Vinkmag ad

مریض کیسے روزہ رکھیں؟

ماہ رمضان کی برکات سے فیض یاب ہونے کے لیے نہ صرف صحت مند افراد بے چین ہوتے ہیں بلکہ بہت سے مریض بھی چاہتے ہیں کہ ان سے محروم نہ رہیں۔ اسی شوق میں وہ روزہ تو رکھ لیتے ہیں لیکن بعض اوقات انہیں افطاری سے قبل ہی روزہ توڑنا پڑ جاتا ہے۔ مختلف امراض میں روزہ داروں کے لیے مختلف ہدایات ہوتی ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر، دل اور گردوں کے مریض کیسے روزہ رکھیں؟ اس کے لیے انہیں ذیل میں بتائی گئی باتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ اس سے وہ ماہ رمضان کی رحمتوں اور برکتوں کو بھی سمیٹ لیں گے اور ان کی صحت بھی متاثر نہیں ہو گی۔

ہائی بلڈ پریشر کے مریض

٭نمک، چکنائی اور زیادہ پروٹین والی غذاؤں سے اجتناب کریں۔

٭انڈا اور بڑا گوشت بلڈ پریشر کو اچانک بڑھا دیتے ہیں۔ روزے میں بالخصوص ان اشیاء سے پرہیز کریں۔

٭ادویات کا استعمال افطاری کے بعد کریں۔ دوسری صورت میں ڈی ہائڈریشن کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

٭130/80 یا 120/80 بلڈ پریشر والے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں۔ بلڈ پریشر اس سے زیادہ یا کم ہو تو معالج کی ہدایات کے مطابق روزہ رکھیں۔

دل کے مریض

٭وہ افراد جن کا بائی پاس ہوا ہو، انہیں سٹنٹ ڈالے گئے ہوں، سیدھا لیٹنے، چہل قدمی کرنے یا سیڑھیاں چڑھنے سے ان کا سانس پھولتا ہو تو روزہ رکھنے سے پہلے معالج سے ضرور ہدایات لیں۔

٭تھوڑی سی مشقت سے سینے کے بائیں جانب درد یا بوجھ محسوس ہوتا ہو تو روزہ نہ رکھیں۔

گردوں کے مریض

ایک فطری عمل کے تحت گردوں اور مثانے میں پتھریاں بن کر پیشاب کے راستے خارج ہو جاتی ہیں اور ہمیں پتا بھی نہیں چلتا۔ گردوں میں یہ پتھریاں مختلف اقسام کی ہوتی ہیں جن میں سے زیادہ تر کیلشیم یا یورک ایسڈ کی ہوتی ہیں۔ ایسی پتھریوں کے حامل مریض ان ہدایات پر عمل کریں:

٭دودھ یا اس سے بنی اشیاء، پالک، ٹماٹر اور گوشت سے مکمل پرہیز کریں۔ اگر انہیں استعمال کرنا ہو تو اس سلسلے میں ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

٭روزہ رکھیں تو افطاری سے سحری تک 8 سے10 گلاس پانی ضرور پیئیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

کیا چشمے سے نظرکمزورہوتی ہے؟

Read Next

صحت بخش افطار

Leave a Reply

Most Popular