کے ٹو بیس کیمپ پر عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما ثمینہ بیگ کی طبیعت خراب ہو گئی۔ صحت بگڑنے پر انہیں پانچ جولائی کو چڑھائی ادھوری چھوڑنا پڑی۔ ذرائع کے مطابق ان کی طبیعت پھیپھڑے میں پانی بھرنے سے بگڑی۔ پاک فوج نے انہیں بحفاظت ریسکیو کر لیا۔
ثمینہ کے بھائی محبوب علی کے مطابق ان کی بہن کو سکردو کے قریب گاؤں اسکولی پہنچا دیا گیا ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے آرمی ہیلی کاپٹر بیس کیمپ تک نہ پہنچ سکا۔ اس پر انہیں گھوڑے کی پیٹھ پر 48 گھنٹے کا سفر کرنا پڑا۔
پاک فوج کے ڈاکٹروں نے سکردو کے سی ایم ایچ میں انہیں طبی امداد فراہم کی۔ اب ان کی صحت بہتر بتائی جاتی ہے۔
ثمینہ بیگ کے ٹو سر کرنے کی مہم پر جانے والی ایک بین الاقوامی ٹیم کا حصہ تھیں۔ پاکستان اور اٹلی کی اس مشترکہ ٹیم میں آٹھ خواتین شامل ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما نے 2013 میں 21 سال کی عمر میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کی۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔ وہ دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت اور سات براعظموں کی چوٹیاں بھی سر کر چکی ہیں۔