Vinkmag ad

صاف دانت‘ مسکراہٹ دلکش

صحت مند،سفید اور چمک دار دانت سب کو ہی اچھے لگتے ہیں‘ اس لئے کہ وہ نہ صرف چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیںبلکہ کھانا چبانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہماری مسکراہٹ کی دلکشی میں بھی ان کااچھاخاصا عمل دخل ہوتاہے۔اگر یہی دانت میلے ہوں گے تو نہ صرف دیکھنے میں برے لگیں گے بلکہ ان میں درد بھی ہو گا اور جراثیم خوراک کے ساتھ شامل ہو کر با آسانی معدے تک پہنچ جائیں گے جو بہت سی بیماریوں کی وجہ بنیں گے۔دانتوںکی بیماریوںمیں ان کا ہلنا،ٹھنڈا گرم لگنا اوران میں درد وغیرہ شامل ہیں۔

بہت سے لوگ ان کی صفائی کو نظرانداز کرتے ہیں اور جو لوگ ان کا خیال رکھتے ہیں ان میں سے بھی بہت سے افراد اس کے درست طریقے سے واقف نہیں ہوتے۔ دانتوں سے متعلق کچھ اہم باتوں کا جاننا بہت ضروری ہے جو مندرجہ ذیل ہیں:
دانت میں درد
دانتوں کی صفائی پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے بعض اوقات ان میں کیڑالگ جاتا ہے جس سے وہ کمزور ہو جاتے ہیں اور ان میں درد بھی ہوتا ہے۔اس سے نہ صرف تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ کھانا کھانے میںبھی دقت ہوتی ہے ۔کھانے کے بعد جب ان کو صاف نہیں کیا جاتا توان میں کھانے کے ذرات پھنس جاتے ہیں جو بعد میں جراثیم پیدا کرتے ہیں۔ اس سے منہ میں بدبو اور دانت درد جیسے مسائل سامنے آتے ہیں۔اس لئے برش کی مدد سے دن میں دو مرتبہ دانتوں کی صفائی بہت ضروری ہے۔

دانتوں کی صفائی
برش کرنے کے سلسلے میں پہلا قدم درست برش کا انتخاب ہے۔ یہ نرم اور لچک دار ہونا چاہئے تاکہ منہ کے تمام حصوں کی صفائی آسانی سے کی جاسکے۔برشنگ دانتوں اور مسوڑوں میں پھنسے کھانے کے ذرات کو پلاک (plaque)بننے سے روکتی ہے۔یہ وہ مادہ ہے جو دانتوں میں جم کر مسوڑھوں کی بیماری پیدا کرتا ہے۔پلاک بننے کا عمل پہلا دانت نکلنے کے ساتھ ہی شروع ہو سکتاہے لہٰذا اسی عمر میں اس کی صفائی شروع کردینی چاہئے ۔چھوٹے بچوں کے دانت کاٹن کے کپڑے سے صاف کریں اورجب وہ ذرا بڑے ہوجائیں تو ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں۔

اگر رات کو سونے سے پہلے دانت صاف کئے جائیں تو منہ رات بھر صاف اور جراثیم سے پاک رہتا ہے ۔اس کے برعکس جب رات کے کھانے کے بعد برش نہیں کیاجاتا توجراثیموں کو زیادہ دیر تک منہ میں رہ کر نقصان پہنچانے کا موقع ملتا ہے۔اس لیے رات کو سونے سے پہلے ضرور دانت صاف کرنے چاہئیں۔بعض لوگ صبح اٹھ کرناشتے سے پہلے دانت صاف کرتے ہیں ۔ایسا کرنے کے بعد جب وہ ناشتہ کرتے ہیں تو ان کے دانت دوبارہ گندے ہو جاتے ہیں۔ اس لئے صبح ناشتے کے بعد برشنگ فائدہ مند ہوتی ہے۔
غلط طریقے سے دانت صاف کرنا مسوڑھوں کے لیے بھی نقصان دہ ہوتا ہے اس لیے برش آرام اور احتیاط سے کرنا چاہیے۔ تیزتیز اور زور سے برش کو رگڑنے سے دانتوںکی اوپری سطح (انیمل) اتر جاتی ہے جو ٹھنڈا گرم لگنے کی وجہ بنتی ہے۔دانت صاف کرنے کے لیے برش کو صحیح طریقے سے پکڑنا بھی ضروری ہے۔اس کے بعد اوپروالے دانتوں پربرش کو اوپر سے نیچے کی طرف اور نیچے والے دانتوں کو نیچے سے اوپر کی طرف برش کرنا چاہئے ۔برش کر ناایک طرف سے شروع کریں اوردوسری جانب جاکر ختم کریں۔

دانتوں کوبرش کی مدد سے تقریباًدو منٹ تک صاف کرنا چاہیے۔برش کو ہر تین ماہ بعد ضرور تبدیل کریں کیونکہ رگڑنے سے اس کے ریشے خراب ہو جاتے ہیں جس کے باعث منہ کی صفائی ٹھیک طریقے سے نہیں ہو پاتی ۔
کھانے کے ذرات زبان پر رہ جاتے ہیں جو منہ کی بدبواور منہ میں جراثیم پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔اس لئے دانتوں کے ساتھ زبان کی صفائی بھی اہم ہے۔ اکثر برشزکے پچھلے حصے پرمخصوص حصہ ہوتا ہے جوخاص طور پر زبان کی صفائی کے لیے بنایا گیا ہوتا ہے۔اس سے ضرور استفادہ کرنا چاہئے ۔

میٹھا ،دانتوں کا دشمن
دانتوں کی صحت کو متاثر کرنے والا ایک عامل میٹھا بھی ہے جس سے دانتوں کوشدید نقصان پہنچتا ہے‘ اس لئے کہ اس کے ذرات دانتوں میں پھنس کر جراثیم کی افزائش کا بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔اس سے نہ صرف ان میں کیڑا لگتا ہے بلکہ ان میں موجودکیلشیم کی بھی کمی ہو جاتی ہے ۔ اس لیے میٹھی چیزوں کے استعمال کے بعد لازماًدانتوں کو صاف کرنا چاہیے اور بچوں کو بھی اس کی عادت ڈالنی چاہئے ۔ چائے ، سگریٹ،سپاری اور پان وہ اشیاء ہیںجن کے زیادہ استعمال سے دانتوں پر داغ نمودار ہونے لگتے ہیںاور وہ بدنما اور بھدے نظر آتے ہیں ۔اس لیے ان سے خاص طور پر پرہیز کریں ۔

دانتوں کی بہت سی بیماریوں میں انسان کا اپناعمل دخل اور اس کی غفلت کارفرما ہوتی ہے۔صدیوں پرانا مقولہ ’’ پرہیز علاج سے بہتر ہے‘‘ آج بھی درست اور قابل عمل ہے اس لیے اس پر سختی سے عمل پیرا ہوں۔اس لئے اولاًایسی غذائیں استعمال کریں جو دانتوں کو مضبوط رکھیں۔ ان میں انگور اور سیب خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ثانیاً دانتوں کی صفائی کا خیال رکھیں اورثالثاً سال میں ایک بار دانتوں کا معائنہ ضرور کروائیں تاکہ اگر کوئی بیماری لاحق ہو گئی ہو تو اس کی وقت پرتشخیص اور علاج کیا جا سکے۔

Vinkmag ad

Read Previous

مرگی کیا ہے‘ کیسے نپٹیں

Read Next

قدرت نہیں‘ ہم خود ذمہ دارہیں گلے کی سوزش

Leave a Reply

Most Popular