Vinkmag ad

پیسے اور صحت کو سگریٹ کے دھوئیں میں مت اڑائیے

پیسے اور صحت کو سگریٹ کے دھوئیں میں مت اڑائیے

سگریٹ نوش کو بالعموم معلوم ہوتا ہے کہ سگریٹ کے دھوئیں کے ساتھ وہ اپنا پیسہ اور صحت‘ دونوں اڑا رہا ہے لیکن وہ اسے نظرانداز کرتا ہے۔ وہ اس طرف دھیان تب دیتا ہے جب پانی سر سے گزر چکا ہوتا ہے۔ اس سے جان چھڑانا ذرا مشکل ہے لیکن جو لوگ اس میں کامیاب ہوجاتے ہیں‘ انہیں فوراً ہی اس کے مثبت اثرات محسوس ہونے لگتے ہیں۔ نرگس زمان کی ایک معلوماتی تحریر

’’مجھے یاد نہیں کہ میں نے کب اور کس عمر میں سگریٹ پینا شروع کیا لیکن اتنا ضرور یاد ہے کہ ان کی تعداد میں ہمیشہ اضافہ ہی ہوا ہے۔ آج میرے پھیپھڑے ناکارہ ہو چکے ہیں اور ڈاکٹر بڑا آپریشن تجویز کر چکے ہیں۔ میں اتنا صحت مند نہیں ہوں کہ اپنے کاروبار کی دیکھ بھال کر سکوں ۔ میں اپنی بیوی شیرین کا شکر گزار ہوں جو گھر، بچوں اور میری دیکھ بھال کے ساتھ میرے کاروبار کو بھی دیکھ رہی ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ میں نے اس کے کندھوں پر بہت زیادہ بوجھ ڈال دیا ہے اور اس سب کی وجہ تمام عمر دو انگلیوں میں سلگتا رہنے ولاسگریٹ ہے۔ میری تکلیف کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔‘‘

یہ الفاظ سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ انس احمد کے ہیں جو چار بچوں کے باپ ہیں۔ ان کی حالت اس قدر تشویشناک ہے کہ ڈاکٹروں نے ان سے کہہ دیا ہے کہ سگریٹ ان کے لئے تباہ کن ہے اور اسے اپنے لئے ممنوع ہی نہیں‘ حرام سمجھیں۔

مختلف اداروں کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد ایک ارب سے بھی تجاوز کر گئی ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی دنیا بھر میں موت کا دوسرا بڑاسبب بن چکی ہے۔

تمباکو یا سگریٹ کے جلنے سے تقریباً 4000 کیمیائی اجزاء خارج ہوتے ہیں۔ ان میں سے250 نقصان دہ اجزاء شامل ہیں جن میں سے 50 کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ امریکہ میں سالانہ اوسطاً 4,50,000 اور پوری دنیا میں 50 لاکھ کے قریب جانیں تمباکو نوشی کی نذر ہو رہی ہیں۔ اگر تمباکو نوشی کایہی رجحان رہا تو 2030ء تک یہ تعداد 80 لاکھ سالانہ تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ سگریٹ اپنے برے اثرات فوری طور پر ظاہر نہیں کرتا اورلوگوں کو20 یا 25 سال بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ کتنی بری لت کا شکار رہے ہیں۔

پاکستان میں بھی صورتحال کچھ خاص خوش کن نہیں ہے۔ یہاں 54 فی صد آبادی اس لت میں گرفتار ہے ۔ اس حوالے سے خواتین کی تعدادمیں بھی تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ ان میں یہ رجحان دو فی صد سے بڑھ کر20 فی صد تک پہنچ گیاہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں روزانہ 1200 بچے بڑوں کی دیکھا دیکھی، دوستوں کے کہنے پر یا اپنے آپ کو بڑا ظاہر کرنے کے شوق میں اس عادت کا شکار ہوتے ہیں۔

امراض سینہ کے ماہراوربقائی یونیورسٹی کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ظفر یاب کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے لاحق ہونے والی بیماریوں کی فہرست بہت طویل ہے۔ ان میں پھیپھڑوں کے مسائل ، سانس کی نالی، منہ، خوراک کی نالی، لبلبے اور مثانے کا سرطان اور خون کا کینسر نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ دل اور شریانوں کی تکالیف، دل کا دورہ، فالج اور بلڈ پریشرکے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔

دیگر امراض میں نظامِ تنفس کے مسائل مثلاً سانس کی نالی کا سکڑنا،دمہ، نمونیا،زخم کا دیر سے مندمل ہونا،سفید موتیا ،ہڈیاں کمزور ہونا،معدے کی بیماریاں ، بال سفید ہونا اور بڑھاپے کے آثار کا جلد نمودار ہونا شامل ہیں۔ اگرحاملہ عورت تمباکونوشی کرتی ہو تو اس کا اسقاط حمل بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ نومولود بچے کے کم وزن پیدا ہونے یادورانِ حمل اس کی موت واقع ہونے کے امکانات بھی ہو تے ہیں۔ برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق میں ڈاکٹروں کی سگریٹ نوشی کی عادت اور ان کی اوسط عمروں کاجائزہ لیا گیا تومعلوم ہوا کہ غیرتمباکو نوش ڈاکٹروں کی اوسط عمرسگریٹ نوشی کرنے والے ڈاکٹروں سے زیادہ تھی۔

الیکڑانک سگریٹ

آج کل الیکٹرانک سگریٹ یعنی’ ای سگریٹ‘ کی حمایت میں مہم جاری ہے۔ اس سگریٹ کے اندر تمباکو سے پیدا ہونے والی نکوٹین کو ایک کیمیکل محلول کے ساتھ رکھا جاتا ہے ۔ جب اسے سلگایا جاتا ہے تو یہ نکوٹین ایک کیمیائی مادے  پروپائلین گلائیکول (propylene glycol)  کے ساتھ دھوئیں کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ ’ای سگریٹ ‘پینے والا فرد یہ دھواں اپنے اندر لے جاتا ہے۔ اس میں بظاہر کوئی تمباکو استعمال نہیں ہوتا۔ ابھی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے ’ای سگریٹ ‘ پر کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آئی ہے۔ اگراس کا استعمال سگریٹ چھوڑنے میں معاون ثابت ہوتا ہے تو اسے آزمانے میں مضائقہ نہیں، لیکن بہتر یہی ہے کہ اس بیساکھی کے بغیر ہی سگریٹ نوشی چھوڑ دی جائے۔

دوسرے درجے کی تمباکو نوشی

ہمارے پاس ایسے مریض بھی آتے ہیں جو سگریٹ نہیں پیتے لیکن ان کے پھیپھڑوں میں بھی وہ امراض پائے جاتے ہیں جن کا تعلق سگریٹ نوشی سے ہے۔ اس کا سبب دوسرے درجے کی تمباکو نوشی (second hand smoking) ہے۔ دوسرے لفظوں میں تمباکو کے مضر صحت اثرات اسے پینے والے پر ہی نہیں اس ماحول، کمرے یا مقام پر موجود دوسرے لوگوں پر بھی پڑتے ہیں۔ لہٰذا سگریٹ نوشی سے خود بھی پرہی کریں اور دوسروں کو بھی اس سے روکیں۔ اس کے دھوئیں سے دوررہیں اور باقاعدہ ورزش کریں تاکہ آپ کے پھیپھڑے صحت مند رہیں۔

اس لت سے پیچھا چھڑانے کے لئے مضبوط قوت ارادی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسا کرنے والے افراد کو تین ماہ میں ہی بہتری محسوس ہونے لگتی ہے۔ ان کی کھانسی اور سانس کی تنگی ٹھیک ہونے لگتی ہے۔ اس سے فالج اور دل کی بیماریوں کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

امریکی صدرباراک اوباما نوجوانی کے زمانے سے اس کے عادی تھے۔ مشعل اوباما کو ان کی یہ عادت پسند نہ تھی لہٰذاوباما نے سگریٹ نوشی ترک کردی ۔ ان کے بقول وہ اپنی بیٹی سے کہناچاہتے تھے کہ وہ اس قابل ہیں کہ سگریٹ نوشی چھوڑ سکیں ۔ انہوں نے یہ کر دکھایا۔ اگر آپ ابھی تک اس سے پیچھا نہیں چھڑا سکے تو آج ہی فیصلہ کیجئے اور اسے چھوڑ دیجئے۔ اسی میں آپ کی اور آپ کے اہل خانہ کی بہتری ہے۔

smoking addiction, second hand smoke, passive smoking, harmful effects of cigarette smoking

Vinkmag ad

Read Previous

ساکت پتلی کا معمہ

Read Next

دھونس! اب نہیں

Leave a Reply

Most Popular