کمپیوٹر ہماری زندگیوں میں اتنا داخل ہو گیا ہے کہ اس کے بغیر سب کچھ ادھورا لگتا ہے۔ اس نے سہولت ضرور پیدا کی ہے لیکن کئی طرح کے مسائل کو بھی جنم دیا ہے۔ انہی میں سے ایک ”سی وی ایس” یعنی کمپیوٹر وژن سنڈروم بھی ہے۔
سی وی ایس کیا ہے
ماہرین امراض چشم کے مطابق یہ تاثر درست نہیں کہ کمپیوٹر کے استعمال سے نظر کمزور ہو جاتی ہے۔ البتہ اس کے زیادہ استعمال سے آنکھیں تھک ضرور جاتی ہیں۔
انسانی آنکھ ایک منٹ میں تقریباً 15 مرتبہ پلک جھپکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں اسے آرام میسر آتا ہے اور وہ خشک نہیں ہوتی۔ کمپیوٹر، موبائل فون یا دیگر ڈیجیٹل آلات کے استعمال کے دوران لوگ بہت کم مرتبہ پلکیں جھپکتے ہیں۔ اس وجہ سے ان کی آنکھیں تھکن کی شکار ہو جاتی ہیں۔ ایسی تھکاوٹ کے لیے سی وی ایس (Computer Vision Syndrome) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
مرض کی علامات
مندرجہ ذیل علامات اس سنڈروم کی نشاندہی کرتی ہیں:
٭ نظر کا دھندلا جانا
٭ چیزوں کا دو دو نظر آنا
٭ آنکھوں کا خشک یا سرخ ہوجانا
٭ آنکھوں میں خارش یا چبھن ہونا
٭ سر میں درد کا ہونا
٭ گردن ،کندھوں اور کمر میں درد ہونا
٭ آنکھوں پر دباؤ محسوس ہونا
کرنے کے کام
مندرجہ ذیل تدابیر پر عمل کر کے کمپیوٹر پر کام کے دوران آنکھوں کو زیادہ تھکن سے بچایا جا سکتا ہے:
لینز کا استعمال
سلیکان لینز یا ایکسٹینڈڈ ویئر لینز پہن کر زیادہ دیر تک کمپیوٹر استعمال کرنے سے آنکھوں میں خشکی بڑھ جاتی ہے۔ اس تکلیف سے بچنے کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کریں:
٭ لینز اتار کر عینک استعمال کریں تاکہ آپ کی آنکھوں کو آرام مل جائے۔
٭ رات کو لینز اتار کر سوئیں۔
٭ لینز لگانے سے پہلے اور اتارنے کے بعد کھلے اور صاف پانی سے آنکھیں دھوئیں۔
باہر کی روشنی کم
کمپیوٹر یا موبائل فون کی پس پردہ روشنی جتنی کم ہو گی آنکھیں اتنی ہی پرسکون رہیں گی۔ کوشش کریں کہ اس وقت کوئی دوسری روشنی سکرین پر نہ پڑے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ وہ منعکس ہو کر آپ کی آنکھوں پر پڑے گی۔ اس سے وہ جلد تھک جائیں گی۔ اس لیے کھڑکیوں اور دروازوں کے پردے پوری طرح کھچے ہونے چاہییں تاکہ باہر کی روشنی سکرین پر نہ پڑ سکے۔ کمپیوٹر پر حفاظتی سکرین لگوانے سے بھی آنکھوں کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔
کمپیوٹر سکرین کا فاصلہ
٭ کام کے دوران کمپیوٹر سکرین اپنے بالکل سامنے رکھیں۔
٭کمپیوٹر سکرین سے 20 سے 28 انچ کے فاصلے پر بیٹھیں۔
٭ سکرین کے بالائی کنارے کو آنکھوں کی سطح پر رکھنے کے لیے اونچی کرسی استعمال کریں۔
٭کمپیوٹر پر کام کے دوران آنکھیں بار بار جھپکیں یا سکرین تھوڑی جھکا کر رکھیں۔ آنکھ اور سکرین کے درمیان تقریباً 20 ڈگری کا زاویہ بنے۔ اس سے آنکھیں کم کھولنا پڑیں گی۔ ہوا اور روشنی ان میں سے کم گزرے گی اور وہ جلدی خشک نہیں ہون گی۔
٭ کمپیوٹر کی سکرین کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ اس طرح اس پر پڑی ہوئی دھول آنکھوں کی جلن کا باعث نہیں بنے گی۔
20, 20, 20 کا اصول
آنکھوں کو آرام دینے کے لئے ’’20۔20۔20‘‘ کا اصول اپنائیں۔ اس کا مطلب یہ کہ ہر 20 منٹ کے بعد 20 فٹ کی دوری پر پڑی چیز پر 20 سیکنڈ تک نظر ڈالیں۔ کچھ دیر کے لیے آنکھیں بند کر لیں اور ہتھلیوں کی مدد سے انہیں دبائیں ۔اس طرح ان میں خون کی گردش بہتر ہوگی اور وہ تازگی محسوس کریں گی۔
اگر پلکیں جھپکنے کے باوجود آنکھیں خشک محسوس ہوں تو آپ روزانہ آنکھیں دھوئیں ۔اس کے لیے کسی برتن میں پانچ حصے پانی اور ایک حصہ بے بی سوپ یا شیمپو ملائیں۔ اس محلول سے اپنی پلکوں اور پپوٹوں کو نرمی سے دھوئیں۔
کمپیوٹر پر زیادہ دیر نظریں جمائے رکھنے کے بعد آنکھوں کے پٹھوں کی ورزش ضرور کریں۔ اس مقصد کے لیے پہلے آنکھ کی پتلی کو اوپر، نیچے، دائیں اور بائیں گھمائیں۔ پھر آنکھیں بند کر کے انہیں ہتھیلی کی مدد سے آہستہ آہستہ دبائیں۔ اس عمل سے آنکھوں کے پٹھوں کے کھچاؤ میں کمی واقع ہوگی۔ اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق مصنوعی آنسوؤں کا استعمال کریں۔
کمپیوٹر آج کے دور کی ایک اہم ضرورت اور انتہائی فائدہ مند چیز ہے۔ اس کے استعمال سے رکنا یا روکنا ممکن نہیں۔ دوسری طرف اس کے زیادہ استعمال کے نقصانات بھی۔ ہیں تاہم کچھ احتیاطیں برت کر ہم نہ صرف اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں بلکہ اپنی آنکھوں کی حفاظت بھی کر سکتے ہیں۔