مرگی کا لفظ ہم اکثر سنتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو اس کے دورے پڑتے بھی دیکھتے ہیں۔ مرگی کا دورہ عموماً کچھ سیکنڈز سے ایک یادو منٹ تک رہتا ہے۔ ایسی ہنگامی صورت حال میں مریض کی مدد کے لیے کچھ اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
ابتدائی طبی امداد
٭ مریض کو اگر کسی خطرناک جگہ مثلاً مصروف سڑک پر دورہ پڑے تو اسے وہاں سے ہٹا لیں۔ اس کے سر کے نیچے کوئی نرم چیز رکھیں۔
٭ مریض کی گردن کے قریب کے کپڑوں (سکارف، کالر یا ٹائی وغیرہ) کو ڈھیلا کر دیں۔ ایسا کرنا اس لیے ضروری ہے کہ جھٹکے کھانے اور گردن مڑنے سے اس کی سانس نہ رکے۔
٭ دورے کے وقت مریض کا منہ بند ہو تو بعض لوگ اسے زبردستی کھولنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ اس کی زبان نہ کٹے۔ ایسا کرنا غلط ہے اور اس سے زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔
٭ اس کے منہ میں زبردستی کوئی چیز ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔
٭ مریض کو کروٹ کے بل لٹا دیں۔ ایسے اگر اس کے منہ سے جھاگ وغیرہ نکلے یا وہ قے کرے تو وہ پھیپھڑوں میں نہیں جائے گی۔
٭ مریض کے پاس کوئی نوکدار چیز مثلاً پین یا عینک وغیرہ ہو تو اسے ہٹا دیں تاکہ دورے کی حالت میں اسے چوٹ نہ لگے۔
٭ دورہ ختم ہونے کے بعد اسے نارمل ہونے میں کچھ دیر لگتی ہے۔ مکمل طور پر ہوش میں واپس آنے تک مریض کو اکیلا نہ چھوڑیں۔
٭ ڈاکٹر کو لینے مت جائیں کیونکہ مریض کو خود سنبھالا جا سکتا ہے اور ڈاکٹر کے آنے تک دورہ ختم ہو چکا ہوتا ہے۔
٭ مریض کو پانچ منٹ سے زیادہ کا دورہ پڑے یا بار بار دورے پڑیں اور وہ ہوش میں نہ آرہا ہو تو اسے فوراً ہسپتال لے جائیں۔
٭ مرگی کا دورہ حاملہ خاتون کو ہو تو دورے کے بعد اسے فوراً ہسپتال لے جائیں۔ حاملہ خاتون کے جسم کو جب جھٹکے لگتے ہیں تو حمل گرنے کا خدشہ ہوتا ہے۔