دانت اور مسوڑھوں میں پیپ

دانت اورمسوڑھوں میں پیپ

ثناء کو پچھلے کئی دنوں سے دانت میں شدید درد تھا۔ کچھ دن گزرنے کے بعد یہی درد دوسرے دانت میں بھی منتقل ہوگیا۔ چچی کے کہنے پر اس نے کچھ ٹوٹکے آزمائے اوربظاہر وہ عارضی طورپرمفید بھی ثابت ہوئے تاہم ہر گزرتے دن کے ساتھ نئی علامات سامنے آنے لگیں۔ جب چبانے اورمنہ پوری طرح کھولنے میں دقت ہونے لگی تو اس نے ڈینٹسٹ سے رابطے کا فیصلہ کیا۔

ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹر نے دانت کو چھوا اور ہلکا سا دباؤ ڈالا تو ثناء کو تکلیف میں اضافہ محسوس ہوا۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر نے ایکسرے تجویز کیا۔ اس کے نتائج سے معلوم ہوا کہ دانت میں انفیکشن کے باعث پیپ پڑ گئی ہے۔ اس نے بتایا کہ اگرعلاج میں تاخیر کی گئی تو انفیکشن پھیل کر پیچیدہ شکل اختیارکرسکتا ہے جسے طبی اصطلاح میں دانتوں کا پھوڑاکہتے ہیں۔

بیماریوں سے بچاؤاوران پر قابو پانے کے امریکی ادارے ’’سی ڈی سی‘‘کے مطابق 5  سے 12 سال کی عمر کے 20 فی صد بچوں کا کم ازکم ایک دانت ضرورخراب ہوچکا ہوتا یاخراب ہو رہا ہوتا ہے۔ بڑوں میں اس مسئلے کی شرح 13 فی صد ہے۔

انفیکشن کی وجوہات

منہ میں جراثیم کی موجودگی دانتوں پرمیل کی تہہ جم جانے یعنی پلاک کا سبب بنتی ہے۔ اس کے بعد دانتوں کو صاف نہ کیا جائے تو پلاک میں موجود بیکٹیریا دانتوں اورمسوڑھوں کو نقصان پہنچاتے رہتے ہیں۔ نتیجتاً منہ کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ یہ عوامل دانتوں میں انفیکشن کے امکانات کو بڑھاتے ہیں

٭باقاعدگی سے برش یا فلا س نہ کرنا۔

٭میٹھی یا سٹارچ کی حامل اشیاء زیادہ استعمال کرنا۔

٭ دانتوں اور مسوڑھوں میں سرجری کے بعد کا زخم جو ٹھیک نہ ہوا ہو۔

٭مسوڑھوں کی بیماری۔

٭ کمزور قوت مدافعت والے افراد میں انفیکشن کا بروقت علاج نہ ہونا۔

٭مخصوص ادویات مثلاً کیموتھیراپی کے مضر اثرات یا بیماریوں کے باعث منہ کا خشک ہوجا نا۔

پھوڑا کیسے بنتا ہے

پھوڑا دراصل دانتوں میں انفیکشن کے بعد سب سے آخری مرحلہ ہوتا ہے۔ اس کے بننے کے عمل کو سمجھنے کے لئے دانتوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ ان میں پہلا حصہ بالائی تہہ یعنی اینیمل، دوسرا اس کے نیچے ایک تہہ یعنی ڈینٹین جبکہ تیسرا اس کے نیچے ایک نس ہے۔

٭انفیکشن کی صورت میں سب سے قبل دانت کی بالائی تہہ کو نقصان پہنچتا ہے۔ نتیجتاً اس میں کیڑا لگتا اورسوراخ ہوجاتا ہے۔ اس مرحلے میں درد نہیں ہوتا اورنہ کوئی اورعلامت محسوس ہوتی ہے۔ دانت کی بھرائی سے مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔

٭پہلے مرحلے کونظرانداز کردیا جائے توبالائی تہہ سے کیڑا ڈینٹین تک منتقل ہوجاتا ہے۔ نتیجتاً دانت کی حساسیت میں اضافہ ہوجاتا ہے،تھوڑا بہت درد ہوسکتا ہے اوراس میں ٹھنڈا گرم لگنے لگتا ہے۔اس کا علاج بھی دانت کی بھرائی ہی ہوتا ہے۔

٭دوسرے مرحلے کے بعد علاج میں تاخیرہوتو دانتوں کے اندرموجود رگ کو نقصان پہنچنے لگتا ہے۔ اس کے ارد گرد خون کی نالیاں ہوتی ہیں لہٰذا اس موقع پر متاثرہ شخص کو شدید تکلیف ہوتی ہے۔ پھریہی رگ آہستہ آہستہ مردہ ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ ایسے میں مردہ رگ کو نکال کرنالی کی بھرائی کی جاتی ہے۔ اس عمل کوروٹ کنال کہتے ہیں۔

٭روٹ کنال نہ کی جائےتوانفیکشن رگ کے سرے پرپہنچتا ہے اوروہاں پھوڑا بننے لگتا ہے۔ اس نالی کے باہر ہڈیاں اورجلد ہوتی ہے۔ چونکہ پھوڑے کے اندربھری پیپ کوخارج ہونا ہوتا ہے لہٰذا یہ ہڈی میں سوراخ کرتی ہوئی باہرنکل کرجلد کے نیچے جمع ہوجاتی ہے۔ پھرپھوڑا خود ہی پھٹ جاتا ہے۔ ایسا نہ ہوتو مریض کو بخارہوجاتا ہے اورپیپ نکالنے کے لئے ڈاکٹر حضرات اسے چیرا دیتے ہیں۔ تاہم اس کے بعد بھی روٹ کنال کرنا ضروری ہوتا ہے۔

علاج کے آپشنزکو مدنظررکھتے ہوئے مریض کو پروسیجرسے پہلے لوکل انستھیزیا دے کرمتاثرہ حصے کو سن کر لیا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں اسے مکمل بے ہوش بھی کیا جاسکتا ہے۔

علامات کیا ہیں

اس صورت میں متاثرہ حصے کی سائیڈ پرموجود کان، ناک اورگردن میں درد ہوتا ہے اورلیٹتے ہوئے زیادہ تکلیف محسوس ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ چہرے پرسوزش اورسوجن، دانت ہلنا یا نرم ہوجانا، مسوڑھوں میں سوزش اورسوجن، دانتوں میں ٹھنڈا گرم لگنا، منہ سے بدبوآنا اورمنہ کا ذائقہ خراب ہونا بھی اسی کی علامات ہیں۔

صحت مند دانت اورمسوڑھے

دانتوں اورمسوڑھوں کو صحت مند رکھ کر اس کیفیت سے بچا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے باقاعدگی سے فلاس کریں یا دانتوں کے درمیان استعمال ہونے والا ٹوتھ برش دن میں ایک مرتبہ ضروراستعمال کریں۔ فلورائیڈ والے ٹوتھ پیسٹ سے دن میں دومرتبہ کم از کم دومنٹ کے لئے دانتوں کو برش کرنا، کھانوں کے درمیان وقفے یا سونے سے قبل نشاستہ داریا میٹھی اشیائے خورونوش کے استعمال سے گریزکرنا بھی اس ضمن میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

دانتوں کا پھوڑا پھٹ جائے تورفتہ رفتہ درد کی شدت کم ہوتی رہتی ہے مگر اس کے بعد بھی باقاعدہ علاج کی ضرورت رہتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتوانفیکشن جبڑوں، سراورگردن کے علاوہ پورے جسم میں پھیل سکتاہے۔ لہٰذا پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے بروقت علاج کو ترجیح دیں۔ اس کے علاوہ باقاعدگی سے دانتوں کا معائنہ کرواتے رہیں۔

Dental abscess, how is dental abscess formed, symptoms of dental abscess, healthy teeth and gums

Vinkmag ad

Read Previous

مٹی کھانے کی عادت

Read Next

سر درد

Leave a Reply

Most Popular