بے ہوشی ایسی حالت ہے جس میں فرد بظاہر سویا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ نیند کے برعکس اس کیفیت میں وہ اونچی آواز دینے یا چھونے پر رد عمل ظاہر نہیں کرتا۔ کسی کو اس حالت میں دیکھیں تو سب سے پہلے اس کا سبب جاننے کی کوشش کریں۔ اگر وجہ معلوم ہو جائے تو اپنے علاقے کے ایمرجنسی نمبروں پر رابطہ کریں۔ انہیں مریض سے متعلق معلومات دیں اور امداد آنے تک مریض کے پاس رہیں۔
فوری طبی امداد
اس صورت میں متاثرہ فرد کو فوری طبی امداد دینے کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں:
٭ متاثرہ شخص سے اونچی آواز میں پوچھیں کہ کیا وہ ٹھیک ہے۔ اگر جواب نہ آئے تو اسے نرمی سے ہلائیں۔ اگر محسوس ہو کہ کمر کی ہڈی کو نقصان پہنچا ہے تو ہرگز نہ ہلائیں۔
٭ نتھنوں کے قریب انگلی یا کان لے جا کر محسوس کریں کہ وہ سانس لے رہا ہے یا نہیں۔
٭ مریض کی نبض چیک کریں۔ اس کے لیے کلائی کے اس حصے پر دو انگلیاں رکھیں جو انگوٹھے کے نیچے ہے۔ یہ گردن کی سائیڈ (جبڑوں کے نیچے اور سانس کی نالی کے پاس) سے بھی چیک کی جا سکتی ہے۔
٭ موسم ٹھنڈا ہو تو مریض کو گرم چادر سے ڈھانپیں۔ اگر گرمی ہو تو ہوا دار جگہ لے آئیں۔
٭ منہ کے اندر کھانے کی کوئی چیز یا دوا ہرگز نہ ڈالیں۔
سی پی آر
مریض سانس نہ لے رہا ہو یا اس کی نبض نہ چل رہی ہو تو فوراً چھاتی پر دباؤ ڈال کر دھڑکن بحال کرنے کی کوشش کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ مصنوعی سانس بھی دیں۔ اس عمل کو سی پی آر کہتے ہیں۔ اس کے بعد مریض کھانسی کرے، سانس لے یا حرکت کرنے کی کوشش کرے تو یہ ایک اچھی علامت ہے۔ ایسا نہ ہو تو اس عمل کو طبی امداد آنے تک دہراتے رہیں۔

سی پی آر کا طریقہ
٭ مریض کو ہموار سطح پر کمر کے بل لٹائیں اور اس کے قریب گھٹنوں کے بل بیٹھ جائیں۔
٭ بیہوش ہونے والا بالغ ہو تو اس کے سینے کے درمیان ہتھیلی رکھیں۔ پھر دوسرا ہاتھ اس کے اوپر رکھ کر انگلیوں کو آپس میں بند کر لیں۔
٭ اب کہنیاں سیدھی رکھتے ہوئے سینے پر 30 مرتبہ دباؤ ڈالیں۔ اس دوران اونچی آواز سے گنتی کریں اور محض بازو نہیں بلکہ پورے جسم کا وزن استعمال کرتے ہوئے دباؤ ڈالیں۔
٭ بچوں میں یہ مسئلہ ہو تو ان کے سینے پر ایک ہی ہاتھ رکھیں۔ نوزائیدہ بچوں کے سینے کے بالکل درمیان میں دو انگلیاں رکھ کر مذکورہ بالا عمل کریں۔
٭ ہتھیلی ماتھے پر رکھ کر سر کو ہلکا سا پیچھے کی طرف جھکائیں۔ دوسرے ہاتھ سے ٹھوڑی کو اوپر کریں تاکہ سانس کی نالی میں رکاوٹ نہ ہو۔
ریکوری پوزیشن میں لانے کا طریقہ
٭ متاثرہ شخص کی سانس بحال ہو تو اس کی پوزیشن تبدیل کریں۔ یہ عمل سانس کی نالی میں رکاوٹ کو دور کرے گا اور مریض کو گلے کی پھانس سے بچائے گا۔ اس کے لیے متاثرہ شخص کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ جائیں۔
٭ اس کا جو بازو قریب ہے، اسے پکڑ کر ایسے سیدھا کریں کہ جسم اور اس کے درمیان 90 ڈگری کا زاویہ بنے۔ ہتھیلی کا رخ اوپر کی طرف ہو۔
٭ پھر اس کے دوسرے ہاتھ کا الٹا حصہ گال کے نیچے رکھیں۔ اپنے ایک ہاتھ سے اسے سہارا دیں۔
٭ اپنے فارغ ہاتھ سے اس کے گھٹنے کو ایسے موڑیں کہ پاؤں پوری طرح زمین پر ہو۔
٭ پھر مریض کو سائیڈ والی پوزیشن میں لے آئیں۔
٭ اب نرمی سے اس کے سر کو پیچھے کی طرف موڑ کر ٹھوڑی اٹھائیں اور ناک سے آنے والی سانس کو محسوس کریں۔
٭ امداد آنے تک مریض کے پاس ہی رہیں۔R