لعاب منہ کو نم رکھتا ،کھانے کو چبانے اور نگلنے کے دوران چکنا کرتا اورجراثیم کا خاتمہ کرکے منہ کی بدبو بھگاتا ہے۔ یہ منہ میں ایسے اور بھی بہت اہم کام انجام دیتا ہے۔ اگراس کی مناسب مقدار نہ بن رہی ہو تو منہ خشک ہوجاتا ہے۔ نتیجتاً چبانے ، نگلنے اور بولنے میں دقت ہوسکتی ہے، مصنوعی دانت مسوڑھوں اور منہ کے ساتھ رگڑ کھا کر زخم بنا سکتے ہیں، دانت خراب ہوسکتے ہیں اور منہ میں فنگل انفیکشن بھی ہوسکتا ہے۔
اس کا براہ راست تعلق عمر رسیدگی سے تو نہیں تاہم اکثر بزرگ چونکہ بیک وقت بہت سی ادویات استعمال کر رہے ہوتے ہیں اور ان کے جسم میں پانی کی کمی کا خطرہ بھی نسبتاً زیادہ ہوتا ہے لہٰذا وہ عموماً اس مسئلے کا شکار ہوجاتے ہیں۔
کرنے کے کام
جن بزرگوں کو یہ مسئلہ ہو انہیں چاہئے کہ ڈاکٹر کو آگاہ کریں تاکہ وہ اس کا مناسب علاج کیا جاسکے۔ عمومی طور پر ان ہدایات پر عمل کرنے سے فائدہ ہوتا ہے:
٭وقتاً فوقتاً خصوصاً کھانوں کے دوران پانی یا چینی کے بغیر کسی مشروب کی چسکیاں لیتے رہیں۔ اس سے چبانے اورنگلنے میں آسانی ہوگی اور کھانے کا ذائقہ بھی بہترہوگا۔
٭چائے، کافی اور کولا مشروبات میں موجود کیفین منہ میں خشکی کا سبب بنتی ہے لہٰذا ان سے گریز کریں۔
٭چینی کے بغیر چیونگم چبائیں یا ٹافی چوسیں۔ ٹافیوں میں ترش، دارچینی اور پودینے کے ذائقے والی ٹافیاں بہتر ہیں۔ ان سے لعاب کی مقدار میں اضافہ ہوگا اور دانت کیڑا لگنے سے محفوظ رہیں گے۔
٭الکوحل اورتمباکونوشی بھی منہ کو خشک کرتے ہیں لہٰذا ان سے گریز کریں۔
٭نمکین اور مسالے دار کھانے خشک منہ میں درد کا باعث بنتے ہیں لہٰذا ان سے حتی الامکان پرہیز کریں۔
٭ہوا میں نمی کی مقدار کو برقرار رکھنے والی مشین، سانس کی نالیوں اورمنہ کو نم رکھ کے منہ کو خشک ہونے سے بچاتی ہے۔ اسے گھروں میں لگوایا جاسکتا ہے۔
dry mouth in elderly, how to deal with dry mouth problem, buzurgo mai moun khushk kyun hota hai, oral health, seniors, elderly, older adults
