آپ کے صفحات

ہلکا پھلکا‘عام فہم اور آسان
مجھے اس میگزین کی ممبر شپ لیے کچھ عرصہ ہوا ہے ۔بہت ہلکا پھلکاسا میگزین ہے جس کے ذریعے ہر شخص باآسانی عام بیماریوں کے بارے میں جان سکتا ہے ۔جو باتیں ڈاکٹر بھی اچھے طریقے سے نہیں بتاتا‘وہ اس میں بہت تفصیل سے اور آسان زبان میں شائع کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ موسمی بیماریوںاور ان کی احتیاطوں کے بارے میں بھی بتائیں۔والدین کو اس موسم میں سکول جانے والے بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق ضرور آگاہ کریں۔
(فائقہ رانا،واہ کینٹ)
اخلاقی اقدار اور صحت میں تعلق
ماشاءاللہ شفا نیوز بہت اچھا ہے۔ میں اور میری بیوی بہت شوق سے اسے پڑھتے ہیں۔ جب بچے بڑے ہوں گے تو امید ہے کہ وہ بھی اسے پڑھا کریں گے کیونکہ اس میں صحت سے متعلق بہت اچھی معلومات دی جاتی ہےں۔ بیماریوں کے بارے میں معلومات تواچھی ہوتی ہی ہےں لیکن میں چاہتا ہوں کہ اس میںاخلاقی اقدار پر بھی لکھا جائے۔ مثال کے طورانسان پیسے کے لالچ اورجھوٹ جیسی بری عادات اپناتا جا رہاہے جو ڈپریشن بڑھانے کی وجہ ہیں۔اخلاقی اقدار کو صحت کے ساتھ جوڑتے ہوئے بتائیں کہ اس کے لیے سائیکاٹرسٹ کو چیک کروانا چاہیے یا مذہبی طریقہ اپنانا چاہیے۔
(جنید انصاری ،میر پور)
ڈائلیسز اور امراض معدہ پر لکھیں
مجھے زیادہ وقت تو نہیں مل پاتا لیکن پھر بھی شفانیوزتھوڑا بہت پڑھ لیتی ہوں۔ اتنے کم وقت میں ہی پتا چل جاتا ہے کہ اس میں دی جانے والی معلومات کتنی اہم ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ اس میں ان مریضوں کے لیے زیادہ لکھا جائے جو ڈائلیسز کروا رہے ہیں ۔انہیںبتایا جائے کہ انہیں کس طرح کی خوراک کھانی چاہیے اورکون سی احتیاطیں کرنی چاہئیں ۔اس کے علاوہ معدے سے متعلق بیماریوں کے بارے میں بھی بتائیں۔
(سلمیٰ سعید،ٹیکسلا)
میگزین ’اے وَن‘ ہے
میگزین ’اے ون‘ ہے اور میںاسے بہت شوق سے پڑھتی ہوں۔ اس کے تمام مضامین بہترین ہوتے ہیں۔ اس میں دیا جانے والا یہ پیغام کہ” میگزین پڑھ کر باقی لوگوں کو بھی دیں تاکہ وہ بھی صحت سے متعلق معلومات حاصل کر سکیں “،بہت اچھا لگا۔ اسے ہر ایک کو پڑھنا چاہیے اور میں اسے پڑھ کردوسروں کو بھی پڑھنے کے لیے دیتی ہوں۔ اس میںشائع کیا گیا مضمون کہ ”کس بیماری کے لیے کس کنسلٹنٹ سے رابطہ کرنا چاہیے“ ،بہت معلوماتی تھا۔ اس طرح کی اہم معلومات اردو میںضرورشائع کیا کریں تاکہ زیادہ لوگ انہیںجان سکیں۔
(عقیلہ اسلم ، رحیم یار خان )
نئے اور منفرد موضوعات لائیں
صحت کے حوالے سے میگزین بہت اچھا ہے۔ اس میں مختلف بیماریوں مثال کے طور پرشوگر،دل کے امراض اور بلڈ پریشروغیرہ کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔ رسالے میں موضوعات ہی کم ہوتے ہیں اور جو ہیں‘ ان میں سے بھی کچھ اردو میں جبکہ کچھ انگلش میں ہوتے ہیں۔ اشتہارات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایک سال کا عرصہ ہو گیالیکن اسی پرانی طرز پر ہی میگزین شائع ہورہاہے۔ اس میں کوئی تبدیلی لائیں اورنئے اور منفرد ٹاپکس شامل کریں۔ ایسی بیماریوں کے بارے میں بتائیں جن کے ہونے کا خطرہ بچوں میں زیادہ ہے۔ والدین کو راہنمائی دیں کہ وہ اپنے بچوں کو ان بیماریوں سے کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
(ولایت علی ،واہ کینٹ)
٭رائے دینے کا بہت شکریہ۔ ہم ان موضوعات پر زیادہ اورباربارلکھتے ہیں جو زیادہ لوگوں کے مسائل ہوں‘ اس لئے کہ ان کی ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے باوجود نئے موضوعات کی گنجائش ہی نہیں، ضرورت بھی رہتی ہے۔ اگر آپ اس پر کچھ تجاویز دیں تو ہم ان پر نہ صرف سنجیدگی سے غور کریں گے بلکہ آپ کے شکرگزار بھی ہوں گے۔
شوگر سے متعلق وقتاً فوقتاً آگہی
میں اس رسالے کا پرانا خریدار ہوں ۔اس کے سارے ٹاپکس اچھے ہوتے ہیں۔ ہر ماہ کسی نہ کسی بیماری کے بارے میں بہترین معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ مجھے اس میں کبھی کوئی کمی نظر نہیں آئی۔ آج کل شوگرکی بیماری سے بہت لوگ متاثر ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ وقتاً فوقتاً اس بارے میں لکھتے رہا کریںتاکہ لوگوں کو اس کے ہونے کی وجوہات اور علامات وغیرہ کے بارے میں پتا چل سکے۔ اس حوالے سے ہونے والی نئی تحقیقات کے بارے میںبھی راہنمائی دیں۔
(ایم ضمیر ،تلہ گنگ)

سب سے پہلے ایسٹرن میڈیسن
میگزین ہر لحاظ سے اچھا ہے۔ مجھے سب سے زیادہ پسند ”ایسٹرن میڈیسن“ کے نام سے کالم میں دی جانے والی معلومات ہیں۔ میگزین ملتے ہی میں سب سے پہلے وہی پڑھتا ہوں۔آج کل بہت کم عمری میں لوگوں پر بیماریاں حملہ آور ہو رہی ہیں۔ ہارٹ اٹیک ،گردوں کا خراب ہونا اور اس طرح کی کئی اور بیماریاں بہت جلد انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہیں۔ اپنے رسالے کے ذریعے بتائیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اوراس سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔
(ایم ریاض ، لاہور)
ٹوٹکوں میں زمین آسمان کا فرق
میں شفا نیوز کا پرانا ممبر ہوں۔ اس میگزین کا اب وہ معیار نہیں رہا جو پہلے ہوا کرتا تھا۔ میں جب پرانے مضامین اورخاص طور پر” گرینڈ مدر ٹوٹکے“ وغیرہ کا موازنہ اب والوں سے کرتا ہوں تو دونوں میں زمین آسمان کا فرق نظر آتاہے۔
(سفیر احمد،آزاد جموں کشمیر)

معلومات قابلِ اعتماد اور صحت پر
میں خود ڈاکٹر ہوں‘ اس کے باوجود میں نے شفا نیوزکی ممبر شپ لی ہوئی ہے تاکہ میرے پاس آنے والے لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکیں۔ میرے کلینک میں کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسے انگلش میں نہیں ہونا چاہیے۔ میں کہتا ہوں کہ ایسا ہونا چاہیے تاکہ جو لوگ اس زبان سے واقف ہیں ،وہ بھی اسے پڑ ھ سکیں۔ اس کے ذریعے عام بیماریوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ یہ میگزین چونکہ صحت سے متعلق ہے اس لیے ا س میں جو بھی چیز شائع ہو‘ وہ قابلِ اعتمادہو اور میڈیکل سے ہٹ کر نہ ہو۔مثال کے طور پراس میں دیے جانے والے ٹوٹکے مصدقہ نہیں ہوتے۔ ایسی چیزیں اس میں شائع نہیں ہونی چاہئیں۔
(ڈاکٹر سعید احمد ،ملتان)
٭اپنی رائے سے آگاہ کرنے کا بہت شکریہ ۔میگزین میں دی جانے والی تمام معلومات مستند ذرائع سے حاصل شدہ ہوتی ہیں۔ ٹوٹکوں سے متعلق کئی اور لوگوں کے بھی تحفظات تھے جنہیں دور کرنے کے لیے ہمدرد یونیورسٹی کی خدمات لی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی غیر مصدقہ چیز شائع نہ کی جائے۔

Vinkmag ad

Read Previous

نظرچاہئے تو آنکھیں بچائیے

Read Next

گرمی کی شدت کی وجہ سے اموات اورہمارے روئیے.

Leave a Reply

Most Popular