اچھلتے، پھدکتے انسان دوست خرگوش

اچھلتے، پھدکتے انسان دوست
خرگوش

بعض افراد جانوروں اورپرندوں کومحض شوق میں، کچھ ضرورتوں کے لئے اورکچھ اکیلاپن دورکرنے کے لئے پالتے ہیں۔ خرگوش بھی ایسا ہی ایک معصوم سا جانورہے جسے اگراس کا من پسند ماحول فراہم کیا جائے تووہ اچھا ساتھی ثابت ہوتا ہے۔ ان کی مختلف اقسام ہیں تاہم پاکستان میں خرگوشوں کی جوقسم اکثرگھروں میں پالی جاتی ہے، وہ انگورا ریبٹ کہلاتی ہے۔

خرگوش تقریباً آٹھ ماہ کی عمرمیں نسل کی افزائش شروع کر دیتے ہیں۔ حمل ٹھہرنے کےعموماً 35 دنوں بعد ان کے ہاں بچے کی پیدائش ہوتی ہے۔ اس سے ایک یا دودن پہلےماں چارے یا اپنے ہی بالوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک گھونسلہ سا بناتی ہے۔ ان کے دانتوں سے متعلق دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ عمربھر بڑھتے رہتے ہیں۔ یہ عموماً کھلونے اوردیگرچیزیں چبا کرانہیں صحت مند حد تک برقراررکھتے ہیں تاہم بعض اوقات یہ انہیں رگڑوانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ جنگلی جانورماحول کے مطابق خود کوڈھال لیتے ہیں مگرپالتوجانوروں کوخاص دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔

خرگوش کی خوراک

خوراک کی مقدارکا انحصارجانورکی عمراوراس بات پر ہے کہ وہ کتنا متحرک رہتا ہے۔ دوماہ کی عمرکے بعد انہیں دن میں تین مرتبہ خوراک دی جاتی ہے۔ پھرجوں جوں عمربڑھتی ہے، خوراک کی ضرورت کم ہوتی جاتی ہے لہٰذاپانچ سے سات ماہ کی عمر کے بعد یہ دن میں دومرتبہ ہی دی جاتی ہے۔

پیدائش کےبعد تقریباً آٹھ ہفتوں تک ماں ہی بچے کوکھلاتی ہے۔ لاوارث خرگوشوں کوفیڈرسے بکری کا دودھ یا بلی کے بچوں کوان کی ماں کے متبادل دیا جانے والا دودھ پلایا جاسکتا ہے۔ پھربڑھتی عمرکے دوران انہیں لوسن نامی جڑی بوٹی چارے کے طور پردی جاتی ہےجوان کے دانتوں کی افزئش کےعمل میں مدد دیتی اورہاضمےکے لئے مفید خوردبینی بیکٹیریا بھی پیدا کرتی ہے۔ ایک سال کی عمرکے بعد گھاس اور دیگرسبزپتوں والے پودے یا سبزیاں شامل کی جاتی ہیں۔ خوراک کے حوالے سے ان امورکا خیال رکھنا اہم ہے

٭انہیں آلو، شلجم، کھمبیاں، ایووکیڈو، ناشپاتی، مٹراورسلاد کے پتے دینے سے گریزکریں۔

٭پھلوں کے اندرموجود بیج یا گٹھلیاں بھی نہ دیں۔

٭لوبیا، چاکلیٹ، انڈا، برگر، پاستہ، پیاز، لہسن، گوشت اوردودھ سے بنی اورمصنوعی طورپرتیارہونے والی اشیاء دینے سے بھی گریزکریں ۔

 گھرکیسا ہو

ایسا گھران کے لئے بہترین ہےجہاں یہ خود کو محفوظ محسوس کریں۔ یہ زیادہ ترمٹی پراورکھلی جگہوں میں رہنا پسند کرتے ہیں لہٰذا ایسے پنجرے کا انتخاب کریں جو وسیع اورقدرے اونچا ہوتاکہ انہیں چہل قدمی کرنے،اچھلنے اورآرام کرنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔ ان کی رہائش کےگرد ایسی باڑ یا جنگلا لگائیں جوکم ازکم چھ انچ زمین کے اندرہوکیونکہ یہ سرنگیں بناتے ہیں اوربعض اوقات اس کے باعث لوگوں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا دیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے گھر محفوظ رہے گا۔ مزید برآں سایہ داراوردرمیانے درجہ حرارت والی جگہ کا انتخاب کریں۔

گرمی یا سردی زیادہ ہوجائے توانہیں عارضی طورپر گھرکے اندرمنتقل کردیں۔ یہاں رہنے کا انتظام کرنے کے لئے فرش پرتولیہ رکھ دیں۔ ان کی چھپنے کی ضرورت کوپورا کرنے کے لئے خالی ڈبوں کا استعمال کریں اورلِٹرباکس یعنی پاخانہ کرنے کی جگہ میں بھی چارہ ڈال دیں۔ انہیں کھیلنے کے لئے نرم ربڑ کے کھلونے دیں تاکہ یہ انہیں باآسانی چبا سکیں اوران کے دانتوں کو نقصان نہ پہنچے۔

دیکھ بھال کیسے کریں

خرگوش بہت نازک مزاج جانورہے۔ اس لئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے نزدیک کوئی شکارکرنے والا جانورموجود نہ ہواورنہ ہی اس کی آوازان تک پہنچ سکے۔ اس کے علاوہ ان کی رہائش شورسے دورپرسکون جگہ پرہونی چاہئے۔

ورزش کرنا اورآزاد ہونے کا احساس ان کے لئے بہت اہم ہے، اس لئے انہیں لان میں کچھ دیرکھلا چھوڑیں تاکہ یہ اپنی من پسند سرگرمیاں کرسکیں۔ ان کےبالوں میں روزانہ کنگھی کریں،ناک اورآنکھیں باقاعدگی سے صاف کریں،انہیں وقت دیں اوران کے ساتھ ایک تعلق قائم کریں۔لِٹرٹریننگ دینے کے لئے چھوٹی عمرمیں ہی کھانے کے ایک یا دو گھنٹے بعد اس باکس میں چھوڑدیں تاکہ انہیں معلوم ہوکہ انہیں وہا ہی رفع حاجت کرنا ہے۔ اس طرح انہیں اس کی عادت ہو جاتی ہے۔ خرگوش ہمیشہ مل جل کررہنا پسند کرتے ہیں۔اس لئے اکیلے جانورکی بجائے جوڑے لیں۔ان کی حفاظت کے لئے انفیکشن کے شکار خرگوش کو دوسروں سے الگ رکھیں۔

rabbits, rabbit diet, rabbit pet care at home, home

Vinkmag ad

Read Previous

جلد سے متعلق دلچسپ معلومات

Read Next

خرگوش: صحت کے مسائل

Leave a Reply

Most Popular