خوابوں کی حیرت انگیز دنیا

خوابوں کی حیرت انگیز دنیا

دنیا میں بعض اوقات ایسے حالات اور واقعات پیش آتے ہیں جو فرضی کہانیوں اورافسانوں سے بھی زیادہ دلچسپ اور حیرت انگیز ہوتے ہیں۔ ان میں سے کچھ تو ایسے ہوتے ہیں کہ ان پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ تاہم ان کی سند اتنی مضبوط ہوتی ہے کہ انہیں جھٹلایابھی نہیں جا سکتا۔ایسی ہی ایک کہانی مشہور امریکی صدر ابراہام لنکن کے ایک خواب سے متعلق ہے۔ اس کا ذکرچونکہ امریکہ کی تاریخ میں بھی موجود ہے‘ اس لئے اس کے مصدقہ ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں۔

ابراہم لنکن کے دور کا اۤغاز

ابراہم لنکن نے جب 1860ء میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو امریکہ میں غلامی کا دور دورہ تھا۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً40لاکھ سیاہ فام باشندوں کو اُن کی مرضی کے خلاف افریقہ کے جنگلوں سے امریکہ لا کر جانوروں کی طرح بیچاگیا۔ان زرخرید غلاموں کے کوئی حقوق نہ تھے۔ ان سے جانوروں جیسا برتائو کیا جاتااورمالکان ان سے ہر طرح کے پرمشقت کام کرواتے۔ اُس زمانے میں جنوبی امریکہ کی ریاستوں کازیادہ ترمعاشی انحصار کپاس کی فصل پر تھا اور فیکٹریوں وغیرہ نے ابھی زیادہ ترقی نہیں کی تھی۔ کپاس کے ان کھیتوں کی دیکھ بھال انہی غلاموں کی ذمہ داری تھی۔

مذکورہ امریکی صدر ایک خداترس انسان تھے جو اپنے ملک میں غلامی کے ادارے کو ختم کرنا چاہتے تھے۔ ان کی یہ خواہش مقتدر اور متمول افراداور طبقات کے مفادات کے برعکس اور ناقابل قبول تھی۔ چنانچہ امریکی صدر نے جب اپنے ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کا اعلان کیا تو جنوبی ریاستوں نے حکم کی تعمیل سے انکار کرتے ہوئے بغاوت کردی اور حکومت کے خلاف ہتھیار اُٹھالئے۔ اس طرح امریکہ ایک طویل اور خون ریز خانہ جنگی کا شکار ہو گیا۔ ملک کی شمالی اور جنوبی ریاستوں کے درمیان یہ جنگ اگلے چارسال تک جاری رہی تھی جس میں تقریباً ساڑھے سات لاکھ فوجی جاں بحق ہوئے۔ ان کے علاوہ ہزاروں سویلین افراد جن میں بوڑھے‘ بچے اورخواتین شامل تھیں‘ بھوک اور بیماریوں کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا بیٹھے ۔

ایسے لوگ بھی کثیر تعداد میں تھے جو اپنے زخموں کی وجہ سے ہمیشہ کے لئے معذور ہو گئے۔ ابراہم لنکن کی صدارت کابیشتر حصہ اسی خانہ جنگی کی نذر ہوگیا۔ اپریل1865ء میں باغی فوجوں کے سپہ سالار’’ رابرٹ لی‘‘ نے ہتھیارڈال دئیے جس کے بعد اس خانہ جنگی کا خاتمہ ہو گیا۔بالآخر لنکن کا خواب پورا ہوا اور غلامی کو امریکہ میں خلاف قانون قرار دے دیا گیا۔

خواب

خانہ جنگی کے آخری چند ہفتوں میں سخت حالات کی وجہ سے امریکی صدر کا ذہنی تنائو بہت زیادہ بڑھ گیا۔ ان دنوں انہوں نے ایک خواب دیکھا ۔ ابرااہم لنکن کی زبانی خواب کچھ یوں ہے

 مجھے جنگ کے محاذ سے اہم خبروں کا شدت سے انتظار ہوتا تھا‘ اس لئے میں اکثر رات کو دیر سے سوتا تھا۔اپریل کی ایک رات میں حسب معمول تاخیر سے بستر پر لیٹا تو تھکاوٹ کی وجہ سے جلد ہی نیندآگئی۔ نیند میں مجھے لگا جیسے قریبی کمروں میں کوئی رورہا ہو۔ دورانِ خواب میں نے محسوس کیا کہ میں اپنے بستر سے اُٹھا اور مختلف کمروں میں چکر لگانے لگا۔ اس دوران مجھے ایسے لگا جیسے ایک نہیں بلکہ بہت سے لوگ آہ و بکا اور گریہ زاری میں مصروف ہیں۔ میں ایک ایک کر کے تمام کمروں میں داخل ہوا اور ہر ایک میں وہی سماں تھا۔ ہر کمرے میں روشنی تھی‘ رونے کی آوازیں تھیں لیکن کوئی نظر نہیں آ رہاتھا۔ میں اسی پریشانی اور گھبراہٹ کے عالم میں بالآخر کار اس کمرے میں پہنچاجسے ہم ’’ایسٹ روم‘‘ یعنی مشرقی کمرہ کہتے ہیں۔

وہاں  میں نے رونے والوں کے علاوہ کئی فوجی جوان بھی دیکھے۔ اسی اثناء میں کیا دیکھتا ہوں کہ کمرے کے عین وسط میں سٹیج پر ایک انسانی نعش پڑی ہے جس کا چہرہ ڈھکا ہوا ہے۔ میں نے وہاں کھڑے ایک فوجی جوان سے پوچھا کہ یہ سارا معاملہ کیا ہے؟اس نے بتایا کہ کسی ظالم نے امریکہ صدر کو گولی مار کر قتل کردیا ہے۔ کمرے میں رکھی نعش انہی کی ہے اور شہری یہاں سوگ منانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد میں خواب سے جاگ اُٹھا۔

تاریخ میں یہ بھی لکھا ہے کہ لنکن کو جب یہی خواب دو یاتین بار آیا تو وہ متفکر ہوئے۔ کچھ نہ سوجھا توانہوں نے ’’انجیل مقدس‘‘ کھول لی۔ یہ محض اتفاق تھا یا کوئی غیبی اشارہ کہ کتاب مقدس کا جو صفحہ انہوں نے کھولا وہ خوابوں کی پیشن گوئیوں سے متعلق تھا۔ اس مماثلت کی وجہ سے انہیں ایک لمحے کے لئے گمان گزرا کہ اس میں ان کے لئے کوئی پیغام بھی ہو سکتا ہے۔ قرآن کریم میں حضرت یوسفؑ اور فرعون مصر کے خوابوں اور ان کی تعبیر ات کا ذکرموجود ہے۔ یہی قصہ انجیل مقدس میں بھی مذکورہے۔

خواب کا حقیقت میں بدلنا

جب وہ اپنا خواب مخصوص حلقہ احباب میں سنارہے تھے تواسے دیکھے تقریباً10روز گزر چکے تھے۔ اس کے تقریباًدویاتین دن بعد ایک رات وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ  ایک ڈرامہ دیکھنے چلے گئے۔ ان کے ساتھ ایک باڈی گارڈ تھا جو وقفے کے دوران اپنی جگہ چھوڑ کر ساتھ والے خانے میں چلاگیا۔ تھیٹر میں جو ڈرامہ چل رہا تھا‘ اسی میں اداکاری کرنے والا  اداکار ولکس بوتھ اس کمرے میں بلا روک ٹوک داخل ہوا جہاں صدرامریکہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ بیٹھے  تھے۔ وہاں پہنچتے ہی اس نے پستول نکالا اور صدرمملکت کوگولی مار دی ۔ گولی ابراہم لنکن کو دائیں کان کے پیچھے سر میں لگی۔ وہ فوراً بے ہوش ہوگئے اور اگلے 10 گھنٹوں میں صبح 7بج کر22منٹ پر اُن کا انتقال ہو گیا۔ اس طرح انہیں جس خوفناک انجام کی پشین گوئی خواب میں کی گئی تھی‘ وہ ہوبہو سچ ثابت ہوئی۔

Abraham lincoln , dream, death, story

Vinkmag ad

Read Previous

پان میں کیا کچھ ہے

Read Next

جوڑوں کی حفاظت ‘ مگر کیسے

Leave a Reply

Most Popular