فالج کو بالعموم بڑھاپے کی بیماری سمجھا جاتا ہے۔ اس کے زیادہ امکانات 65 سال کی عمر کے بعد ہوتے ہیں۔ تاہم گزشتہ ایک دہائی میں رجحانات کافی تبدیل ہوئے ہیں۔ اب فالج کم عمری میں بھی بڑھنے لگا ہے۔ اس بات کا انکشاف امریکہ میں ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں ہوا ہے۔ رپورٹ بیماریوں پر کنٹرول سے متعلق ادارے ”سی ڈی سی” نے جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں فالج کی شرح نوجوانوں یا ادھیڑ عمر افراد میں بھی بڑھ گئی ہے۔
تحقیق میں ہزاروں افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ اس میں فالج کے مریضوں کی عمریں بھی دیکھی گئیں۔ اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ کس عمر اور طبقے کے لوگ زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اب 18 سال کے نوجوان بھی اس کے شکار ہو رہے ہیں۔ 18 سے 45 سال کی عمر میں اس کی شرح 8 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ مجموعی طور پر 65 سال کی عمر تک کے افراد میں یہ شرح 15 فیصد ہو گئی ہے۔
موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور غیر متحرک رہنا اس کی بڑی وجوہات ہیں۔ ورزش کو معمول بنانا ، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کنٹرول کرنا، صحت بخش غذا کھانا اور صحت مند طرز زندگی اختیار کرنا فالج کا خطرہ کم کر سکتا ہے۔
فالج کم عمری میں بھی بڑھنا تشویش ناک ہے۔ ماہرین کے مطابق جن طبقات میں آگہی زیادہ ہے، ان میں فالج نمایاں حد تک کم ہے۔ اس لیے اس پر اگہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔