Vinkmag ad

اوویرین یا بیضہ دانی کا کینسر

اوویرین کینسر-شفانیوز

گلوبل کینسر آبزرویٹری کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں پاکستان میں اوویرین کینسر کے 4000 سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ ساتھ ہی اس کے باعث تقریباً 3000 اموات ہوئیں۔ آگہی نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کی بڑی تعداد بر وقت ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتی۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرض کی شرح میں تیزی سے اور مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اوویرین کینسر کی اقسام 

بیضہ دانی (ovary) حمل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ اسی حصے سے وہ انڈا خارج ہوتا ہے جو فیلوپین ٹیوبز کے ذریعے سفر کر کے یوٹرس یعنی بچہ دانی تک پہنچتا ہے۔ بچہ دانی میں یہ کینسر تب ہوتا ہے جب کینسر زدہ خلیے ایک یا دونوں بیضہ دانیوں کی قریبی یا بیرونی تہہ میں بنتے ہیں اور یہاں موجود صحت مند خلیوں کو نقصان پہنچانے لگتے ہیں۔

خلیے کی جس قسم سے اس کینسر کا آغاز ہوتا ہے وہی کینسر کی قسم کا تعین کرتا ہے۔ قسم معلوم ہونے کے بعد طریقہ علاج کے تعین میں آسانی ہوتی ہے۔ اس سرطان کی اقسام یہ ہیں:

بیرونی جھلی کا سرطان (Epithelial ovarian cancer) اس مرض کی سب سے عام قسم ہے۔ اس میں سرطان زدہ خلیے بیضہ دانی یا فیلوپین ٹیوب کی بیرونی جھلی میں بنتے ہیں۔

ایسے ٹشوز جو عضو کو مخصوص شکل یا ساخت دیتے ہیں، سٹرومل (stromal) ٹشوز کہلاتے ہیں۔ ان ٹشوز میں ہونے والے کینسر کی تشخیص بیضہ دانی کے سرطان کی دوسری اقسام کے مقابلے میں ابتدائی مرحلے پر ہی ہو جاتی ہے۔

اووری کے کینسر کی ایک قسم (Germ cell tumors) بڑی عمر کی خواتین کے بجائے نو عمر لڑکیوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔

بیضہ دانی کے کینسر کا سبب بننے والے عوامل

  • غیر شادی شدہ اور ایسی شادی شدہ عورتوں میں اس کی شرح زیادہ ہے جن کا صرف ایک بچہ ہو یا وہ بے اولاد ہوں۔
  • بانجھ پن کے خاتمے کے لیے ادویات استعمال کرنے والی خواتین میں بھی اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
  • وہ خواتین جنہیں ماہواری میں بے قاعدگی کی شکایت ہو ۔
  • جن خواتین کی والدہ، بہن یا بیٹی کو یہ کینسر ہو یا خونی رشتے داروں میں سے کسی کو چھاتی یا بیضہ دانی کا سرطان رہا ہو، انہیں بھی محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔
  • سبھی خواتین کو اس کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔ تاہم بڑی عمر کی خواتین میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
  • زیادہ وزن یا موٹاپا۔
  • مینو پاز کی عمر کے بعد ہارمون تھیراپی لینا۔
  • سگریٹ نوشی کی عادت ہونا۔

اوویرین کینسر کی علامات 

بیضہ دانی کے کینسر کی علامات عموماً اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب مرض کافی زیادہ بڑھ چکا ہو۔ ان میں پیٹ میں پانی بھر جانا اور ناف کے نچلے حصے میں درد رہنا زیادہ عام ہیں ۔اس وجہ سے مریضہ کو کافی تکلیف ہوتی ہے۔ پیٹ پھولا ہوا محسوس ہونا اور یوں لگنا کہ پیٹ میں کوئی رسولی ہے، تھوڑا سا چلنے پر سانس پھولنا، معدے اور آنتوں کے امراض کی شکایت ہونا بھی اس کی علامات ہیں۔

اس سرطان کی شکار خواتین کو عموماً تھکاوٹ، بدہضمی، کمر میں درد، قبض اور بے قاعدہ ماہواری کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔ بھوک نہ لگنا، بنا کچھ کھائے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہونا، پیڑو یا پیٹ کی جگہ درد یا دباؤ محسوس ہونا، بار بار پیشاب آنا بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

اوویرین یا بیضہ دانی کا کینسر-شفانیوز

مرض کا علاج 

اس مرض کی تشخیص کے لیے پیٹ کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ اگر معائنے کے دوران پیٹ میں پانی یا رسولی محسوس ہو تو الٹراساؤنڈ اور خون کے ٹیسٹ تجویز کیے جاتے ہیں۔ کینسر کا خدشہ ہو تو سی ٹی سکین، ایم آر آئی اور دیگر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔

ریڈی ایشن، کیموتھیراپی یا سرجری کا فیصلہ مریض کی عمر، حالت اور مرض کے پھیلاؤ کے مطابق ڈاکٹر ہی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ سی اے 125 بلڈ ٹیسٹ بیضہ دانی کے کینسر زدہ خلیوں کی پیدا کردہ پروٹین کی سطح جاننے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس سرطان کی علامات ظاہر نہ ہونے یا اس کے کم امکان کی صورت میں بالعموم یہ ٹیسٹ نہیں کروایا جاتا۔

کرنے کے کام 

٭ بیضہ دانی کے کینسر کی علامات ظاہر ہوں تو ماہر امراض نسواں سے رابطہ کریں۔

٭ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں اس مرض کی شرح کم ہے۔ تاہم وہ خواتین جو مینوپاز کے مرحلے سے گزر رہی ہوں، وہ ایام کی بندش کے بعد ہر سال اپنا معائنہ کروائیں تاکہ مرض کی جلد تشخیص ہوسکے۔

٭ مناسب وزن کو برقرار رکھیں۔

٭ مینوپاز کی عمر کے بعد ہارمونز کی تبدیلی کی تھیراپی نہ لیں۔

٭ مانع حمل ادویات کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔

٭ متوازن خوراک لیں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔

٭ تولیدی اعضاء کے اردگرد پاؤڈر، پرفیوم اور دیگر کاسمیٹکس کے استعمال سے گریز کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

How to treat open pores

Read Next

Chest pain: First Aid

One Comment

Leave a Reply

Most Popular