Vinkmag ad

وہ پانچ ٹِپس جو آپ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہیں

وہ پانچ ٹِپس جو آپ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہیں-شفانیوز

عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہماری قوت، توانائیاں اور بیشتر صلاحیتیں کم ہوتی جاتی ہیں۔ یہ ایک فطری عمل ہے مگر بعض اوقات ہمارا طرز زندگی اور کچھ دیگر عوامل انہیں وقت سے پہلے ہی متاثر کرنے لگتے ہیں۔ انہی میں سے ایک صلاحیت یادداشت بھی ہے۔ اسے بڑھانے اور تادیر برقرار رکھنے میں یہ امور مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

آلات استعمال کریں، مگر ذہنی ورزش بھی کریں

مشین کو اگر زیادہ عرصہ استعمال نہ کیا جائے تو اسے زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی استعداد کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ اسی طرح دماغ کو جتنا استعمال کیا جائے، اس کی صلاحیتیں اتنی ہی بڑھتی ہیں۔ جب ہم کوئی چیز سیکھتے اور اسے دہراتے ہیں تو دماغ کے یادداشت سے جڑے حصے فعال ہو جاتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر ہم ہمیشہ بیرونی ذرائع جیسے موبائل فون، کیلکولیٹر یا انٹرنیٹ پر انحصار کریں گے تو یہ حصے کمزور پڑ جائیں گے جس کا اثر یادداشت پر بھی پڑے گا۔ اگرچہ معلومات کے یہ ذرائع ہمارے لیے فائدہ مند ہیں تاہم دماغی ورزش پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

نیند کو کم اہم مت سمجھیں

معیاری نیند جسم کو ہی توانا نہیں بناتی بلکہ ذہن کو تروتازہ کرکے نئی چیزیں سیکھنے اور انہیں ذہن نشین کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ رات کے وقت سات سے آٹھ گھنٹوں کی پرسکون نیند میں دن بھر حاصل کی گئی معلومات طویل المعیاد یادداشت کا حصہ بنتی ہیں۔ اگر دن کو ڈیڑھ یا کم از کم آدھا گھنٹہ قیلولہ کر لیا جائے تو تخلیقی صلاحیت بھی بہتر ہوگی۔

روزانہ ورزش کریں

خون میں موجود آکسیجن اور غذائی اجزاء دیگر اعضاء کی طرح دماغ کے لیے بھی مفید ہیں۔ ورزش سے دماغ تک خون کا بہاؤ بڑھتا ہے اور ایسے کیمیائی مادے خارج ہوتے ہیں جو دماغی خلیوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ عوامل یادداشت تیز کرنے میں مفید ہیں۔

Tips to improve memory-shifanews

بیک وقت بہت سے کام نہ کریں

ایک ہی وقت میں زیادہ اور مختلف نوعیت کے کام کرنا ایک بڑی صلاحیت ہے۔ تاہم ماہرین نفسیات کے مطابق ایسا بہت زیادہ کرنے سے قلیل المعیاد یادداشت پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔ مثلاً اگر ہم کسی سے بات کر رہے ہیں اور اچانک فون بجتا ہے تو ہم اسے اٹھا لیتے ہیں۔ ایسے میں فون بند کرنے کے بعد پہلے شخص سے ہونے والی گفتگو کو بھول جاتے ہیں۔

بہتر صورت یہ ہے کہ ذہن پر زیادہ دباؤ ڈالنے کے بجائے کاموں کو منظم انداز میں کریں اور انہیں مختلف اوقات میں تقسیم کر لیں۔ ملتے جلتے کاموں کی ایک فہرست بنا کر انہیں مقررہ وقت میں مکمل کریں۔

جن کاموں کو کرنے کے لیے کم توانائی درکار ہو انہیں دن کے آخری حصے کے لیے چھوڑ دیں۔ کام کرتے ہوئے موبائل فون سامنے نہ رکھیں۔ اگر ای میل یا پیغامات کا جواب دینا ہو تو اس کے لیے ایک وقت متعین کر لیں۔

صحت بخش خوراک کھائیں

اچھی غذائیت یادداشت اور توجہ پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ مثلاً بیریز میں کچھ ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو دماغ میں موجود فری ریڈیکلز کو باہر نکال سکتے ہیں۔ یہ اگر زیادہ دیر تک رہیں تو زنگ کی طرح اعصاب کو خراب کر دیتے ہیں۔

مثلا کے طور پر شکر قندی میں نائیٹریٹ ہوتا ہے جو خون میں جاکر نائیٹرک آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ یہ خون کے بہاؤ کو بہتر کرتا ہے۔ جتنا زیادہ خون دماغ تک پہنچتا ہے اتنا ہی ذہن تیز ہوتا ہے۔

زیادہ دیر خالی پیٹ نہ رہیں کیونکہ کھانے سے حاصل ہونے والی گلوکوز دماغ کو کام کرنے کے لیے توانائی فراہم کرتی ہے۔ بھوک اور پھر غصے کے باعث کام پر توجہ دینے اور فیصلہ لینے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

کیا ای سگریٹ نقصان دہ نہیں؟

Read Next

پیٹ کی گُڑ گُڑ کو کیسے ختم کریں

Leave a Reply

Most Popular