٹ سے99 فارن ہائیٹ کے درمیان ہوتا ہے۔ بیرونی درجہ حرارت کے مطابق اندرونی جسمانی درجہ حرارت بھی تبدیل ہوتا ہے۔ اگر یہ غیر معمولی طورپر بڑھ جائے تو پانی کی کمی اور ہیٹ سٹروک جبکہ کم ہوجائے توہائپو تھرمیا(شدید ٹھنڈ لگنے)کا خطرہ ہوتا ہے۔ لہٰذا اس کا نارمل سطح پر برقرار رہنا ضروری ہے جس کے لئے ہمارے جسم میں قدرتی طورپرایک نظام موجود ہے۔
جب باہرٹھنڈ ہوتی ہے تو جسم کا اندرونی درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے۔ ایسے میں جلد میں موجود خلیے دماغ کو اس تبدیلی سے آگاہ کرتے ہیں۔ پھر دماغ کا ایک حصہ یعنی ہائپو تھیلمس جسم کو گرمائش پیدا کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ اس حکم کی تعمیل میں پٹھے تیزی سے حرکت کرنے لگتے ہیں جن کے باعث جسم کپکپاتا ہے۔ دانت بجنا بھی کپکپاہٹ کی ایک قسم ہے جو چہرے کے پٹھوں کی حرکات کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ ٹھنڈ سے بچنے کے لئے جسم ایک اور ردعمل بھی ظاہرکرتا ہے ۔اس کے تحت جسم کے کچھ حصوں مثلاً ٹانگوں، بازوؤں ، ہاتھوں اور پاؤں وغیرہ تک خون کا بہاؤ محدود جبکہ زندگی کی بقا کے لئے اہم اعضاء مثلاً دل اور پھیپھڑوں وغیرہ تک بہاؤ زیادہ ہوجاتا ہے۔ اسی لئے ان اعضاء کا درجہ حرارت برقرار رہتا ہے جبکہ ہاتھ‘ پاؤں اورناک ٹھنڈے ہونے کے ساتھ ساتھ سرخ بھی ہو جاتے ہیں۔
science behind shivering and teeth chattering, thand mai kapkapahat aur daant bajnay ki wajah kya hai
