درد سے متعلق دلچسپ معلومات
جب ہم کسی گرم چیزکوچھوتے ہیں یاجسم پرچوٹ لگتی ہے توجلد کے نیچے موجود حسی خلیے یہ پیغام دماغ تک پہنچاتے ہیں۔ نتیجتاً ہمیں درد محسوس ہوتا ہے۔ یہ خلیے پٹھوں، جوڑوں اورہڈیوں کے علاوہ پیٹ، چھاتی اورپیڑو میں موجود اعضاء میں بھی ہوتے ہیں۔ لہٰذا ان میں کسی خرابی یا گڑ بڑ کی صورت میں بھی درد ایک علامت کے طورپرظاہر ہوتا ہے۔ یوں یہ نہ صرف ہمیں الرٹ رہنا سکھاتا ہے (مثلاًدوبارہ گرم چیز کو نہیں چھونا) بلکہ جسمانی مسائل (انفیکشن یا بیماریاں)کی طرف متوجہ بھی کرتا ہے۔
درد سے متعلق کچھ حقائق یہ ہیں
– پین کی اصطلاح پینا(poena) سے نکلی ہے۔ یہ لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی’ جرمانہ یا سزا ‘کے ہیں۔
-بعض خواتین کو ماہانہ ایام کے دوران شدید درد ہوتا ہے جبکہ کچھ کو یہ بالکل محسوس نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ درد چاہے کوئی بھی ہو، ہرفرد میں اسے برداشت
اورمحسوس کرنے کی صلاحیت مختلف ہوتی ہے۔ اس کا انحصارجسمانی ساخت، جنس، جسم میں سوزش، ماضی کے تجربات اورارد گرد کے ماحول پرہوتا ہے۔
-خواتین کو مردوں کی نسبت زیادہ شدت سے درد محسوس ہوتا ہے۔ اس کا سبب ان میں ہارمونیائی تبدیلیوں کی شرح اور اعصاب کی تعداد کا زیادہ ہونا ہے۔
-دماغ درد اور دیگر احساسات کا پیغام جاری کرتا ہے تاہم اس کے اندر درد نہیں ہوتا ۔
-کیڑے مکوڑوں کے علاوہ کچھ انسا ن بھی جسمانی درد محسوس کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوتے ہیں۔ انسانوں میں اس کی وجہ ایک پیدائشی جینیاتی بیماری ہے۔ اس کے شکار افراد زیادہ عرصے تک زندہ نہیں رہ پاتے ۔
-انسانوں اورجانوروں کو تیزاب یا مرچوں سے جلن اور تکلیف ہوتی ہے۔ اس کے برعکس ایک جانور(Naked Mole Rat)کو چوٹ لگنے یا جلنے کی وجہ سے درد محسوس نہیں ہوتا ۔
-قدرتی طور پرسرخ بالوں کے حامل افراد میں درد برداشت کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ تاہم یہ لوگ کچھ دردوں کو معمول سے زیادہ بھی محسوس کرتے ہیں۔ اسی لئے انہیں زیادہ مقدارمیں پین کلرزاورانستھیزیا دیا جاتا ہے۔
-اگرچہ تکلیف دہ ترین تجربات میں سے ایک زچگی ہے تاہم گردوں میں پتھری کے درد کو بھی اس کے برابرخیال کیا جاسکتا ہے۔ بعض افراد اسے زچگی سے بھی زیادہ شدید قراردیتے ہیں۔
-جلدی جلدی آئس کریم کھانے یا شدید ٹھنڈا پانی پینے کے بعد سر میں درد ہوتا ہے جو فوراً ختم بھی ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب منہ یا گلا اچانک شدید ٹھنڈ ا ہوتا ہے تو دماغ میں موجود خون کی نالیاں پھیل جاتی ہیں تاکہ متعلقہ حصے تک زیادہ سے زیادہ خون پہنچے اوروہ گرم ہوجائے۔ یہ درد اس اچانک ہونے والی تبدیلی کے باعث ہی ہوتا ہے۔
-شدید درد میں میڈی ٹیشن یا کوئی اورسرگرمی کر لی جائے تو درد کم محسوس ہونے لگتا ہے۔ اس لئے اپنی کیفیت کو مد نظررکھتے ہوئے ہلکی پھلکی سرگرمیاں کرتے رہنا چاہئے۔
-طویل المعیاد اورشدید دردکا باعث بننے والے عوامل میں سوزش بھی اہم کردارادا کرتی ہے۔ اسے کم کرنے کے لئے پروسیسڈ کھانوں، تلی ہوئی اشیاء اورریفائنڈ شوگر سے پرہیز کریں۔
-درد صرف جسمانی نہیں ہوتا بلکہ اس کا ذہنی صحت سے بھی گہرا تعلق ہے۔ اسی لئے لمبے عرصے تک بیماریوں میں مبتلا افراد غصے اور مایوسی کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔ اس کا سبب یہ ہے کہ جب ذہنی تناؤ بڑھتا ہے‘ پٹھے کھچ جاتے اورہارمونزخارج ہوتے ہیں تو وہ جسم کی سوزش اوردرد کو بڑھاتے ہیں۔ نتیجتاً ذہنی تناؤمیں مزید اضافہ ہوتا ہے اوریہ چکر یونہی چلتا ہے۔
interesting facts about pain, pain facts, dard say mutaliq dilchasb maloomat, pain facts