کیٹو ڈائٹ

کیٹو ڈائٹ

کیٹوجینک ڈائٹ کو مختصراً کیٹو ڈائٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایسا ڈائٹ پلان ہے جس میں نشاستے کا استعمال کم جبکہ چکنائی کا زیادہ کیا جاتا ہے۔ یہ پلان جسم کی چربی کو تیزی سے جلا کر وزن کو جلدی گھٹانے میں مددگارثابت ہوتا ہے بلکہ اس سے توانائی بھی زیادہ حاصل ہوتی ہے۔

یہ کیسے کام کرتی ہے

کیٹوجینک ڈائٹ کو جاننے کے لیے سب سے پہلے کیٹوسس کے عمل کو سمجھ لینا ضروری ہے۔ جسم میں توانائی پیدا کرنے کے لیے خلئے عام حالات میں شوگراستعمال کرتے ہیں جونشاستے سے حاصل ہوتی ہے۔ اگرنشاستے کا استعمال کم یا بالکل بند کردیا جائے توجسم توانائی پیدا کرنے کے لیے اپنے اندرذخیرہ شدہ چربی استعمال کرنے لگتا ہے۔ یہ عمل کیٹوسس کہلاتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ کیٹوسس جسم میں ذخیرہ شدہ چربی کو توڑنے یا استعمال کرنے کا عمل ہے جو کیٹو جینک ڈائٹ کی بنیاد ہے۔

اس ڈائٹ پلان میں نشاستے کو ختم کرکے زیادہ پروٹین اورچربیلی غذائیں مثلاً گوشت‘ انڈے‘ چیز‘مکھن اورمچھلی وغیرہ کھائی جاتی ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ جسم میں کیٹوسس کا عمل جلد شروع ہواوراگر پہلے سے ہورہا ہے تو تیزی سے جاری رہے۔ یہ عمل ایک دن میں شروع نہیں ہوتا بلکہ دو سے چاردن تک مسلسل انتہائی کم (20سے 50 گرام ) نشاستہ کھانا ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ مقدار ہر فرد کے لیے مختلف ہوتی ہے۔

کیٹو ڈائٹ پرایک تنقید یہ کی جاتی ہے کہ یہ متعلقہ فرد کو نشاستہ (جس میں سبزیاں اور پھل شامل ہوتے ہیں) کھانے سے روکتی ہے۔ ایسا کرنے سے کئی طرح کی پیچیدگیاں ہوجاتی ہیں کیونکہ نشاستہ غذا میں50فی صد تک شامل ہونا چاہئے۔ ابتدا میں کیٹو ڈائٹ مرگی کے مریضوں کے لیے تجویز کی گئی تھی تاہم یہ ہرمرض میں استعمال نہیں کی جا سکتی۔ گردوں کے مریض اسے معالج کے مشورے کے بغیر  نہ کریں۔

کیا یہ محفوظ ہے

اگرچہ یہ ڈائٹ بچوں میں مرگی اوردوروں میں مفید پائی گئی ہے اوردیگرڈائٹ پلانزکی نسبت وزن بھی تیزی سے گھٹاتی ہے۔ تاہم اس کے نقصانات بھی ہیں۔ مثلاً

٭کیٹو ڈائٹ کرنے والاکیٹو فلوکا شکارہوسکتا ہے۔ اسے کیٹوسس کا سائیڈ افیکٹ سمجھ لیں۔ اس میں تھکاوٹ‘سرچکرانا‘ نیند اورسانس لینے میں دشواری اورقبض کی شکایات عام ہیں۔ یہ علامات کچھ دنوں سے لے کر کچھ ہفتوں تک رہ سکتی ہیں۔

٭سرخ گوشت، چربی، نمک اورپروسیسڈ غذاؤں کا استعمال بڑھانے سے برا کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے۔ نتیجتاً امراض قلب اورہائی بلڈپریشرکے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

٭کیٹوسس سے کیٹونزکی مقداربھی بڑھتی ہے جس سے جسم پانی کی کمی کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس سے جسم میں الیکٹرولائٹس کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ اگریہ ڈائٹ استعمال کررہے ہوں تو پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔

٭کیٹو ڈائٹ کے فوائد تو ہیں لیکن یہ دیرپا نہیں ہوتے۔ دیکھا گیا ہے کہ ہروہ پلان جس میں نشاستے کا استعمال کم کردیا جاتا ہے‘اسے آزمانے والوں کا وزن ایک سال کے اندرواپس آجاتا ہے۔ نیز ابتدائی چند ہفتوں میں فوری طورپرگھٹنے والا وزن چربی کا نہیں‘ بلکہ پانی کا ہوتا ہے۔ کچھ عرصے بعد جب آپ نشاستہ دوبارہ کھانا شروع کرتے ہیں تووزن واپس آجاتا ہے۔

٭کیٹوسس میں پٹھے کمزورہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کیٹوڈائٹ استعمال کرنے والے اکثرافراد تھکان اورجسمانی کمزوری کی شکایت کرتے ہیں۔

٭ سبزیوں اورپھلوں کا استعمال بہت زیادہ کم کرنے سے جسم میں کئی اہم غذائی اجزاء کی کمی ہوجاتی ہے۔ اس طرح یہ ڈائٹ کئی طرح کے مسائل کا موجب بن سکتی ہے۔

کیٹو ڈائٹ کے وقتی طورپرفوائد ہیں اوریہ کچھ خاص امراض میں کارآمد بھی مانی جاتی لیکن اس کا زیادہ عرصے تک استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لئے دیرپا اوردوررس فوائد کے لیے ہمیشہ متوازن غذا اورباقاعدہ ورزش کوعادت بنائیں۔

ketogenic diet, pros of keto, cons of keto, keto diet kitni effective hai

Vinkmag ad

Read Previous

اچھے فریج کی خصوصیات

Read Next

ایگزیما

Leave a Reply

Most Popular