Vinkmag ad

پیلا یرقان

پیلا یرقان

جگرجسم کا دوسرا بڑا عضوہے۔ یہ نظام انہضام میں اہم کردارادا کرتا ہے۔ ہم جو بھی کھاتے ہیں، چاہے غذا ہو یا دوا، ایک دفعہ ہمارے جگر سے ضرور گزرتی ہے۔ اگر اس کی صحت کا خیال نہ رکھا جائے تویہ بیمار ہو کر ہمیں بہت سے امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔ ان میں سے ایک ہیپاٹائٹس یعنی یرقان ہے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

ہیپاٹائٹس کیا ہے

اس سےمراد جگر کے خلیوں کی سوزش ہے۔ یہ اصطلاح دو یونانی الفاظ ’’ہیپاٹ ‘‘ یعنی جگر اور ’’ آئی ٹس‘‘ یعنی سوزش کا مجموعہ ہے۔ یوں ہیپاٹائٹس کا مطلب ’’جگر کی سوزش‘‘ ہے۔ اس سوزش کی متعدد وجوہات ہیں جن میں وائرس‘ الکوحل کا استعمال اورکچھ دواؤں کے مضر اثرات شامل ہیں۔ آج ہم جگر کی صرف اس سوزش کو ’’ہیپاٹائٹس‘‘ کا نام دیتے ہیں جو جراثیم یعنی وائرس کی وجہ سے ہو۔

مرض کی اقسام

طویل عرصے تک دنیا ہیپاٹائٹس کا باعث بننے والے دو قسم کے وائرس یعنی ’’اے‘‘ اور ’’بی‘‘ سے ہی واقف تھی۔ جب وہ دونوں خون میں موجود نہ ہوتے اورپھر بھی جگرکی سوزش سامنے آتی تو اسے ’’ نان اے‘ نان بی‘‘ یعنی نہ اے اور نہ بی کا نام دیاجاتا۔

پیلے یرقان کی وجوہات

٭اس وائرس کی بڑی وجہ آلودہ پانی ہے۔ بغیر فلٹر پانی پینے سے یہ وائرس جسم میں منتقل ہو جاتا ہے۔ بہت سی جگہوں پر فلٹرز کی صفائی کا مناسب خیال نہیں رکھا جاتا لہٰذا یہاں سے پانی پینے والے افراد بھی اس کا باآسانی شکارہوسکتے ہیں۔

٭جراثیم سے آلودہ خورا ک کھانے سے بھی یہ بیماری پھیلتی ہے۔

٭کئی لوگ ہاتھ دھونے سے پہلے ہاتھ دھونے کی تکلیف گوارا نہیں کرتے لہٰذا ہاتھوں کے ذریعے وائرس جسم میں پہنچ کر انہیں بیمارکردیتا ہے۔

 علامات

اس کی علامات میں بھوک میں کمی، تھکن، متلی، اْلٹیاں، پیچش، بخار، پیٹ کے اوپری حصے میں تکلیف، جلد اورآنکھوں کی سفیدی کا پیلا پڑجانا اورپیشاب کی رنگت کا چائے جیسا ہوجانا شامل ہیں۔اس مرض سے متاثرہ افراد میں کبھی کبھی یہ علامات نہیں بھی ظاہرہوتیں۔

تشخیص اورعلاج

یہ وائرس تکلیف تو دیتے ہیں لیکن وہاں اپنا نشان نہیں چھوڑتے اورکچھ عرصے بعد ختم ہوجاتے ہیں۔ اس لئے انہیں مہلک اورجان لیوا تصور نہیں کیا جاتا لیکن اس کے باوجود اس کی تشخیص اورعلاج ضروری ہے۔ اگرایسا نہ کیا جائے توجگر چربیلا ہو سکتا ہے ۔

ہیپاٹائٹس اے اورای کی تشخیص کے لئے مرض کی ہسٹری اوراس کے کھانے پینے کی عادات کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ خون کے کچھ ٹیسٹ بھی کئے جاتے ہیں جو یہ بتاتے ہیں کہ جگر میں سوزش ہے یا نہیں۔

بیماری کی تشخیص کے بعد مرض کی شدت کو مدنظررکھتے ہوئےعلاج شروع کیا جاتا ہے جوعموماً کامیابی سے ہوجاتا ہے۔

fatty liver, Hepatitis A, Hepatitis E, symptoms, diagnosis and treatment of hepatitis, jaundice

Vinkmag ad

Read Previous

ہری مرچ اچار

Read Next

ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کی تدابیر

Leave a Reply

Most Popular