Vinkmag ad

جمائی کیوں آتی ہے؟

جمائی کیوں آتی ہے؟

آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ جب کبھی آپ تھکے ہوئے ہوں‘ بوریت کا شکار ہوں‘ نیند آ رہی ہو یا ابھی ابھی نیند سے جاگے ہوں تو آپ کو جمائیاں آتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اپنے اندر متعدی اثرات بھی رکھتی ہے۔ مثلاً کسی کو جمائی لیتے دیکھیں تو ہمیں بھی جمائیاں آنے لگتی ہیں۔ ایک اوردلچسپ بات یہ ہے کہ جانور بھی جمائی لیتے ہیں۔

 ہم جمائی لیتے ہی کیوں ہیں

جمائی ہماری کس ضرورت کو پورا کرتی ہے اوراس کے پیچھے کون سا سائنسی عمل کارفرما ہوتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں

 ہمارے جسم کو مختلف امورکی انجام دہی کے لئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ناک یا منہ کے راستے ہمارے پھیپھڑوں میں داخل ہوتی ہے اور پھرخون میں شامل ہو کر مختلف اعضاء تک پہنچ جاتی ہے۔ مذکورہ بالا کیفیات میں ہم سانس کم لیتے ہیں لہٰذا ہمیں مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں ملتی ۔ایسے میں ہماراجسم اس کمی کو پورا کرنے کے لیے جمائی کے عمل سے مدد لیتا ہے۔

جب جسم میں تازہ آکسیجن پہنچے ہوئے کچھ وقت گزرجاتا ہے توہمارا دماغ اس کمی کو محسوس کرلیتا ہے۔ اس صورت حال سے نپٹنے کے لئے وہ کچھ پیغامات جاری کرتا ہے جن کے زیراثرہمارا منہ پوری طرح سے کھل جاتا ہے۔ اس دوران ہمارا سینہ پھیلتا ہے اورجبڑا کھل جانے کی وجہ سے تازہ ہوا زیادہ مقدار میں منہ میں جاتی ہے۔ نتیجتاً ہم ایک گہرا سانس لیتے ہیں جس سے ہمارے چہرے کے پٹھوںمیں بھی کھچاؤ پیدا ہوتا ہے۔ یوں چہرے اورگردن کی رگوں میں خون کی گردش تیز ہوجاتی ہے۔ اس سارے عمل کے نتیجے میں جسم کے تمام حصوں تک تازہ ہوا پہنچ جاتی ہے اور ہم ترو تازہ محسوس کرتے ہیں۔

 جمائی کے عمل کا اصل مقصد پھیپھڑوں کو مناسب مقدار میں آکسیجن فراہم کرنا ہے۔ اگرچہ سماجی طور پراسے پسند نہیں کیا جاتا لیکن اسے روکنا نہیں چاہیے۔ تاہم اس کے دوران منہ پرالٹا ہاتھ ضروررکھنا چاہئے تاکہ اس حالت میں لوگوں کو ہماراچہرہ نظرنہ آئے اورہوا میں موجود جراثیم کو بھی منہ میں داخل ہونے کا موقع نہ مل سکے۔

science behind yawning, jamai kaisay aati hai, hum jamai kyun letay hain

Vinkmag ad

Read Previous

 کیا سردرد ہائی بلڈ پریشر کی علا مت ہے؟

Read Next

بڑھاپے میں موٹاپا

Leave a Reply

Most Popular