Vinkmag ad

پودے لگائیں ‘مچھر بھگائیں

پودوں کی موجودگی نہ صرف کسی جگہ کو خوبصورت اور وہاں کے ماحول کو خوشگوار بناتی ہے بلکہ انسانی مزاج اور ذہنی و جسانی صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب کرتی ہے۔ ان کی اسی اہمیت کے پیش نظر شفانیوز میں ایک مستقل سلسلہ مضامین شروع کیا گیا ہے جس میں امور باغبانی کے ماہر (Horticulturist) نوید اقبال گھروں میں پودے اگانے اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہیں۔ اس ماہ ان سے مچھر بھگانے والے پودوں کو اگانے کے موضوع پرگفتگو ہوئی جسےصباحت نسیم نے قلمبند کیاہے

basil bush planted in a bowl isolated on white

جون کا مہینہ شروع ہوتے ہی گرمی پوری شدت سے پڑنا شروع ہوجاتی ہے۔ایسے میں دن کو گرمی ستاتی ہے تورات کا چین چھیننے کے لئے مچھر آموجود ہوتے ہیں ۔ایسے میں رہی سہی کسر لوڈشیڈنگ نکال دیتی ہے اور کبھی کبھی تو یوں لگتا ہے جیسے یہ مچھروں کوسہولت پہنچانے کے لئے ہی کی جاتی ہو ۔ ان سے بچنے کے لئے ہم مختلف جتن کرتے ہیں جن میں مچھرمار ادویات کا چھڑکاو¿‘ جلیبی اور مچھر دانیوں کا استعمال شامل ہے۔
آپ جتنا فطرت کے قریب جائیں گے‘ اتنا ہی سکھی اور صحت مند رہیں گے ۔پودے قدرت کا خوبصورت شاہکار ہیں اوراگر آپ گرمیوں میں مچھروں سے محفوظ‘ خوشبو دار اور آکسیجن سے بھرپور ماحول چاہتے ہیں تو اپنے گھروں میںایسے پودے اگائیں جو مچھروں کوبھگانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔اس طرح نہ صرف آپ کا یہ موسم اچھا گزرے گا بلکہ آپ مچھروں کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں مثلاً ڈینگی اورملیریا وغیرہ سے بھی خود کو محفوظ رکھ پائیں گے۔
ان پودوں سے خاص قسم کا خوشبودار مواد نکلتا ہے جو مچھروں کو اپنے اردگردٹکنے نہیں دیتا۔یہ مواد گرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ خود ہی پودے سے خارج ہوتا رہتاہے۔مچھر بھگانے کی صلاحیت رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ پودے دیگر طبی فوائد کے بھی حامل ہوتے ہیں۔ایسے کچھ پودے درج ذیل ہیں:

تلسی کا پودا(Basil)
تلسی‘ گھروں میں عام لگایا جانے والا پودا ہے۔یہ صرف غذاو¿ں کا ذائقہ بڑھانے کے ہی کام نہیں آتا بلکہ اس کے دیگر فوائد بھی ہیں جن میں سب سے نمایاں فائدہ مچھروں کو گھر سے دور رکھنا ہے۔ تجربے کی بات ہے کہ جس گھر میں یہ پودا ہو‘ وہاں مچھروں کی افزائش تقریباًناممکن ہوجاتی ہے جس کی وجہ اس کی تیز مہک ہے۔
lavender2     یہ ایک سستا پودا ہے جس کا بیج مارچ کے مہینے میں لگایا جاتا ہے۔اگر اس کی ٹہنیاں کاٹ کر گلدان میں سجا لی جائیں تو بھی مچھر کمرے میںنہیں آتے ۔

گیندا(Marigold)
گیندے کا پودا بھی کیڑے مکوڑوں کو بھگانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ گیندے کے پھول کی بناوٹ اور اس کی مخصوص خوشبو کی وجہ سے مچھر اس سے دور رہتے ہیں۔اسے چھوٹے کنٹینروں، گملوں، صحن یا مرکزی دروازے کے دونوں اطراف لگاکر مچھروں کو گھر میں داخل ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔
اس کا بیچ بھی مارچ ‘اپریل میں لگایا جاتاہے ۔اسے ایک بار لگادیں تو پھر یہ خودروگھاس کی طرح پھیلتا رہتا ہے۔ ٹھنڈے علاقوں میں یہ پودا آسانی سے دستیاب ہے۔ اسے لگانے کے لئے سایہ دار جگہ کا انتخاب کریں ورنہ زیادہ دھوپ میں یہ جل جائے گا۔

حبشی پودینہ(Horsemint)
کیڑے مکوڑوں سے نجات کے لئے استعمال ہونے والے پودوں میں حبشی پودینہ بھی بہت مفید ہے۔یہ اصلاً ہندی اور یورپی پودا ہے لیکن اب امریکہ کے بعض حصوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ اس پودے کو صحن میں لگانے یا کمرے میں اس کا گملا رکھنے سے مچھر آپ کے قریب نہیں آئیں گے۔

بادرونہ (Citronella Plant)
یہ پرکشش، تروتازہ اور خوبصورت اونچی گھاس ہے جسے مچھروں سے بچاو¿ کیلئے انتہائی کارآمد تصور کیا جاتا ہے۔اسے گھرکے باغیچوں میں لگانا چاہئے تاکہ مچھر قریب نہ آ سکیں ۔

سنبل بری(catnip plant)
نیلے پھولوں سے سجا سنبل بری نامی پودا بھی اس مقصد کیلئے نہ صرف انتہائی مفید پایا گیا بلکہ بعض ماہرین نے اسے سب سے زیادہ طاقتور مچھر بھگاو¿ پودا قرار دیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سنبل بری مچھروں کے خلاف کیمیائی سپرے کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ مو¿ثر ثابت ہوتا ہے۔

لیمن بام(Lemon Balm)
اس پودے میں ایک مادہ سٹرونیلا(citronella) پایا جاتا ہے جو مچھر کو دور بھگانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس کے پتوں کی لیموں جیسی مہک کی وجہ سے مچھراور کیڑے مکوڑے اس سے دور رہتے ہےں۔lemonbalm
پودوں کے اس گروپ کولیمن آئل گروپ بھی کہا جاتا ہے ۔ یعنی یہ وہ پودے ہیں جن میں سے لیموں کی خوشبو آئے۔ ان کی مثالوں میںلیمن وربینہ (lemon verbena) اورجیفری(Jeffrey Plant) زیادہ مو¿ثر ہیں اور بہت زیادہ پھول دیتے ہیں۔ اگر ان کے بیج زمین پر گر جائیں تو خود ہی نئے پودے اگ آتے ہیں۔ لیمن گرا س کا شمار بھی ایسے ہی پودوں میں ہوتا ہے ۔
اسے زمین کی بجائے گملے میں لگانا زیادہ بہتر ہوتا ہے ورنہ دوسری صورت میں یہ تیزی سے پھیل کر دوسرے پودوں کی جگہ لے لیتا ہے۔

لیونڈر(Lavender)
یہ مخصوص مہکتے پھولوں والا پودا مچھروں کو دور بھگانے کے لیے بہترین ہے۔اس کی خوشبو جہاں انسانی ذہن کو سکون فراہم کرتی ہے وہاں مچھروں کو پاس نہیں ٹکنے نہیں دیتی۔ باہر نکلتے وقت مچھر مار ادویات جسم پر لگانے سے بہتر ہے کہ لیونڈر تیل کے چند قطرے کلائی پر ملیں اور گھر سے باہر بھی مچھروں کو خود سے دور رکھیں۔

لہسن اور پیاز
لہسن اور پیاز کھانا پکانے میں تواستعمال ہوتے ہی ہیں‘ ان کے پودے گھر کو مچھروں سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔
مندرجہ بالاپودے زیادہ تر پھولدار ہیں جن کے بیج یا پنیریاں آپ باآسانی قریبی نرسیوں سے حاصل کر سکتے ہیں۔ انہیںلگانے کا طریقہ ’ پھولدار پودوں ‘ والے مضمون میں تفصیل سے بتایا جا چکا ہے ۔
گرمیوں میں خود کو اور اپنے بچوں کو مچھروں اور دیگر موسمی کیڑوں مکوڑوںسے محفوظ رکھنے کے لئے ان پودوں کو گھر کے باغیچوں،گھر کے اندر اور باہروالے دروازوں، کھڑکیوں کے پاس گملوں میں اگائیں اوراس موسم میں لوڈشیڈنگ کے باوجود رات کو چین کی نیند سوئیں ۔

Vinkmag ad

Read Previous

کیا مسیحا ہیں‘ کیا مسیحائی ہے

Read Next

آنکھ میں ککرے

Most Popular