بخار کے انداز سے اس کا ممکنہ سبب معلوم ہو جاتا ہے جس کے مطابق علاج کیا جاتا ہے۔ بخار کی عام اقسام یہ ہیں:
ملیریا
ملیریا کا وائرس ایک خاص قسم کے مچھرکے ذریعے پھیلتا ہے۔ جب وہ ملیریا کے شکار کسی شخص کو کاٹتا ہے تو اس کا وائرس مچھر میں منتقل ہوجاتا ہے۔ جب یہی مچھر کسی صحت مند آدمی کو کاٹتا ہے تو وائرس اس تک منتقل ہوجاتا اور اسے بخار ہو جاتا ہے۔
اس بخارمیں اچانک جسم کا درجہ حرارت بڑھتا ہے اور پھر یک دم پسینے آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ملیریا ہر دوسرے یا تیسرے دن ہوسکتا ہے۔ روزانہ ایک خاص وقت پر بخار ہونے کی وجہ جراثیم کا اسی وقت تقسیم در تقسیم ہونا اور پھلنا پھولنا ہے۔
ٹائیفائیڈ
ٹائیفائیڈ کا وائرس آنتوں سے خون میں شامل ہوتا ہے۔ یہ بخار اچانک نہیں ہوتا بلکہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور پھر یکساں رہتا ہے۔ مثلاً پہلے دن مریض کو 99 ڈگری فارن ہائیٹ کا بخار ہوگا۔ پھر وہ بتدریج 100‘101 اور 102 ڈگری تک پہنچ جائے گا۔ پھر مسلسل اس پر رہے گا۔ یہ بتدریج بڑھتا ہے اس لئے سردی اور پسینے والا بخار نہیں ہے۔
گردن توڑ بخار
دماغ کی حفاظت کیلئے اس کے گرد ایک پردہ ہوتا ہے جس کے اندر مائع بھرا ہوتا ہے۔ یہ پردہ سر سے شروع ہو کر گردن سے ہوتے ہوئے ریڑھ کی ہڈی تک آتا ہے۔ اس کا مقصد ان اعضاء کو چوٹ کی صورت میں محفوظ رکھنا ہے۔ اگر اس مائع میں انفیکشن ہو جائے تو پردہ سوج کرموٹا ہو جاتا ہے۔ اس طرح سر‘ گردن اور کمر پر دباؤ پڑتا ہے اور ان حصوں میں درد محسوس ہوتا ہے۔
لوگ چونکہ سر اور کمردرد سے مانوس ہیں لہٰذا وہ اس پرغور نہیں کرتے لیکن گردن میں درد پر فوراً متوجہ ہوتے ہیں۔ اس لئے یہ اسی علامت یعنی گردن توڑ بخار کے نام سے جانا جاتا ہے۔
لمفوما
لمفوما جسم کے مخصوص دفاعی خلیوں یعنی لمفوسائٹس کا کینسر ہے۔ اس کا بخار ہفتے میں ایک دفعہ ہوتا ہے۔
common types of fever, meningitis, typhoid, malaria, lymphoma, bukhaar ki iqsaam, health, shifa news
