Vinkmag ad

پان کھانے کے نقصانات

پان کھانے والے اکثر لوگ اس خوش فہمی میں مبتلا ہوتے ہیں کہ یہ مضر صحت نہیں ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق یہ بہت سی ایسی بیماریوں کا باعث بن رہا ہے جو فوری طور پر سامنے نہیں آتیں تاہم مستقبل میں شدید پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔ ان میں سے کچھ تو جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہیں۔

پان کن چیزوں سے بنتا ہے

پان کئی چیزوں سے مل کر بنتا ہے جن میں اہم ترین جزو اس کا پتا ہے۔ یہ تنبول یا ناگ بیل نامی پودے سے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس کا پتا طبی طور پر مثبت پہلو بھی رکھتا ہے۔ پان کا پتا کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ سینے کی جلن اور تیزابیت دور کرنے میں بھی مؤثر ہے۔ تاہم اسے جن چیزوں کے ساتھ کھایا جاتا ہے، وہ اسے مضر صحت بنا دیتے ہیں۔

پان کا دوسرا اہم جزو کتھا ہے۔ اس کی تیاری میں گڑ، لونگ، الائچی اور خوشبو کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گوند، اسپغول کا چھلکا اور میدہ بھی اس میں شامل کیا جاتا ہے۔ آج کل جہاں دیگر چیزوں میں ملاوٹ عام ہے وہاں ناجائز منافع خوری کے لیے پان میں رنگ وغیرہ بھی استعمال ہو رہے ہیں۔

اس کا تیسرا جزو چونے کا پتھر ہے جسے پیس کر اس میں دودھ یا ناریل کا تیل شامل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں چھالیہ اور تمباکو بھی شامل ہوتا ہے۔ بعض لوگ اس کے ساتھ گٹکا بھی کھاتے ہیں۔

پان کے مضر اثرات

منہ اور گلے کے مسائل

  • پان اور خصوصاً تمباکو والے پان کے استعمال سے زبان اور تالو پر چھالے بن جاتے ہیں۔
  • اس کے زیادہ استعمال سے منہ کے اندر کی جلد سخت ہونے لگتی ہے۔
  • منہ میں زخم ہونے سے السر ہو جاتا ہے جو کینسر میں بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔
  • پان اور چھالیہ سے مسوڑھوں میں سوجن ہوتی ہے اور وہ سکڑ جاتے ہیں۔
  • دانتوں کے گلنے سڑنے اور ٹوٹنے کے امکانات 40 فی صد بڑھ جاتے ہیں۔
  • منہ سے بدبو آتی ہے، دانتوں کا رنگ خراب ہو جاتا ہے اور وہ کالے ہو کر گرنے لگتے ہیں۔
  • پان کھانے سے گلا خراب اور آواز متاثر ہو سکتی ہے۔
  • چونا اور تمباکو دونوں ہی مضر ہیں۔ یہ گلے کے پٹھوں اور اعصاب کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
  • یہ گلے میں دانے، خراش اور زخم کا باعث بھی بنتے ہیں جو بعد میں حلق کا کینسر بھی بن سکتا ہے۔

امراض قلب

  • اس میں موجود تمباکو اور دیگر مضر صحت اجزاء دل اورخون کی ترسیل کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔
  • دھڑکن اور نبض بے ترتیب ہو جاتی ہے۔
  • خون کی نالیاں سکڑ کر تنگ ہو جاتی ہیں۔ نتیجتاً فالج اور دل کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

معدے اور پھیپھڑوں کے مسائل

  • پان میں موجود چونا معدے اور آنتوں میں کٹ لگا دیتا ہے۔
  • زیادہ پان کھانا معدے کے السر، پیٹ درد، ڈائریا، بھوک کی کمی، جلن اور تیزابیت کا باعث بن سکتا ہے۔
  • پان پھیپھڑوں کے لیے بھی شدید نقصان دہ ہے۔
  • یہ کھانسی، سانس کی کمی، دمہ، منہ، گردن، بازو اور ٹانگوں پر سوجن کا سبب بن سکتا ہے۔
  • یہ پھیپھڑوں میں سرطان زدہ ٹیومر بننے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

لوگ جگہ جگہ بنا سوچے سمجھے پان تھوک دیتے ہیں۔ یہ ماحول میں گندگی اور جراثیم پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ لوگوں میں اس بارے میں آگاہی پیدا کی جائے۔ عوامی مقامات اور سڑکوں پر اسے تھوکنے پر پابندی عائد کی جائے اور خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے۔ پرانی اور پکی عادتیں چھوڑنا مشکل ہوتا ہے۔ تاہم اپنی صحت کی خاطر اس کا بیڑا ضرور اٹھایا جانا چاہیے۔

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستان میں 5لاکھ خواتین نابینا پن کی شکار

Read Next

بچوں کا قد چھوٹا کیوں رہ جاتا ہے

Leave a Reply

Most Popular