بال گرنے سے کیسے بچائیں
بال کیوں گرتے ہیں
ایک بڑا مسئلہ بالوں کے گرنے کا ہے۔ اس سلسلے میں بالوں کی زندگی کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔ہمارے بالوں کی زندگی تین ادوار پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان میں سے پہلا ان کی بڑھوتری، دوسرا ان کا سرپر برقرار رہنا اور تیسرا گرجانا ہیں۔ کچھ عوامل کے باعث بال اپنی زندگی کا یہ چکر پورا نہیں کر پاتے اوروقت سے پہلے ہی گر جاتے ہیں۔ اس کی وجوہات عارضی بھی ہو سکتی ہیں اور مستقل نوعیت کی بھی۔
غذاء میں پروٹین کی مقدار کم ہونے سے بچوں اور بڑوں میں بالوں کی بڑھوتری کا عمل متاثر ہو تا ہے۔ وٹامن بی کی کمی بھی اس کی ایک وجہ ہو سکتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ اپنی غذاء میں مچھلی، گوشت اور نشاستہ دار سبزیوں کا استعمال متواتر کیا جائے۔ خشک میوہ جات اور مگرناشپاتی بھی اس حوالے سے فائدہ مند ہیں۔
غذائی کمی کے علاوہ بعض اوقات ان کی زیادتی بھی اس مسئلے کی وجہ بن سکتی ہے مثال کے طور پر وٹامن اے کی زیادتی سے بال گرنے لگتے ہیں۔
بال گرنے سے کیسے بچائیں
بالوں کی صحت کے حوالے سے خوراک کا کردار بہت اہم ہے۔ غیر صحت بخش خوراک (مثلاً جنک فوڈ، پروسیسڈ فوڈ اور زیادہ تلی ہوئی چیزوں) سے پرہیزاور ایسی غذاء کا استعمال جس میں وٹامن بی اور پروٹین کی بکثرت مقدار پائی جائے (مثلاً گوشت، دالیں، ہرے پتوں والی سبزیاں، انڈے، دہی اور سویا کی مصنوعات وغیرہ) بالوں کی صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ اگر بال قدرتی طور پرہی پتلے ہوں تو ان کی وجہ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ بال موٹے ہونا ان کی اچھی صحت کی علامت نہیں ہے۔
اگر بال موٹے ہوں تو ایسا نہیں کہ وہ گریں گے ہی نہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ نارمل طور پر جتنے بال گرتے ہیں ان کی جگہ لینے کے لئے اتنے ہی بال اگ بھی جاتے ہیں۔ اس لئے اگر بال گرنے کا مسئلہ زیادہ نہ ہو تو بے جا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ روزانہ 50 سے 100 بالوں کا گرنا نارمل بات ہے۔ گرتے بال گنے نہیں جا سکتے لہٰذا اپنے بالوں کے برش پر نظر رکھی جائے اور دیکھا جائے کہ بال روزانہ کس حد تک گر رہے ہیں۔ بالوں کی صحت کے حوالے سے دیگر پہلو ئوںکی تفصیل درج ذیل ہے:
تیل سے مساج
کچھ خواتین یہ سمجھتی ہیں کہ تیل سے مساج بالوں کو گرنے سے بچا تا ہے مگر ایسا بالکل نہیں ہے۔ مساج کرنے سے جن بالوں نے ایک ماہ میں گرناتھا، وہ ایک دن میں ہی گر جائیں گے اس لئے کہ مساج سے ان میں پیدا ہونے والی رگڑ انہیں فوراً جلد سے الگ کر دیتی ہے۔ تیل کا مساج ان میں خون کی روانی کو تو بہتر کر سکتا ہے لیکن اسے گرتے بالوں کا علاج سمجھ لینا ٹھیک نہیں ۔ بالوں کی جلد میں جڑوں کے ساتھ قدرتی طور پر تیل موجود ہوتا ہے جس کی چکنائی انہیں نرم بناتی اورگرنے سے روکتی ہے۔
شیمپواور کنڈیشنرکا استعمال
شمپو خریدتے وقت سب سے اہم بات اس ک ا’’پی ایچ لیول‘‘ ذہن میں رکھا جائے۔سر کے بالوں کی جڑوں میں بننے والے چکنے مادے کا پی ایچ 4.5 سے 5.5 کے درمیان ہوتا ہے۔ اس طرح پیدا شدہ قدرتی تیزابیت فنگس اور بیکٹیریا کو سر کی جلد پر حملہ کرنے سے روکتی اور بالوں کو روکھا اور خشک ہونے سے بچاتی ہے۔ بالوں کے لئے استعمال ہونے والی کچھ مصنوعات اس پی ایچ لیول کو ڈسٹرب کر دیتی ہیں۔ آج کل مارکیٹ میں بالوں کی مخصوص ساخت (مثلاً چکنے یا خشک) کے مطابق بنائے گئے شیمپو اور کنڈیشنر دستیاب ہیں ۔ یہ چونکہ بالوںکے پی ایچ لیول کو مدنظر رکھ کر بنائے جاتے ہیں لہٰذا ان میں موجود ہائیڈروجن کی مقدار بالوں کو نقصان نہیں پہنچاتی۔ اگر شیمپو معیاری ہو تو روزانہ بال دھونے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ شیمپو قلمی (alkaline) خصوصیت کا حامل ہوتا ہے اور کنڈیشنر اس کے اثرات کو معتدل کر دیتا ہے۔ لہٰذا شیمپو کے بعد اس (کنڈیشنر) کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں۔ سرکہ کنڈیشنر کا بہترین قدرتی بدل ہے۔ ایک طرف یہ شیمپو کے قلمی اثرات کو کم کرتا ہے تو دوسری طرف ان میں چمک بھی پیدا کرتا ہے۔ بال دھونے کے بعد ان پر سرکہ لگا کر دھو لیں۔ اس سے بال سمٹے ہوئے اور چمک دار لگنے لگیں گے۔
بالوں کی اچھی صحت کے لئے آملہ، ریٹھا اور سکاکائی کا استعمال برسوں سے چلا آرہا ہے جس کی تائید میڈیکل سائنس بھی کرتی ہے۔ بالوں کو گرنے سے روکنے اور ان میں چمک پیدا کرنے کے لئے کیمیکلز کی بجائے قدرتی اجزاء کا استعمال بہتر نتائج سامنے لا سکتا ہے۔
hair fall, prevent hair fall, shampoo and conditioner for hair fall, hair massage, oil massage, causes of hair fall
