تبصرہ کتب: سوفی کی دنیا

جوسٹین گارڈر
’’سوفی کی دْنیا‘‘ ناروے سے تعلق رکھنے والے ناول نگار جوسٹین گارڈر (Jostein Gaarder)کے ایک شہرہ آفاق ناول’’ Sofies Verden‘‘کا اردو ترجمہ ہے جسے ہماری قومی زبان کے قالب میں شاہد حمید نے ڈھالا ہے۔ انگریزی زبان میں یہ کتاب ’’Sophie’s World‘‘ کے نام سے دستیاب ہے۔
یہ ناول اصلاً نارویجی زبان میں لکھا گیا تھاتاہم بعد ازاں دنیا کی متعدد زبانوں میں اس کے ترجمے شائع ہوئے۔یہ ناروے میں سب سے زیادہ بکنے والا ناول ہے جس کا پہلا انگریزی ترجمہ 1994ء میں ہوا جو 1995ء میں شائع ہوا اور اس سال یہ سب سے زیادہ بکنے والی کتاب قرار پائی ۔2011ء تک اس ناول کے 58 زبانوں میں ترجمے اور پانچ کروڑ نسخے فروخت ہو چکے تھے۔یہ ناروے کا بیرون ناروے سب سے زیادہ کاروبار کرنے والا ناول بھی ہے، اس پر فلم اور کمپیوٹر گیم بھی بن چکی ہے۔ ناول کا مقصد فلسفے جیسے خشک موضوع کی تاریخ کو داستان کے انداز میں بیان کرنا ہے۔

ناول کی کہانی کے مطابق یہ 1990 کا زمانہ ہے اور14 سالہ سوفی آموڈسین اپنی والدہ، نارنجی بلی شیریکان، تین سنہری مچھلیوں، دو آسٹرین طوطوں اور ایک سبز کچھوے کے ساتھ رہتی ہے۔ اس کے والد ایک آئل ٹینکر کے کپتان ہیں اور زیادہ تر گھر سے دور ہی رہتے ہیں۔ ایک روز سوفیاسکول سے لوٹتی ہے تو اْسے گھر کے لیٹر بکس سے دوسری بہت سے خطوں کے ساتھ ایک خط ملتا ہے جو اس کے نام ہے۔ لفافے پر اس کا نام واضح طور پر لکھاہے اور گھر کا پتہ بھی۔ خط پر چونکہ کوئی ٹکٹ نہیں لگا اس لیے وہ یہ اندازہ نہیں لگا سکتی کہ اْس کے نام یہ خط کہاں سے آیا ہے‘ تاہم وہ یہ ضرور جان لیتی ہے کہ خط کوئی دستی طور ہی ڈال کر گیا ہے۔

سوفی نے جب گھر کے اندر جا کر لفافہ کھولا تو اس میں ایک چٹ تھی جس پر لکھا تھا ’تم کون ہو؟‘ اسی طرح اْسے دو گھنٹے کے اندر ایک اور لفافہ ملا جو دستی طریقے سے لیٹر بکس میں ڈالا گیا تھا۔ اس میں بھی ایک چٹ تھی اور اس پر بھی ایک سوال لکھا تھا ’یہ دنیا کب اور کیسے پیدا ہوئی؟ ناول ان دو پیغامات سے شروع ہوتا ہے۔ تیسرے لفافے پر اس کا نام تو تھا لیکن خط کسی اور کے لیے تھا۔اس پر لکھا تھا’’ ہلڈی مولر کانگ معرفت سو فی آموڈسین۔‘‘ اس میں ایک قدرے تفصیلی پیغام بھی تھا: ’’پیاری ہلڈی! 15ویں سالگرہ مبارک ہو۔ مجھے یقین ہے تم میری باتوں کو سمجھ گئی ہو گی۔ میں تمھیں جو تحفہ دے رہا ہوں وہ تمھاری زندگی کو خوشگوار بنانے میں مددگار ہوگا۔ مجھے معاف کردینا کہ یہ کارڈ سوفی کی معرفت بھیج رہا ہوں۔ تمہارا پتہ میرے پاس نہیں ہے، لہٰذا یہی آسان طریقے ہے۔ تمہارے ابو کی طرف سے پیار۔‘‘
اس کے بعد اسے مسلسل لفافے ملتے رہتے ہیں جو اسے دنیا اور سقراط سے سارتر تک کے فلسفوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔کتاب دلچسپ ہے اور پڑھے جانے سے تعلق رکھتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

دئیے گئے لفظ پر شاعری

Read Next

ٹوائلٹ ٹریننگ کب دیں؟

Leave a Reply

Most Popular