جھریاں کیوں پڑتی ہیں
آپ نے دیکھا ہوگا کہ ہنستے یا روتے ہوئے جب چہرے کے پٹھے سکڑتے ہیں تو پیشانی ‘ آنکھوں اورمنہ کے گردلائنیں بن جاتی ہیں۔ یہ عارضی ہوتی ہیں اوران تاثرات کی غیرموجودگی میں چہرے سے غائب ہوجاتی ہیں۔ اس کے برعکس کچھ لائنیں مستقل ہوتی ہے جنہیں جھریاں کہا جاتا ہے۔ ان کاسبب پٹھوں کی حرکات نہیں بلکہ بڑھتی عمر کے ساتھ ہونے والی جسمانی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ یہ عموماً جسم کے ان حصوں پرزیادہ نمایاں ہوتی ہیں جن کا دھوپ سے براہ ٔراست رابطہ ہوتا ہے مثلاً چہرہ ، ہاتھ ، گردن اوربازووغیرہ۔ مگروہ کون سی تبدیلیاں ہیں جو ان کا سبب بنتی ہیں؟ آئیے جانتے ہیں اس کی تفصیل
جھریوں کا سبب بننے والے عوامل کو دو کیٹگریزمیں تقسیم کیا جاسکتا ہے
پہلی کیٹگری
اس میں وہ تمام قدرتی جسمانی تبدیلیاں شامل ہیں جوبیرونی عوامل کے قطع نظروقت کے ساتھ رونما ہوتی ہیں۔ مثلاً خلیوں کی معمول کی توڑ پھوڑ کے باعث فری ریڈیکلز بنتے ہیں جوکولیجن کی مقدارکوکم کرتے ہیں۔ نتیجتاً جلد پتلی اورکمزورہوتی جاتی ہے۔20 سال کی عمرکے بعد فرد کی جلد کو مضبوط بنانے والے اس پروٹین کی مقدار میں سالانہ ایک فی صد کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پسینہ اورتیل بنانے والے غدود (یہ جلد کو نم رکھتے ہیں) کی کارکردگی متاثرہوتی اورایلاسٹن پروٹین اور ایچ اے (hyaluronic acid کی مقدار بھی کم ہوجاتی ہے۔ ایلاسٹن کی مناسب مقدارجلد کو لچکداربناتی جبکہ ایچ اے اس کی نمی کوبرقراررکھتا ہے۔ ان تبدیلیوں کے باعث بننے والی جھریاں ہلکی ہوتی ہیں اوران سے مکمل طورپربچا نہیں جاسکتا۔
دوسری کیٹگری
اس میں وہ بیرونی ماحولیاتی عوامل شامل ہیں جواوپرذکر دہ تبدیلیوں کے عمل کوتیزکرکے نہ صرف جھریوں کا باعث بنتے ہیں بلکہ انہیں مزید نمایاں بھی کرتے ہیں۔ مثلاًتمبا کونوشی کرنے اورتیزدھوپ یا آلودہ ماحول میں زیادہ دیررہنے سے کولیجن اورایلاسٹن کی مقدارکم ہوتی ہے۔ نتیجتاًجلد کی بیرونی پرت خشک ہوجاتی ہے اوراس پر زخم ، چھائیاں اورنقطے بن جاتے ہیں۔ اسی طرح پروسیسڈ خوراک اورزیادہ چکنائی کے حامل یا میٹھے کھانے جلد میں سوزش اورجھریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ وہ عوامل ہیں جن پرقابو پا کرجھریوں کو گہرا اورزیادہ نمایاں ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔
کیا کریں‘ کیا نہیں
جھریوں کوگہرا اورزیادہ نمایاں ہونے سے روکنے کے لئے ان ہدایات پرعمل معاون ثابت ہوسکتا ہے
٭ تیزدھوپ میں بہت زیادہ وقت نہ گزاریں۔
٭دھوپ کے اوقات میں باہر جانا ہوتوٹوپی اوردھوپ کے چشمے پہنیں۔ اس کے علاوہ لمبی آستینوں والا اورایسا لباس پہنیں جو جسم کو مکمل طورپرڈھانپ دے۔
٭الٹراوائلٹ شعاؤں سے بچاؤ کے لئے کم ازکم 35 سے زائد ایس پی ایف(Sun protection factor) کی حامل سن سکرین استعمال کریں۔ایس پی ایف سے مراد پھر ہر دوگھنٹے بعد خصوصاً پسینہ آرہا ہو یا پانی سے رابطہ ہوا ہو تواسے دوبارہ لگائیں۔
٭جلد کوموائسچرائزرکی مدد سے نم رکھیں۔
٭اینٹی آکسی ڈینٹس مثلاً وٹامن سی، ای، سلینیم اوربیٹا کیروٹین وغیرہ فری ریڈیکلزکا خاتمہ کر کے جلد کو قبل از وقت بڑھاپے کے اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ان کے حامل پھل، سبزیاں اوردیگر کھانے کھائیں۔
٭نیند کی کمی بھی کولیجن کی مقدارمیں کمی اورنتیجتاً جھریوں کا سبب بنتی ہے، اس لئے پرسکون نیند کا اہتمام کریں۔
٭پروسیسڈ خورا ک اورزیادہ چکنائی کے حامل یا میٹھے کھانے کم مقدار میں کھائیں۔
science behind wrinkles, barhti umer k sath jhuriyan kyun hoti hain, categories of wrinkles
