چھاتی کا سرطان
ذاتی معائنہ کیسے کریں
کینسر ایک مہلک اور جان لیوا مرض ضرور ہے لیکن اس کی بروقت تشخیص ہو جائے اور علاج شروع ہو جائے تو پھر صورت حال ایسی نہیں رہتی ۔ خواتین میں کینسر کی جو قسم زیادہ عام ہے‘ وہ چھاتی کا سرطا ن ہے ۔ اس کی تشخیص کا پہلا مرحلہ ذاتی معائنہ ہے۔ یہ کیسے کیا جائے ‘ جانئے شفا انٹر نیشنل ہسپتال اسلام آباد کی ماہر امراض سرطان ڈاکٹر عظمٰی قاسم سے گفتگو کی روشنی میں -تحریر کردہ اس مضمون میں
کینسر ایک خطرناک اور جان لیوا مرض کے طور پر جانا جاتا ہے۔اگر اس مرض کی تشخیص اور علاج بروقت شروع نہ ہو تو یہ بات بالکل درست ہے۔ تاہم طبی شعبہ میں تحقیق اور ترقی کی بدولت اب اکثر کینسرز کا خاطر خواہ علاج ممکن ہے، لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ بیماری کی تشخیص ابتدائی مرحلے میں ہی ہوجائے۔
خواتین کو ہونے والے کینسرزمیں چھاتی کا سرطان سب سے بڑے خطرے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر9ویں عورت اس جان لیوا بیماری کا شکار ہوجاتی ہے۔ غربت ، تعلیم کی کمی، آگہی نہ ہونے ‘علاج معالجے کی ناکافی سہولتوں کی وجہ سے بروقت اور جلدتشخیص نہیں ہو پاتی جو اس اس بیماری سے ہونے والی اموات کی شرح میں اضافے کا بڑا سبب ہے ۔
چھاتی کے سرطان کی جلد تشخیص کا پہلا مرحلہ یہ ہے کہ، بلوغت کی عمر کے بعد ہر عورت ماہانہ اپنا معائنہ خود کرے- یہ ہر مہینے ایام ختم ہونے کے ایک ہفتے بعد ہونا چاہیے۔ اگر ایام میں بے قاعدگی ہو تو ایک تاریخ متعین کر لیں- ہر ماہ اس تاریخ پر اپنا معائنہ لازماً کریں۔
معائنے کے دوران کچھ چیزوں کا دھیان رکھنا ضروری ہے- ان میں کسی قسم کی گلٹی‘ سوجن‘ چھاتی کے سائز میں غیرمعمولی اضافہ‘ نپل کا اندردھنس جانا، اُن میں سے دودھ کے علاوہ کسی اور رطوبت کا خارج ہونا‘ نپل پر یا اس کے گرد کوئی خراش وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں جو خواتین حمل سے ہوں، دودھ پلا رہی ہوں یا ان کی چھاتی مصنوعی ہو‘ انہیں باقاعدگی سے اپنی چھاتیوں کا معائنہ کرنا چاہیے۔
ذاتی معائنے کا طریقہ کار
٭ اس طرح سے لیٹ جائیں کہ آپ کے دائیں کندھے کے نیچے تکیہ ہو اور آپ کا دایاں بازو آپ کے سر کے نیچے ہو۔
٭ اپنے بائیں ہاتھ کی درمیانی تین انگلیوں کے پوروں سے دائیں چھاتی کی گلٹیوں کو محسوس کریں۔
٭ اپنے ہاتھ سے چھاتی کو زور سے دبائیں تاکہ آپ کو محسوس ہو کہ اس کی بناوٹ میں کوئی تبدیلی تو نہیں آئی ۔
٭ اپنی انگلیوں کے پوروں کو گول دائرے کی شکل میں اوپر نیچے یا اطراف سے چھاتی کے مرکز کی طرف گھمائیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ ہر بار اسی طریقے سے اپنی چھاتی کا مکمل معائنہ کریں۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ ہر بار آپ کو یہ پہلے سے کس حد تک مختلف محسوس ہوتی ہے۔
٭ اپنے دائیں ہاتھ کی درمیانی تین انگلیوں کے پوروں سے یہی عمل اپنی بائیں چھاتی پہ بھی دہرائیں‘جب کہ آپ کے بائیں کندھے کے نیچے ایک تکیہ ہو۔
٭ اس عمل کو کھڑے ہو کر اپنی دونوں چھاتیوں پر دہرائیں جب کہ آپ کا ایک بازوسر کے پیچھے ہو۔
٭ کھڑے ہو کر چھاتی کے اوپر اور باہر والے حصے(جو بغل کے نزدیک ہوتا ہے) کا معائنہ بہترطریقے سے ہوسکتا ہے۔ چھاتی کے سرطان کی 50 فی صد گلٹیاں اسی حصے میں پائی جاتی ہیں۔
٭ یہ معائنہ آپ نہاتے ہوئے بھی کرسکتی ہیں کیوں کہ اگر جلد گیلی ہو اور اس پر صابن لگا ہوا ہو تو چھاتی کی بعض تبدیلیاں بہتر طریقے سے محسوس ہوسکتی ہیں۔
٭ مزید تسلی کے لئے آپ آئنے کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی چھاتیوں یا نپل کی تبدیلیوں یعنی سوجن ، سرخی ،نشانات ےا نپل کا اندر کی طرف دھنس جانے کو دیکھ سکتی ہیں- یہ عمل چھاتی کے معائنہ کے بعد کرنا چاہیے۔
خطرناک عوامل
چھاتی کے سرطان کی اصل اور واحد وجہ توابھی تک معلوم نہیں ہو سکی تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ کچھ عوامل کا اس مرض کے :ساتھ گہراتعلق ہے۔ یہ عوامل درج ذیل ہیں
جنس:چھاتی کے سرطان کا شکارمرد اورخواتین‘ دونوں ہوسکتے ہیں لیکن خواتین میں یہ مرض زیادہ عام ہے۔ یوں جنس اس کا سب سے بڑا عامل ہے۔
عمر:عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خدشہ بڑھتا جاتا ہے۔ اس لئے 40سال سے زائدعمر کی خواتین کو چاہیے کہ سال میں ایک مرتبہ اپنا طبی معائنہ ضرورکروائیں۔ پاکستان میں بریسٹ کینسر کی روک تھام اوراس کے علاج پر کام کرنے والے ادارے ”پنک ربن“ کے مطابق دنیا بھر میں اس مرض کا زیادہ تر تعلق بڑھتی عمر سے ہے لیکن پاکستان میں 20سے30 سال کی لڑکیاںبھی اس کا شکار ہورہی ہیں۔
موروثیت: اگر کسی عورت کی ماں، بہن، بیٹی یا فرسٹ کزن کو چھاتی یا بیضہ دانی کا کینسر ہوتو اسے بریسٹ کینسر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
ماہانہ ایام‘ آغاز اور اختتام کی عمر: بالعموم12سال کی عمر کے بعد ماہواری کا آغاز اور50سال کی عمر تک اس کا اختتام نارمل سمجھاجاتا ہے۔ اگرکسی خاتون کے ایام نارمل وقت سے پہلے شروع ہو جائیں یا 50 سال کی عمرکے بعدان کااختتام ہو تو چھاتی کے سرطان کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
پہلے بچے کی تاخیر سے پیدائش: جن خواتین کے پہلے بچے کی پیدائش 30 سال کی عمر کے بعد ہوئی ہو‘ انہیں بھی اس مرض کا خطرہ ہوتا ہے۔
شعاعیں: اگر کسی عورت کی چھاتی کو شعاعیں لگی ہوں تو چھاتی کا سرطان ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
موٹاپا: جدید تحقیقات کے مطابق چھاتی کے سرطان کا تعلق کسی حد تک موٹاپے سے بھی ہے۔
Breast cancer, self examination, risks of breast cancer, reasons of breast cancer
