خون بڑھائیے: سپلیمنٹس سے نہیں‘ قدرتی غذاوں سے

    اگر انسانی جسم کو ایک گاڑی تصور کر لیا جائے تو خون اس میں بلا شبہ پٹرول کی طرح دوڑتا ہے ۔یہ آکسیجن اور دیگر اہم غذائی اجزاءکو جسم کے تمام حصوں تک پہنچاتا‘ جراثیم کے خلاف لڑتااور دیگر بے شمار کام سرانجام دیتا ہے ۔خون مےں جب سرخ ذرات کی کمی ہو جائے تو مریض کو انیمیا یعنی خون کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ اس کے ممکنہ اسباب میںکسی چوٹ کے باعث خون کا ضیاع ، خون میں سرخ خلیوں کے پیدا ہونے کے عمل کا سست ہونا، طویل بیماری اور حمل شامل ہیں۔ان کے علاوہ ایک اور اہم وجہ روزمرہ غذاءمیں فولاد، فولک ایسڈاور وٹامن بی12کی کمی بھی ہے۔ اس کیفیت سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ ایسی غذائیں استعمال کریں جن میں فولاد وافر مقدار میں پاےا جاتا ہو۔ ذیل میں چند ایسی غذائیں بتائی جا رہی ہیں جن کا استعمال خون کی کمی کی کیفیت میں مفید ہوتا ہے:

خوبانی
خون کی کمی کو دور کرنے کے لئے خوبانی ایک بہترین پھل ہے۔اس میں فولاد ، فاسفورس ،و ٹامن سی اور کیلشیم پائے جاتے ہےں۔اگر چہ خوبانی میں فولاد کی مقدارکم ہوتی ہے تاہم ےہ ہماری غذائی ضرورت پوری کر دیتی ہے ۔

سیب
سیب ایک مکمل غذا ہے جو جسم کے اندر کیمیائی تبدیلیوں کے عمل کو تقویت دے کر جسم کی نشوونما اورکارکردگی کو بڑھاتا ہے۔اس میںفولاد اور فاسفورس پایاجاتاہے۔سےب بیماریوں کے خلاف ہماری قوت مدافعت بھی بڑھاتا ہے۔اس کا جوس اگرروزانہ پیاجائے تو بیماری کے سبب جسمانی کمزوری اورخون کی کمی کی شکایت دورہوجاتی ہے۔ جوس پینے کامناسب وقت کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل اور رات کو سونے سے پہلے ہے۔

کیلا
کیلا نظام انہضام کو بہترکرنے کے لئے بہترین غذا ہے ۔اس میںشامل معدنی اجزاءمثلاً کیلشیم‘فاسفورس اورفولاد جسم میں نئے خلیوں کے بننے میں مدد دیتے ہیں۔ ا گرخون میں سرخ ذرات کم ہوں توکیلا غذا میںشامل کرلینا چاہیے کیونکہ ایک کیلے میں تقریباًنوگرام فولاد موجود ہوتا ہے۔اس میں موجود باقی اجزاءبھی خون کی کمی کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

مُنقّیٰ
منقیٰ اپنی غذائی افادےت کی وجہ سے مختلف پکوانوںاور مٹھائیوں کے علاوہ ادویات میں بھی استعمال ہوتا ہے ۔یہ جسمانی کمزوری دور کرنے میں معاون ثابت ہو تا ہے ۔

 پالک
پالک میں وافر مقدار میں فولاد موجود ہوتاہے لہٰذایہ اینیمیاکا بہترین اور سستا علاج ہے۔اس کے استعمال سے خون کے سرخ ذرات میں اضافہ ہوتا ہے ۔

چقندر
چقندر ایک عمدہ غذائی ٹانک ہے۔سبزیوں کے جوس میں اس کا جوس مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس میں قدرتی شکر وافر مقدار میں پاتی جاتی ہے ۔یہ گردوں اورپِتے کو صاف کرتا ہے اور خون بنانے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے ۔ اس میں فولاد قلیل مقدار میںموجود ہونے کے باوجود خون کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتاہے۔

پیاز
روزمرہ استعمال کی یہ سبزی دیگرسبزیوں کے ساتھ ملا کر کھائی جائے تو اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔پیاز میں موجود آئرن خون میں فوراً جذب ہوجاتا ہے ۔لہٰذا بطور سلاد اور کھاناپکاتے ہوئے سبزی میں اسے لازماً استعمال کریں۔

بادام
مغزیات میں بادام شہنشاہ غذاءکے نام سے بھی معروف ہے۔مغزِبادام میں فولاد پایاجاتا ہے۔اس میں نامیاتی تانبا بھی پایاجاتا ہے۔اینیمیاکے مریضوں کے علاوہ بچوں کو بادام کی گریاں کھلانی چاہئیں ۔یہ خون بنانے اور دماغ کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ اعصابی و دماغی کمزوری کے لئے بھی مفیدغذا ہے۔

شہد
شہد اپنے اند ر بہت سے طبی خواص چھپائے ہوئے ہے ۔یہ ہیموگلوبن کی مقدارمیں اضافہ کرتا ہے لہٰذا اینیمیا کے مریضوںکیلئے عمدہ غذائی ٹانک ہے۔

دودھ
دودھ ایک مکمل غذا ہے جس میںتمام قسم کے معدنی غذائی اجزاءشامل ہیں۔ اس میں کیلشم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن اے ، بی12، پوٹاشیم،میگنیشیم،فاسفورس، پروٹین، رائبوفلیون (Riboflavin)اور زنک پایاجاتا ہے۔ وٹامن بی12 خون کے سرخ خلیوں کے لئے بہت مفید ہے۔

تل
تیل ایک معروف روغنی غذا ہے جس میں میگنیز، تانبے اور کیلشم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کے علاو ہ اس میں وٹامن بی1 اور وٹامن ای وغیرہ بھی پائے جاتے ہیں ۔
یہ تین قسم کے ہوتے ہیں یعنی سفید‘کالے‘سرخ۔ ان میں سے کالے تل زیادہ مفید ہیں اور ادویاتی خوبیوں کے حامل ہیں۔ تاہم تینوں میں جداگانہ خصوصیات پائی جاتی ہیں جو ان کی طبی افادیت کو بڑھادیتی ہیں۔ سرخ تلوں میں فولاد کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جبکہ کالے تلوں میں اس کی مقدار اس سے بھی زےادہ ہوتی ہے۔ خون کی تازگی اورصحت مندی کیلئے کالے تلوں کو گرم پانی میں دو گھنٹے تک بھگوئے رکھنے کے بعد انہیں پیس کر چھان لیں۔ اس کے بعد دودھ میں حسب ذائقہ چینی اور ایک چائے کا چمچ پسے ہوئے تل ڈال کر پی لیں۔ یہ نسخہ خون کی کمی کو دور کرنے میں بھی مفید ثابت ہو گا۔
المختصر،صحت مند جسم میں ہی صحت مند دماغ پایا جاتا ہے۔ اس کا راز صحت بخش اور مکمل غذا میں ہی پوشیدہ ہے۔اگر غذا مکمل نہ ہو تو انسان مختلف بیماریوں کی زد میں آجاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ تھوڑی مگر صحت بخش اور مکمل غذا کھائی جائے تاکہ جسم صحت مند رہ سکے۔

Vinkmag ad

Read Previous

وٹا من ڈیمفت بھی ‘ وافر بھی

Read Next

آٹزم کو جانئے

Most Popular